• 26 اپریل, 2024

خداتعالیٰ کی راہ میں خرچ کرو

حضرت مسیح موعود علیہ السلام، حضرت حکیم نورالدین صاحب رضی اللہ عنہ کے بارہ میں ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’اگر مَیں اجازت دیتا تو وہ سب کچھ اس راہ میں فدا کر کے اپنی روحانی رفاقت کی طرح جسمانی رفاقت اور ہر دم صحبت میں رہنے کاحق ادا کرتے۔ ان کے بعض خطوط کی چند سطریں بطور نمونہ ناظرین کو دکھلاتا ہوں …

مَیں آپ کی راہ میں قربان ہوں۔ میرا جو کچھ ہے میرا نہیں آپ کا ہے۔ حضرت پیرومرشد میں کمال راستی سے عرض کرتاہوں کہ میرا سارا مال و دولت اگر دینی اشاعت میں خرچ ہوجائے تو مَیں مراد کو پہنچ گیا۔ اگر خریدار براہین کے توقف طبع کتاب سے مضطرب ہوں تو مجھے اجازت فرمائیے کہ یہ ادنیٰ خدمت بجا لاؤں کہ ان کی تمام قیمت ادا کردہ اپنے پاس سے واپس کردوں‘‘

(فتح اسلام، روحانی خزائن جلد3 صفحہ35-36)

پھر فرمایا: ’’مَیں جو باربار تاکید کرتا ہوں کہ خداتعالیٰ کی راہ میں خرچ کرو۔ یہ خداتعالیٰ کے حکم سے ہے کیونکہ اسلام اس وقت تنزّل کی حالت میں ہے۔ بیرونی اور اندرونی کمزوریوں کو دیکھ کر طبیعت بے قرار ہو جاتی ہے اور اسلام دوسرے مخالف مذاہب کا شکار بن رہاہے۔ جب یہ حالت ہو گئی ہے تو کیااب اسلام کی ترقی کے لئے ہم قدم نہ اٹھائیں؟ خداتعالیٰ نے اسی غرض کے لئے تو اس سلسلہ کو قائم کیاہے۔ پس اس کی ترقی کے لئے سعی کرنا یہ اللہ تعالیٰ کے حکم اور منشاء کی تعمیل ہے۔ اس لئے اس راہ میں جو کچھ بھی خرچ کروگے وہ سمیع وبصیر ہے۔

یہ وعدے بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں کہ جو شخص خداتعالیٰ کے لئے دے گامَیں اس کو چند گُنا برکت دوں گا۔ دنیا ہی میں اسے بہت کچھ ملے گا اور مرنے کے بعد آخرت کی جزا بھی دیکھ لے گا کہ کس قدر آرام میسر آتاہے۔ غرض اس وقت مَیں اس امرکی طرف تم سب کو توجہ دلاتاہوں کہ اسلام کی ترقی کے لئے اپنے مالوں کو خرچ کرو۔‘‘

(ملفوظات جلد نمبر8 صفحہ393-394)

پچھلا پڑھیں

مالی کے تیرھویں جلسہ سالانہ کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 مئی 2022