• 3 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

•مکرم ابن ایف آر بسمل لکھتے ہیں۔
13 اگست 2022ء کے شمارے میں یوم آزادی پاکستان (platinum jubilee) کے موقع پر تین مضامین اور جناب ثاقب زیروی کی نظم قابل ستائش اور آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں۔

حضرت مرزا بشیر احمدؓ کا قائد اعظم محمد علی جناح کی اچانک اور المناک وفات پر 16 ستمبر 1948ء کے الفضل میں ایک مضمون شائع ہوا تھا جو کسی وقت دوبارہ شائع ہونا چاہیئے۔ جس میں آپ نے قائد اعظم کے ذریعے پاکستان کا حصول خدائی القاء اور اس کی نصرت قراد دیا ہے۔آپ نے قائد اعظم کی بہت سی خوبیوں میں سے تین بنیادی خوبیوں کا ذکر فرمایا ہے۔

قائد اعظم کا سب سے بڑا کارنامہ پاکستان کا وجود ہے ۔میں قائد اعظم کے کارناموں میں مسلمانوں کے سیاسی اتحاد کو نمبر 1 پر رکھوں گا اور پاکستان کے وجود کو نمبر 2 پر، تیسرا نمایاں وصف غیر جانبدارانہ انصاف پر قائم رہنا ہے۔قائد اعظم کے نزدیک پاکستان کے شیعہ اور سنی، احمدی اور اہل حدیث، پارسی اور عیسائیوں اور پھر نام نہاد اچھوت اور غیر اچھوت سب ایک تھے اور ان کے لئے صرف یہی ایک معیار قابل لحاظ تھا کہ ایک شخص کام کا اہل ہو۔ میں پاکستان کے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان خوبیوں کو مشعل راہ بنائیں۔۔۔ اتحاد و تنظیم ،عزم و استقلال ،غیر جانبدارانہ انصاف ۔ قائد اعظم کی وفات پر ہندوستان ٹائم نے لکھا مسٹر جناح نے دنیا کے سب سے بڑے سیاستدان کے ساتھ زور آزمائی کی اور اس مقابلہ میں فتح پائی۔

• مکرمہ نصرت قدسیہ وسیم ۔فرانس سے لکھتی ہیں ۔
مورخہ29 جولائی کے الفضل میں ماشاءاللہ محرم الحرام کے سلسلہ میں بہت دلچسپ دیدہ زیب مضامین ہیں۔ خصوصا ’’محرم الحرام اور چند دعائیں۔‘‘ جزاکم اللّٰہ خیرا

صبح روزانہ ہی الفضل کا انتظار رہتا ہے کہ ملے اور میں اس کو جلد پڑھوں۔ ہمارے گھر میں بچپن سے ہی اخبار الفضل آیا کرتا تھا۔ میں نے ابو جان (مرحوم) کوفجر کی نماز کے بعد اپنی صبح کی چائے کے ساتھ بلاناغہ مطالعہ کرتے دیکھا۔ کبھی میرے سوال کرنے پر کہ اس میں کیا خاص بات ہےجو آپ بڑی دلچسپی سے روزانہ بلاناغہ پڑھتے ہیں؟ اس کے ذریعے کونسی نئی بات پڑھنے کو ملتی ہے جو آپ کو اس اخبار کا انتظار رہتا ہے؟ تو وہ جواب میں کہتے خود پڑھ کر دیکھ لوکہ کیا خاص بات ہے؟ کیا خاص پیغام ہے؟ یاد نہیں کس نے گھر میں کہا کہ ابھی تو اخبار والا گھر آکر اخبار دیتا ہے۔ ایک وقت آئے گا کہ اس اخبار والےکا انتظار کرنا نہیں پڑے گا۔ بلکہ ایسی راہ نکل آئے گی کہ یہ الفضل خود آپ تک صبح صبح پہنچ جائے گا۔ آج سوچتی ہوں کہ اس وقت تو کیمپوٹر کا بھی علم نہیں تھااور یہ تصور بھی نہیں تھا کہ اخبار والے کے بغیر ہی الفضل ہاتھ میں آجائے گی۔ الحمدللّٰہ۔

اللہ تعالیٰ ہماری اس اخبار کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

پچھلا پڑھیں

ملکہ معظمہ الزبتھ دوم کی وفات پر حضرت امام جماعت احمدیہ مسلمہ عالمگیر ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ