• 13 مئی, 2025

یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کے پاس بیٹھنے والا بھی بے نصیب نہیں رہتا

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ؐ نے فرمايا :۔
اللہ تبارک و تعالیٰ کے کچھ فضيلت رکھنے والے فرشتے ذکر کی مجالس کی تلاش میں چکر لگاتے رہتے ہيں۔ جب وہ کوئی ايسی مجلس پاتے ہيں جس ميں (اللہ تعالی کا) ذکر ہو رہا ہو تو ان کے ساتھ بيٹھ جاتے ہيں اور اپنے پروں سے انہيں گھير ليتے ہيں۔ پھر جب لوگ منتشر ہو جاتے ہيں تو وہ (فرشتے) بھی اوپر چڑھتے اور آسمان تک جا پہنچتے ہيں۔ پھر اللہ عزوجل ان سے سوال کرتا ہے(حالانکہ وہ ان سے زيادہ جانتا ہے )تم کہاں سے آئے ہو؟ وہ کہتے ہيں ہم تيرے بندوں کے پاس سے آئے ہيں، وہ تيري تسبیح اور تيری بڑائی بيان کررہے تھے اور تجھ سے مانگ رہے تھے۔ اللہ فرماتا ہے وہ مجھ سے کيا مانگ رہے تھے؟ وہ (فرشتے) عرض کرتے ہيں کہ۔۔۔۔۔ وہ تجھ سے تیری بخشش مانگتے ہیں۔اس پر اللہ فرماتا ہے ميں نے انہيں بخش ديا اور جو انہوں نے مانگا ميں نے انہيں عطا کيا اور جس چيز سے انہوں نے پناہ طلب کی ميں نے انہيں پناہ دی۔ حضور ؐ فرماتے ہيں اس پر وہ (فرشتے) عرض کرتے ہيں يارب! ان ميں فلاں سخت خطاکار شخص بھی تھا جو وہاں سے گذرا تو ان کے پاس بیٹھ گيا۔ آپ ؐ نے فرمايا: وہ (اللہ) فرمائے گا : ميں نے اسے بھی بخش ديا کيونکہ يہ ايسے لوگ ہيں کہ ان کے پاس بیٹھنے والا بھی بے نصیب نہيں رہتا۔

(ملخص از مسلم کتاب الذکر باب فضل مجالس الذکر)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 دسمبر 2021