• 1 مئی, 2024

آج کی دعا

اللّٰهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ

(صحیح بخاری كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ أَفْضَلِ الِاسْتِغْفَارِحدیث نمبر6306)

ترجمہ :اے اللہ ! تو میرا رب ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ تونے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا ہی بندہ ہوں میں اپنی طاقت کے مطابق تجھ سے کئے ہوئے عہد اور وعدہ پرقائم ہوں۔ ان بری حرکتوں کے عذاب سے جو میں نے کی ہیں تیری پناہ مانگتاہوں مجھ پر نعمتیں تیری ہیں اس کااقرار کرتاہوں ۔ میری مغفرت کردے کہ تیرے سوا اور کوئی بھی گناہ نہیں معاف کرتا۔

حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ بالا کلمات کو ’’سید الاستغفار‘‘ (مغفرت مانگنے کے سب کلمات کا سردار) فرمایا ہے۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اس دعا کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے دل سے ان کو کہہ لیا اور شام ہونے سے قبل اسی دن وہ وفات پا گیا تو وہ جنتی ہے۔ اور جس نے اس دعا کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے رات میں ان کو پڑھ لیا اور پھر صبح ہونے سے پہلے وہ وفات پا گیا تو وہ جنتی ہے۔

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

’’ہوں بندہ مگر میں خدا چاہتا ہوں‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 دسمبر 2020