تو دیکھیں کتنا واضح حکم ہے کوئی ابہام نہیں ہے کہ کون سے جمعہ کی طرف بلایا جائے صرف حکم ہے تو یہ کہ جمعہ کے دن جمعہ کی نماز کی طرف بلایا جائے تو اس پیارے ذکر کی طرف جلدی کرتے ہوئے دوڑو یہ خیال دل میں نہ لاؤ کہ تھوڑا سا یہ کام رہتا ہے اسے پورا کرلوں پھرجاتا ہوں یہاں اکثر دیکھا گیا ہے کہ خطبہ شروع ہونے کے وقت اس مسجد کا حال نصف سے بھی کم بھراہوتا ہے اوراس کے بعد آہستہ آہستہ لوگ آنا شروع ہوتے ہیں اورجگہ بھرتی چلی جاتی ہے صرف یہاں نہیں باقی دنیا میں بھی یہی حال ہے بلکہ بعض لوگ خطبہ ثانیہ کے دوران آ رہے ہوتے ہیں بعض کو تو کام سے رخصت کی مجبوریاں ہیں بعض کو بعض دفعہ ٹرانسپورٹ کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے لیکن بعض عادی بھی ہوتے ہیں اور کوشش یہ ہوتی ہے کہ جتنا دیر سے جا سکیں، جتنا لیٹ جا سکیں جایا جائے تاکہ نماز میں شامل ہو کر فوری واپس آجائیں یا تھوڑا سا خطبہ کا حصہ سن لیں تو یہی کافی ہے۔
(خطبہ جمعہ 20 اکتوبر 2006ء)