• 6 مئی, 2024

برکینا فاسو کے ریجن بوبو جلاسو میں دو مساجد کا افتتاح

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اسلام کی ترقی اور توحید کے قیام کے لیے مساجد کی تعمیر کو بہت اہمیت دی ہے۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں کہ :۔
’’جس گاؤں یا شہر میں ہماری جماعت کی مسجد قائم ہو گئی تو سمجھو کہ جماعت کی ترقی کی بنیاد پڑ گئی۔ اگر کوئی ایسا گاؤں ہو یا شہر جہاں مسلمان کم ہوں یا نہ ہوں اور وہاں اسلام کی ترقی کرنی ہو تو ایک مسجد بنا دینی چاہیئے پھر خدا خود مسلمانوں کو کھینچ لاوے گا۔‘‘

(ملفوظات جلدہفتم صفحہ119 ایڈیشن1984ء مطبوعہ انگلستان)

پس اسی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے برکینا فاسو میں بھی ہر سال کئی مساجد تعمیر کی جاتی ہیں جس سے اسلام احمدیت کی بنیاد مضبوطی سےقائم ہوتی چلی جارہی ہے۔ چنانچہ اسی سلسلہ میں ریجن بوبو جلاسو میں اس سال دو مساجد تعمیر کی گئیں۔

مسجد سونگلوڈاگا Soungalodaga کا افتتاح

بوبو جلاسو سے پچاس کلومیٹر دور ایک گاؤں سونگلوڈاگا Soungalodaga میں جماعت احمدیت کا قیام 2004ء میں ہوا۔ چنانچہ 2 فروری 2020ء میں مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن اس گاؤں میں دورہ پر تشریف لائے تو ہدایت فرمائی کہ اس گاؤں میں مسجد تعمیر کی جائے۔ چنانچہ اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے 24 جولائی 2021ء بروز جمعہ مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ سنگ بنیاد کے لیے مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو تشریف لائے۔ پہلی اینٹ رکھنے کے بعد حسن جنگانی صاحب ریجنل مشنری بوبو جلاسو نے اینٹ رکھنے کی توفیق پائی۔ بعدا زاں مائیگا زکریا صاحب ریجنل صدر بوبو جلاسو، سانو موسیٰ صاحب صدر جماعت سونگلو ڈاگا، سیتل قاسم صاحب چیف، اور اطفال میں کظیم احمد اور چیندو عزیز نے سنگ بنیا د کی اینٹیں رکھنے کی توفیق پائی۔ اس مسجد کی تعمیر مکرم نور ثاقب صاحب انجینئر کی زیر نگرانی کی گئی۔ مسجد کی تعمیر کے دوران خدام الاحمدیہ نے وقار عمل کے ذریعہ ریت، مٹی اور پتھر وغیرہ کا انتظام کیا اور مزدو ر بن کر مسجد کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا۔ اس مسجد میں 240 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں نیز مسجد کا منارہ 15 میٹر اونچا ہے۔

مسجد کے افتتاح کے لیے مکرم امیر صاحب ایک بڑے وفد کے ساتھ واگہ ڈوگو سے بوبو جلاسو تشریف لائے۔ چنانچہ مسجد کا افتتاح 14 جنوری 2022ء کو کیا گیا۔ اس موقع پر ارد گرد کے گاؤوں سے بڑی تعدادمیں شرکت کی گئی نیز، چیف اور دیگر فرقوں کے افراد بھی شامل ہوئے۔

افتتاح مسجد سورکودنگاں Sourkoudingan

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے احمدیت کے پیغام کی وجہ سے کئی بت پرست گاؤں بھی اسلام احمدیت کی آغوش میں آتے چلے جارہے ہیں۔ چنانچہ بوبو جلاسو سے تیس کلومیٹر دور ایک گاؤں سورکودنگاں ہے جو کہ بتوں کی پوجا کرتے تھے۔ چنانچہ احمدیت کی تبلیغ سے 2021 میں یہ گاؤں اسلام کی آغوش میں آگیا۔ چنانچہ ان نومبائعین کو اپنے خالق حقیقی سے جوڑنے کے لیے مسجد کی تعمیر کا پروگرام بنایا گیا۔ مسجد کا سنگ بنیاد 3 اگست2021 کو مکرم امیر صاحب برکینا فاسو نے رکھا۔ مسجد کی تعمیر میں خدام، اطفال، انصار، گاؤں کے دیگر عیسائی افراد اور کچھ بت پرست لوگوں نے بھی مالی قربانی کر کے اور وقار عمل کر کے تعمیر میں حصہ لیا۔ اور ہر کوئی اپنی بھرپور کوشش کرتا رہا کہ ان کے گاؤں کی پہلی مسجد کی تعمیر میں ان کو بھی ہاتھ بٹانے کی توفیق مل جائے۔

مسجد کے افتتاح کے لیے 21 جنوری 2022ء کو مکرم امیر صاحب ایک وفد کے ساتھ شامل ہوئے۔ اس وفد میں نائب امیر صاحب، کونے داؤدا صاحب صدر خدام الاحمدیہ برکینا فاسو، نیشنل سیکرٹری مال ناصر نیمینو صاحب اور ایک لوکل مشنری عبداللہ ودراگو شامل تھے۔ افتتاح کے موقع پر تین سو کے قریب افراد جماعت و غیر احمدی حضرات شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ اس موقع پر لوکل چیف، مجسٹریٹ، علاقائی کونسلر اور عیسائی فرقہ کے نمائندگان بھی شامل ہوئے۔

اس مسجد کا منارہ دس میٹر اونچا ہے اور اس میں 180 افراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ مساجد نمازیوں سے ہمیشہ آباد رہیں۔ ان مساجد سے اٹھنے والی ہر اذان کی آواز ارد گرد اپنا نور پھیلاتی رہے اور سعید روحیں اسلام احمدیت کی آغوش میں آتی چلی جائیں۔ آمین

(رپورٹ: مبارک احمد منیر۔ نمائندہ الفضل برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

اسیران راہ مولیٰ کی رہائی کے لئے دعا کی تحریک

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ