• 20 اپریل, 2024

کِک والی بال (Kick Volley Ball)

کِک والی بال
Kick Volley Ball

تعارف

والی بال کی اس قسم کی شروعات جنوب مشرقی ایشیاء سے ہوئی۔ اس کھیل کو علاقائی زبان میں سیپاک ٹاکرو (Sepak Takraw) کہتے ہیں۔ ٹاکرو (Takraw) تھائی زبان ہے۔ سیپاک ٹاکرو کا لفظ ہے۔ جس کا مطلب ’’اونی بال‘‘ ہے اور سیپاک (Sepak) کا مطلب ’’کِک‘‘ ہے۔ سیپاک ٹاکرو (sepak Takraw) کا پورا مطلب ٹوکِک اے بال (To kick a ball) یعنی بال کو کک مارنا بنے گا۔ اس لحاظ سے ’’والی بال‘‘ کی یہ قسم کِک والی بال (Kek volley ball) کے نام سے مشہور ہے۔ والی بال کی یہ قسم زیادہ تر ایشیاء کے جنوب مشرقی حصوں میں کھیلی جاتی ہے۔

ابتدا

کہا جاتا ہے کہ کِک والی بال ’’کی ابتدا تقریبا پانچ سوسال (500) پہلے‘‘ مالائے پینی سولا‘‘ (ملائیشیاء) میں پندھرویں صدی کے دوران ہوئی۔ یہ اس ملک کے کچھ علاقوں میں کھیلی جانے لگی پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد قریبی ممالک جیسے فیلیپائنز میں کھیلی جانے لگی-کِک والی بال (sepak Takraw) ان مختلف ممالک میں مختلف ناموں سے جانی جانے لگی۔

مقبولیت

والی بال کی دوسری اقسام کی طرح اس کے بھی مختلف مقابلہ جات منعقد ہوتے ہیں۔اس کھیل کا سب سے بڑا ایونٹ ’’دی کنگز کپ سیپاک ٹاکرو ولڈ چمپین شپ‘‘ (The King’s Cup Sepak takraw World Championship) ہوتا ہے۔

ایشیا کے جنوب مشرقی علاقوں میں بہت زیادہ کھیلے جانے کی وجہ سے ہم مغربی ممالک کی کسی بھی ٹیم کو اس ایونٹ (event) کے لیے کوالیفائے کرتے نہیں دیکھیں گے، البتہ تھائی لینڈ، وائینم، ملائیشیا، انڈونیشیا اور اس خطے کے دوسرے ممالک کو ہم اس کھیل کی نمائندگی کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

1965ء میں ’’ASTAF‘‘ دی ایشین سیپاک ٹاکرو فیڈریشن (The Asian Sepak takraw Federation) بنائی گئی تاکہ ایشیاء بھر میں اس کھیل کی حوصلہ افزائی کی جائے اور پھر 1992ء میں ’’دی انٹر نیشنل سیپاک ٹاکرو فیڈیریشن‘‘ (The Internation sepak takraw Federation) ISTAF قائم کی گئی تاکہ عالمی سطح پر اس کھیل کی پذیرائی کی جاس کے۔

ایشیا کے جنوب مشرقی علاقوں میں آپ بہت سے اسکولوں اور کلبوں کو دیکھیں گے جن کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ پورا سال مقابلے کرتی رہتی ہیں۔ کِک والی بال (Sepaktakraw) اگرچہ اولمپک میں کھیلی جانے والی کھیل نہیں مگریہ ایشین گیمز میں کھیلی جانے والی مشہور کھیل ہے جو کہ اولمپک کے بعد سب سےبڑا ’’ملٹی سپورٹ ٹورنامنٹ‘‘ ہے.

گراؤنڈ

والی بال کی اس قسم کا گراؤنڈ ان ڈور بھی ہوسکتا ہے اور آؤٹ ڈور بھی ہو سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ گراؤنڈ ایسی زمین پر ہو کہ جس کی سطح مضبوط ہو۔ اس کے کورٹ کی لمبائی 44 فٹ (13.4 میٹر) ہوتی ہے اور اس کے کورٹ کی چوڑائی 20 فٹ (6.1 میٹر) ہوتی ہے۔ اس کے کورٹ کی باہر والی لائن کے چاروں اطراف پر دس دس فٹ جگہ خالی چھوڑی جاتی ہے۔

بال

کِک والی بال (Sepak takraw) میں استعمال ہونے والی بال کروی شکل کی اور عام فائیبر کی ہوتی ہے جس کی سطح اونی ہوتی ہے۔ شروع شروع میں استعمال ہونے والی بال ’’رتن بال‘‘ ہوتی تھی۔ یہاں تک کہ دور جدید کی ٹیکنالوجی کی وجہ سے یہ ایک مضبوط فائیبر اور ربڑنما پلاسٹک سے بنائی جاتی ہے۔ بال کی گولائی 16.4 انچ (0.41 M) سے 17.3 انچ (0.44 M) ہونی چاہیے۔ بال کا وزن مردوں کے مقابلہ جات میں 170 گرام سے 180 گرام ہوتا ہے اور عورتوں کے مقابلہ جات میں بال کا وزن150 گرام سے 160گرام ہوتا ہے۔

نیٹ

اس کے نیٹ کی اونچائی مردوں کے مقابلہ جات میں زمین سے اوپر کو 1.52میٹر ہوتی ہے اورعورتوں کے مقابلہ جات میں نیٹ کی اونچائی زمین سے اوپر کو 1.42 میٹر ہوتی ہے۔

کھیل کا طریق

ٹیم میں تین پلیئرز ہوتے ہیں اور گراؤ نڈ کے اندر تین دائرے ہوتے ہیں۔ جن میں کھلاڑی اپنی اپنی پو زیشنز کے حساب سے کھڑے ہوتے ہیں۔ سرور درمیان والے دائرے میں کھڑا ہوتا ہے اور دونوں کورٹس کے درمیان نیٹ لگا ہوتا ہے۔ کھیل کی ابتداء بال کو کِک مار کر مخالف ٹیم کے کورٹ میں پھینک کر کی جاتی ہے۔ سروس کروانے کے لیے سرور کی طرف بال کو اس کے ٹیم میٹ کی طرف پھینکا جاتا ہے۔جبکہ سرور کا ایک پاؤں سروس والے دائرے کے اندر ہونا چاہیے۔ ٹیم میں صرف ایک ہی سرور ہوتا ہے۔ تھائی زبان میں سرور کو Tekong کہتے ہیں۔ سروس ہو جانے کے بعد ہر ٹیم بال کو مخالف ٹیم کے کورٹ میں گرا کر پوائنٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ جو ٹیم پہلے پچیس پوائنٹس حاصل کرلے وہ سیٹ جیت جاتی ہے۔ جو ٹیم پہلے دو سیٹ جیت جائے وہ فاتح ٹیم کہلاتی ہے۔ اگر مقابلہ ایک ایک سیٹ جیت کر برابر ہو جائے تو تیسرا سیٹ کھیلا جاتا ہے جو فائنل سیٹ کہلاتا ہے۔ اس سیٹ کو جیتنے کے لیے11 پوائنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔

قوانین

کک والی بال (Sepak takraw) کھیل کے بنیادی قوانین درج ذیل ہیں:

  1. بال کو ہاتھ سے چھو نہیں سکتے۔ صرف پاؤں، گھٹنوں،سینے، اور سر سے چھو سکتے ہیں۔
  2. سروس کرواتے وقت سرور کا ایک پاؤں سروس والے دائرے کے اندر ہونا چاہیے۔
  3. ایک کھلاڑی بال کو لگاتار دو دفعہ ٹچ کر سکتا ہے۔ مگر لگاتار ایک کھلاڑی اگر تین بار بال کو ٹچ کریگا تو پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔
  4. ہر ٹیم بال کو زیادہ سے زیادہ تین بار ٹچ کر سکتی ہے۔
  5. سرو س کرنے کے بعد بال مخالف ٹیم کے کورٹ میں گرنا چاہیے۔ بال نیٹ سے ٹکرا کر اپنے ہی کورٹ میں گرنے یا مخالف ٹیم کے کوٹ سے باہر گرنے سے پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔
  6. دوران کھیل بال کو کچھ دیر کے لیے روک کر نہیں رکھ سکتے۔

(عابد علی بھٹی)

پچھلا پڑھیں

نیا سال مبارک، نیا سال مبارک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2023