• 19 اپریل, 2024

برکینافاسو کے گاؤں باما میں مسجد کا افتتاح

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’اگرچہ مختلف طبائع انسان اپنی کوتاہ فہمی یا پست ہمتی سےمختلف قسم کے مدّعا اپنی زندگی کے لئے ٹھہراتے ہیں اور فقط دنیا کے مقاصد اور آرزوؤں تک چل کرآگے ٹھہر جاتے ہیں۔ مگر وہ مدّعا جو خداتعالیٰ اپنے پاک کلام میں بیان فرماتا ہے یہ ہے وَمَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَالۡاِنۡسَ اِلَّا لِیَعۡبُدُوۡنِ (الذاریات: 57) یعنی میں نے جنّوں اور انسانوں کواس لئے پیداکیا ہے کہ وہ مجھے پہچانیں اور میری پرستش کریں۔ پس فرمایاکہ اس آیت کی رُو سے اصل مدّعا انسان کی زندگی کا خداتعالیٰ کی پرستش اور خداتعالیٰ کی معرفت اور خداتعالیٰ کے لئے ہو جانا ہے۔‘‘

(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد10 صفحہ414)

آج دنیا کے کونے کونے میں خداتعالیٰ کی عبادت کرنے اور اس کے عبادت گزار بندے پید اکرنے کے لئے جماعت احمدیہ دل و جاں سے کوشاں ہے۔عبادت کے لئے عمدہ او رساز گار ماحول، سادہ اور صاف ستھری مساجد کا قیام ایک پروگرام کے تحت ساری دنیا میں چل رہا ہے۔ مغربی افریقہ کے ملک برکینافاسو میں بھی خدائے واحد و یگانہ کی عبادت کے لئے عمدہ اور ساز گار ماحول پید اکرنے کی خاطر مساجد کی تعمیرکا کام جاری ہے۔ سال رواں میں کئی نئی مساجد کا افتتاح عمل میں آچکا ہے۔ امسال جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے موقع پر سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہ شقفت مکرم محمد شریف عودہ صاحب کو بطور مرکزی نمائندہ مقر ر فرما کر برکینا فاسو بھجوایا۔ آپ نے 21؍مارچ 2022ء کو برکینا فاس پہنچے اور چار اپریل تک قیام کیا۔ جلسہ سالانہ میں شرکت کے بعد آپ نے برکینا فاسو کی مختلف جماعتوں کے دورے کئے اس دوران میں کئی ایک مساجد کا افتتاح بھی عمل میں آیا۔ ان میں سے تیسری مسجد بوبو جلاسو ریجن کے قصبہ باما BAMA کی بھی۔ بوبو جلاسو سے تیس کلو میٹرز کے فاصلے پر برلب سٹرک باما کا قصبہ واقع ہے۔

بوبو جلاسو سے صبح گیارہ بجے باما BAMA کے لئے روانگی ہوئی۔ مین ہائی وے کے ساتھ ہی جماعت کا ملکیتی پلاٹ ہے جس پر یہ مسجد تعمیر کی گئی ہے۔ جب باما پہنچے تو خدام کی ایک ٹیم نے وفد کا بھر پور استقبال کیا۔ نعرہ ہائے تکبیر کی صداؤں میں مہمانوں کو سٹیج تک لایا گیا۔ مقامی احمدی احباب اور دیگر مہمانوں کی ایک بڑی تعداد اس بابرکت تقریب میں شامل ہو نے کے لئے موجود تھی۔

پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو جماعت کے مبلغ مکرم وارو یحییٰ صاحب نے کی اور فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ بعد ازاں صدر جماعت باما نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ آپ نے مہمان خصوصی کا شکریہ ادا کیا کہ آپ اتنی دُور ان کے قصبہ میں تشریف لائے۔ ا س کے بعد ریجنل صدر صاحب نے مہانوں کی آمد اور اس جماعت میں ایک خوبصورت مسجد کی تعمیر پر اظہار تشکر کیا۔

مہمان خصوصی کا خطاب

مکرم محمد شریف عودہ صاحب نے اس موقع پر ایک پر تاثیر خطاب کیا۔ آپ نے کہا مساجد کی رونق عبادت گزاروں سے ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کی مساجد حقیقی عبادت گزاروں سے پُر رہتی ہیں۔ آپ نے غیر احمدی مہمانوں کو مخاطب کر تے ہوئے انہیں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے دعاوی پر سنجیدگی سے غور کرنے او ردعا کرکے اللہ تعالیٰ سے راہنمائی مانگنے کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے بتایا کہ اس زمانےکا مامور آچکا ہے اور اب اسی کے ساتھ چمٹنے سےہی راہ نجات وابستہ ہے۔ آپ نے بیعت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آنحضرت ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ جس نے اپنے زمانہ کےمامور کو نہ پہچانا اور وہ اسی طرح اس جہاں سے گزر گیا تو وہ ایک جہالت کی موت مرا۔ اس لئے ہمیں ایسی جہالت کی موت سے پنا ہ مانگنی چاہئے۔

اس کے بعد آپ مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینافاسو کے ساتھ مسجد کے دروازے کی طرف تشریف لے گئے جہاں افتتاح کا علامتی فتیہ کاٹ کر آپ نے دعا کروائی۔ اس کے ساتھ ہی لوگ مسجد میں داخل ہوئے اور نمازظہر ادا کی گئی۔

نماز ظہر کے بعد مکرم عودہ صاحب نے حاضرین مجلس کے سوالات کے جوابات دئے۔ یہ پرو گرام ایک گھنٹہ جاری رہا۔ آپ کی تقاریر کا مقامی زبان جولا میں رواں ترجمہ جماعت کے مبلغ مکرم دارابو الحسن صاحب نے کرنے کی توفیق پائی۔ بعد ازاں تمام احباب اور مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا جو مقامی جماعت نے اپنی مدد آپ کے تحت بنایا تھا۔

مسجد کا تعارف

باما کی مسجد کا سنگ بنیادمعلم مکرم سادابو صاحب نے 2018ء میں رکھا تھا۔دراصل اس جگہ جماعت کی مخالفت کافی کی جا رہی تھی اور جماعت کے پلاٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی تھی۔ لیکن جب مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو مخالفین کا زور ٹھنڈا پڑ گیا۔ مسجد کی زمین بھی محفوظ ہوگئی اور آہستہ آہستہ جماعت ترقی کرنے لگی۔ تاہم وسائل کی کمی وجہ سے مسجدمکمل نہ ہوسکی۔

گزشتہ سال 2021ء میں امریکہ میں رہنے والے برکینافاسو کے ایک احمدی دوست مکرم موسیٰ ZINA صاحب نے ا س مسجد کی تعمیر کا ذمہ لیا۔ اس پر ان کی اہلیہ محترمہ نے ا س کام کی تکمیل کے لئے ساڑھے سات ملین فرانک سیفا کی رقم اس مسجد کی تعمیر پر خرچ کی اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اس مسجد میں 220 افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ ایک مینار بھی تعمیر کیا گیا ہے جس کی بلندی 17 میٹرز ہے۔ مردوں اور عورتوں کے لئے الگ الگ واش رومز اور وضو کے لئے جگہ مختص کی گئی ہے۔ مسجد میں ایم ٹی اے نصب ہے اور اذان کے لئے ساؤنڈ سسٹم بھی لگایا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو نور اور ہدایت کا ذریعہ بنا دے اور اہل علاقہ اس سے مستفید ہو سکیں۔

(رپورٹ: چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مئی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ