• 19 اپریل, 2024

ہمارا سارا دارومدار دعا پر ہے

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتےہیں۔
’’ہمارا تو سارا دار و مدار ہی دعا پر ہے۔ دعا ہی ایک ہتھیار ہے جس سے مومن ہر کام میں فتح پاسکتا ہے۔اﷲ تعالیٰ نے مومن کو دعا کرنے کی تاکید فرمائی ہے بلکہ وہ دعا کا منتظر رہتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ ہماری دعاؤں کو خاص فضل سے قبول فرماتا ہے۔ دعا سے انسان ہر ایک بلا اور مرض سے بچ جاتا ہے۔ہم نے ایک دفعہ ایک اخبار پڑھا تھا کہ ایک تھانیدار کے ناخن میں پنسل کا ایک ٹکڑا کسی طرح سے چبھ گیا۔پنسل میں کچھ زہر بھی ہوتا ہے۔ تھوڑی دیر میں اس کے ہاتھ میں ورم ہونا شروع ہو گیا۔ بڑھتے بڑھتے ورم اس قدر بڑھ گیا کہ کہنی تک جا پہنچا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا سہ چند بوجھ ہو گیا۔ فوراً ڈاکٹر کو بلایا گیا۔ ڈاکٹر نے کہا کہ اس بازو میں زہر اثر کر گیا ہے۔ تم اگر اس کو کٹانے پر راضی ہو تو جان بچ جائے گی ورنہ نہیں۔ وہ تھانیدار کٹانے پر راضی نہ ہوا۔ اس کے بعد تھوڑے ہی عرصہ میں وہ مر گیا ہمارے بھی ایک دفعہ اسی طرح ناخن میں پنسل لگ گئی۔ ہم سیر کرنے گئے تو دیکھا کہ ہمارے ہاتھ میں بھی ورم ہونا شروع ہوگیا ہے۔تو ہمیں وہ قصہ یاد آگیا۔میں نے اسی جگہ سے دعا شروع کر دی۔ گھر پہنچنے تک برابر دعا ہی کرتا رہا تو دیکھتا کیا ہوں کہ جب میں گھر پہنچا تو وَرم کا نام و نشان تک بھی نہ تھا۔پھر میں نے لوگوں کو دکھایا اور سارا قصہ بیان کیا۔

اسی طرح ایک دفعہ میرے دانت کو سخت درد شروع ہو گیا۔میں نے لوگوں سے ذکر کیا تو اکثر نے صلاح دی کہ اس کو نکلوادینا بہتر ہے۔ میں نے نکلوانا پسند نہ کیا اور دعا کی طرف رجوع کیا تو الہام ہوا کہ اذا مرضت فھو یشفینی۔ اس کے ساتھ ہی مرض کو بالکل آرام ہو گیا۔اس بات کو قریباً پندرہ سال ہو گئے ہیں۔‘‘

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ39)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جون 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 12 جون 2020ء