• 30 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط 76)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو۔ (الحدیث)
قسط 76

حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

اطاعت (حصہ سوم)
ہدایت یافتہ لوگوں کی پیروی کرو

  • اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدَی اللّٰہُ فَبِہُدٰہُمُ اقۡتَدِہۡ ؕ قُلۡ لَّاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ اَجۡرًا ؕ اِنۡ ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٰی لِلۡعٰلَمِیۡنَo

(الانعام: 91)

یہی وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت دی۔ پس ان کی (اُس) ہدایت کی پیروی کر (جو اللہ ہی نے عطا کی تھی)۔ تو کہہ دے کہ میں تم سے اس کا کوئی اجر نہیں مانگتا۔ یہ تو تمام جہانوں کے لئے محض ایک نصیحت ہے۔

صراط مستقیم کی اتباع کا حکم

  • وَاَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیۡ مُسۡتَقِیۡمًا فَاتَّبِعُوۡہُ ۚ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمۡ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ؕ ذٰلِکُمۡ وَصّٰکُمۡ بِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَo

(الانعام: 154)

اور یہ (بھی تاکید کرتا ہے) کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے پس اس کی پیروی کرو اور مختلف راہوں کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اس کے رستہ سے ہٹادیں گی۔ یہ ہے وہ جس کی وہ تمہیں تاکیدی نصیحت کرتا ہے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔

صراط مستقیم چاہنے کی دُعا

  • اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙo

(الفاتحہ: 6)

ہمیں سیدھے راستہ پر چلا۔

خطوات الشیطٰن کی پیروی نہ کرو

  • یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ وَمَنۡ یَّتَّبِعۡ خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ فَاِنَّہٗ یَاۡمُرُ بِالۡفَحۡشَآءِ وَالۡمُنۡکَرِ ؕ

(النور: 22)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! شیطان کے قدموں پر مت چلو اور جو کوئی شیطان کے قدموں پر چلتا ہے تو وہ تو یقیناً بے حیائی اور ناپسندیدہ باتوں کا حکم دیتا ہے۔

  • وَلَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ o

(البقرہ: 209)

اور شیطان کے قدموں کے پیچھے نہ چلو۔ یقیناً وہ تمہارا کھلا کھلا دشمن ہے۔

شیطان کے فتنہ سے بچنے کا حکم

  • یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ لَا یَفۡتِنَنَّکُمُ الشَّیۡطٰنُ کَمَاۤ اَخۡرَجَ اَبَوَیۡکُمۡ مِّنَ الۡجَنَّۃِ یَنۡزِعُ عَنۡہُمَا لِبَاسَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوۡاٰتِہِمَا

(الاعراف: 28)

اے بنی آدم! شیطان ہرگز تمہیں بھی فتنہ میں نہ ڈالے جیسے اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکلوا دیا تھا۔ اس نے ان سے ان کے لباس چھین لئے تاکہ اُن کی برائیاں اُن کو دکھائے۔

شیطان صراط مستقیم سے نہ روکے

  • وَلَا یَصُدَّنَّکُمُ الشَّیۡطٰنُ ۚ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌo

(الزخرف: 63)

اور شیطان تمہیں ہر گز روک نہ سکے۔ یقیناً وہ تمہارا کھلاکھلا دشمن ہے۔

شیطان سرکش سے فیصلہ نہ کرائیں
(شیطان سے فیصلہ کرانے والے منافق)

  • اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ یَزۡعُمُوۡنَ اَنَّہُمۡ اٰمَنُوۡا بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّتَحَاکَمُوۡۤا اِلَی الطَّاغُوۡتِ وَقَدۡ اُمِرُوۡۤا اَنۡ یَّکۡفُرُوۡا بِہٖؕ وَیُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّضِلَّہُمۡ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًاo

(النساء: 61)

کیا تُو نے ان لوگوں کے حال پر نظر کی ہے جو گمان کرتے ہیں کہ وہ اس پر ایمان لے آئے ہیں جو تجھ پر اتارا گیا اور اس پر بھی جو تجھ سے پہلے اتارا گیا۔ وہ چاہتے ہیں کہ فیصلے شیطان سے کروائیں جبکہ انہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ اس کا انکار کریں اور شیطان یہ چاہتا ہے کہ وہ اُنہیں دُور کی گمراہی میں بہکا دے۔

غیروں کی خواہشات کی پیروی نہ کرنا

  • ثُمَّ جَعَلۡنٰکَ عَلٰی شَرِیۡعَۃٍ مِّنَ الۡاَمۡرِ فَاتَّبِعۡہَا وَلَا تَتَّبِعۡ اَہۡوَآءَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَo

(الجاثیہ: 19)

پھر ہم نے تجھے ایک عظیم امرِ شریعت پر قائم کر دیا۔ پس اس کی پیروی کر اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کر جو علم نہیں رکھتے۔

(دنیوی) شعراء کی صرف بھٹکے ہوئے
لوگ ہی پیروی کرتے ہیں

  • وَالشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُہُمُ الۡغَاوٗنَ ؕo

(الشعراء: 225)

اور رہے شعراء تو محض بھٹکے ہوئے ہی اُن کی پیروی کرتے ہیں۔

(نوٹ: اس سے اگلی آیات میں دین سے تعلق رکھنے والے شعراء کی خوبیاں بیان ہوئی ہیں۔ سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اُن کے اشعار میں اللہ کا ذکر کثرت سے ہوتا ہے۔ دیکھیں تفسیر صغیر سورۃ الشعراء 225-228)

اپنی خواہشات کی پیروی کرنے کی ممانعت

  • فَلَا تَتَّبِعُوا الۡہَوٰۤی اَنۡ تَعۡدِلُوۡا ۚ وَاِنۡ تَلۡوٗۤا اَوۡ تُعۡرِضُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًاo

(النساء: 136)

پس اپنی خواہشات کی پیروی نہ کرو مبادا عدل سے گریز کرو اور اگر تم نے گول مول بات کی یا پہلوتہی کرگئے تو یقیناً اللہ جو تم کرتے ہو اس سے بہت باخبر ہے۔

اللہ اور رسول کی اطاعت کے بعد اولی الامر کی اطاعت

  • یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَاَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَاُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡکُمۡ ۚ فَاِنۡ تَنَازَعۡتُمۡ فِیۡ شَیۡءٍ فَرُدُّوۡہُ اِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوۡلِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَالۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ وَّاَحۡسَنُ تَاۡوِیۡلًاo

(النساء: 60)

اور اگر تم کسی معاملہ میں (اُولُوالامر سے) اختلاف کرو تو ایسے معاملے اللہ اور رسول کی طرف لَوٹا دیا کرو اگر (فی الحقیقت) تم اللہ پر اور یومِ آخر پر ایمان لانے والے ہو۔ یہ بہت بہتر (طریق) ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے۔

اے نبی! کافروں اور منافقوں کی بات نہ مان

  • یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اتَّقِ اللّٰہَ وَلَا تُطِعِ الۡکٰفِرِیۡنَ وَالۡمُنٰفِقِیۡنَ ؕ

(الاحزاب: 2)

اے نبی! اللہ کا تقویٰ اختیار کر اور کافروں اور منافقوں کی بات نہ مان۔

کافر کی اطاعت کی بجائے اللہ کے حضور سجدہ کرنے کا حکم

  • کَلَّا ؕ لَا تُطِعۡہُ وَاسۡجُدۡ وَاقۡتَرِبۡ o٪ٛ

(العلق: 20)

خبردار! اُس کی پیروی نہ کر اور سجدہ ریز ہو جا اور قرب (حاصل کرنے) کی کوشش کر۔

مؤمنوں کو کافروں کی اطاعت نہ کرنے کا حکم

  • فَلَا تُطِعِ الۡکٰفِرِیۡنَ وَجَاہِدۡہُمۡ بِہٖ جِہَادًا کَبِیۡرًاo

(الفرقان: 53)

پس کافروں کی پیروی نہ کر اور اس (قرآن) کے ذریعہ اُن سے ایک بڑا جہاد کر۔

ظالم لوگوں کی طرف نہ جھکنے کا حکم

  • وَلَا تَرۡکَنُوۡۤا اِلَی الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا فَتَمَسَّکُمُ النَّارُ ۙ وَمَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مِنۡ اَوۡلِیَآءَ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَo

(ہود: 114)

اور ان لوگوں کی طرف نہ جھکو جنہوں نے ظلم کیا ورنہ تمہیں بھی آگ آ پکڑے گی اور اللہ کو چھوڑ کر تمہارے کوئی سرپرست نہ ہوں گے۔ پھر تم کوئی مدد نہیں دیئے جاؤگے۔

(700 احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ484-489)

(صبیحہ محمود۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

نیا سال مبارک، نیا سال مبارک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2023