• 4 مئی, 2024

بیہودہ رسم و رواج اور لغو حرکات

’’گردنوں میں جو پھندے پڑے ہوئے ہیں وہ اتار دیتا ہے جو پھندے پہلی قوموں میں پڑے ہوئے تھے پہلی نسلوں میں پڑے ہوئے تھے اپنے دین کو بھول کر رسم و رواج میں پڑ کر یہودیوں اور عیسائیوں نے گلوں میں جو پھندے ڈالے ہوئے تھے اب وہی باتیں بعض مسلمانوں میں پیدا ہو رہی ہیں اگر ہم میں بھی پیدا ہوگئیں تو پھرہم یہ کس طرح دعوی کرسکتے ہیں کہ ہم اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کو دنیا میں پہنچانے کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہیں پس یہ طوق ہمیں اتارنے ہوں گے اگر ہم بے احتیاطیوں میں بڑھتے رہے تو یہ طوق پھر ہمارے گلوں میں پڑ جائیں گے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے گلوں سے اتارے ہیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ فرمودہ 15 جنوری 2010ء)

’’تم ایسے دین اور ایسے نبی کو ماننے والے ہو جو تمہارے بوجھ ہلکے کرنے والا ہے جن بیہودہ رسم ورواج اور لغوحرکات نے تمہاری گردنوں میں طوق ڈالے ہوئے ہیں پکڑا ہوا ہے ان سے تمہیں آزاد کرانے والا ہے تو بجائے اس کے کہ تم اس دین کی پیروی کرو جس کو اب تم نے مان لیا ہے اور ان طور طریقوں اور رسم و رواج اور غلط قسم کے بوجھوں سے اپنے آپ کو آزاد کرو ان میں دوبارہ گرفتار ہور ہے ہو اللہ تعالی تو فرماتا ہے کہ تم تو خوش قسمت ہو کہ اس تعلیم کی وجہ سے ان بوجھوں سے آزاد ہو گئے ہو اور اب فلاح پا سکو گے کامیابیاں تمہارے قدم چومیں گی نیکیوں کی توفیق ملے گی۔‘‘

(خطبات مسرور جلد سوم صفحہ692)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین مئی 2021ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ