• 4 مئی, 2024

آج کی دعا

رَبِّ یَارَبِّ اِسْمَعْ دُعَائِیْ فِیْ قَوْمِیْ وَتَضَرُّعِیْ فِی اِخْوَتِیْ اِنِّی اَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّکَ خَاتَمِ النَّبِیِیْنَ وَشَفِیْعٍ وَ مُشَفَّعٍ لِلْمُذْنِبِیْنَ۔ رَبِّ اَخْرِجْھُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلٰی نُوْرِکَ۔ وَمِنْ بَیْدَاءِ الْبُعْدِ اِلٰی حُضُوْرِکَ۔ رَبِّ ارْحَمْ عَلَی الَّذِیْنَ یَلْعَنُوْنَ عَلیَّ وَاحْفَظْ مِنْ تَبِّکَ قَوْمًا یَقْطَعُوْنَ یَدَیَّ وَاَدْخِلْ ھُدٰکَ فِیْ جذْرِ قُلُوْبِھِمْ وَاعْفُ عَنْ خَطِیْئَآتِھِمْ وَذُنُوْبِھِمْ وَاغْفِرْلَھُمْ وَعَافِھِمْ وَوَادِعْھُمْ وَصَافِھِمْ وَاَعْطِھِمْ عُیُوْنًا یُبْصِرُوْنَ بِھَا وَاٰذَانًا یَسْمَعُوْنَ بِھَا وَقُلُوْبًا یَفْقَھُوْنَ بِھَا وَاَنْوَارًا یَّعْرِفُوْنَ بِھَا وَارْحَمْ عَلَیْھِمْ۔ وَاعْفُ عَمَّا یَقُوْلُوْنَ فَاِنَّھُمْ قَوْمٌ لَا یَعْلَمُوْنَ۔ رَبِّ بِوَجْہِ الْمُصْطَفٰی وَدَرَجَتِہِ الْعُلْیَا وَالْقَائِمِیْنَ فِی اٰنَاءِ اللَّیْلِ وَالْغَازِیْنَ فِیْ ضَوْءِ الضُّحٰی وَ رِکَابٍ لَکَ تُعَدُّلِلسُّرٰی وَرِحَالٍ تُشَدُّ اِلٰی اُمِّ الْقُریٰ۔ اَصْلِحْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ اِخْوَانِنَا۔ وَافْتَحْ اَبْصَارَھُمْ وَنَوِّرْ قُلُوْبَھُمْ وَفَھِّمْھُمْ مَا فَھَّمْتَنِیْ وَعَلِّمْھُمْ طُرُقَ التَّقْویٰ۔ وَاعْفُ عَمَّا مَضٰی۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ الْعُلٰی۔

(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد5 صفحہ22-23)

ترجمہ: اے میرے ربّ! میری قوم کے بارے میں میری دعا اور میرے بھائیوں کے بارے میں میری گریہ و زاری سن۔ مَیں تیرے نبی خاتم النبیین اور گناہگاروں کے شفیع جس کی شفاعت قبول کی جائے گی کے واسطے تجھ سے عرض کرتا ہوں۔ اے میرے رب انہیں ظلمات سے اپنے نور کی طرف نکال لے آ اور دُوری کے دشت سے اپنے حضور لے آ۔ اے میرے رب ان پر رحم کر جو مجھ پر لعنت کرتے ہیں اور جو میرے ہاتھ کاٹتے ہیں۔ اس قوم کو ہلاکت سے بچا اور اپنی ہدایت کو ان کے دلوں میں داخل فرما اور ان کی خطاؤں اور گناہوں سے درگذر فرما اور ان کو بخش دے اور ان کو عافیت عطا فرما اور ان کی اصلاح فرما اور ان کو پاک فرما۔ ان کو ایسی آنکھیں عطا فرما جن سے وہ دیکھ سکیں۔ ایسے کان عطا فرما جن سے وہ سن سکیں اور ایسے دل عطا فرما جن سے وہ سمجھ سکیں اور ایسے انوار عطا فرما جن سے وہ سمجھ سکیں اور ان پر رحم فرما اور جو کچھ وہ کہتے ہیں ان سے درگذر فرما کیونکہ وہ ایسی قوم ہیں جو جانتے نہیں۔ اے میرے ربّ! حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بلند مقام کے صدقے اور ان کے صدقے جو راتوں کو قیام کرتے اور صبح کے وقت جنگ کرتے ہیں اور ان سواریوں کے صدقے جو تیری (رضا کی) خاطر ر اتوں کو سفر کرنے کے لئے تیار کی جاتی ہیں اور ان سفروں کے صدقے جو اُمّ القریٰ کی طرف کئے جاتے ہیں ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے درمیان صلح کے سامان فرما۔ اور ان کی آنکھیں کھول۔ اور ان کے دلوں کو منور فرما۔ اور انہیں وہ کچھ سمجھا دے جو تُو نے مجھے سمجھایا ہے اور ان کو تقویٰ کے طریق سکھا اور جو کچھ گزر چکا اس سے درگذر فرما۔ ہماری آخری دعا یہی ہے کہ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو بلند آسمانوں کا رب ہے۔

یہ حضرت اقدس مرزا غلام احمد مسیحِ موعودؑ علیہ السلام بانی سلسلہ احمدیہ کی مسلم امہ کے لئے دردو تضرع سے بھری عاجزانہ دعا ہے۔

ہمارے پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی تحریک کرتے ہوئے فرماتے ہیں
آخر میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ایک دعا ہے جو آپ نے مُسلم اُمّہ کے لئے بھی کی۔ ہمارے جو غیر از جماعت مسلمان بھائی ہیں ان کے لئے بھی عمومی طور پر کی۔ آپ فرماتے ہیں(مندرجہ بالا دعا) اللہ تعالیٰ اُمّت مسلمہ کی آنکھیں کھولے اور یہ اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے کی مخالفت سے باز آ کر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے معاون و مددگار بننے والے ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی دعاؤں کا حق ادا کرنے والا بنائے۔ خاص طور پر قادیان میں شاملین جلسہ دعاؤں پر بہت توجہ دیں اور اس جلسہ میں شمولیت کو اپنے اندر ایک انقلابی تبدیلی لانے والا بنائیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔

(خطبہ جمعہ 29؍ دسمبر 2017ء)

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 دسمبر 2021