• 8 مئی, 2024

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 10؍ مارچ 2023ء

خلاصہ خطبہ جمعہ

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرمودہ 10؍ مارچ 2023ء بمقام مسجد مبارک، اسلام آبادٹلفورڈ یو کے

خدا تعالیٰ کا شکر ہے کہ قرآن شریف نے ایسا خدا پیش نہیں کیا جو ایسا ناقص صفات والا ہو کہ نہ وہ روحوں کا مالک ہے ، نہ ذرات کا مالک ہے، نہ اُن کو نجات دے سکتا ہے، نہ کسی کی توبہ قبول کر سکتا ہے بلکہ ہم قرآن شریف کی روح سے اُس خدا کے بندے ہیں جو ہمارا خالق ہے، ہمارا مالک ہے، ہمارا رازق ہے، رحمٰن ہے، رحیم ہے، مالک یوم الدّین ہے، مؤمنوں کے واسطہ شکر کا مقام ہے کہ اُس نے ہمیں ایسی کتاب عطاء کی جو اُس کی صحیح صفات کو ظاہر کرتی ہے، یہ خدا تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے

حضور انور ایدہ الله نے تشہد، تعوذ نیز سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے بعد پچھلے خطبات کے تسلسل میں قرآن کریم کے محاسن اور خوبیوں کا مزید تذکرہ فرمایا۔

کامل اور جامع کتاب

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ایک جگہ فرماتے ہیں: مَیں سچ کہتا ہوں کہ قرآن شریف ایسی کامل اور جامع کتاب ہے کہ کوئی کتاب اِس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ آپؑ نے مثال دیتے ہوئے فرمایا: کیا وید میں کوئی ایسی شُرطی ہے جو ھُدًی لِّلۡمُتَّقِیْنَ کا مقابلہ کرے، اگر زبانی اقرار کوئی چیز ہے یعنی اِس کے ثمرات اور نتائج کی حاجت نہیں تو پھر ساری دنیا کسی نہ کسی رنگ میں خدا تعالیٰ کا اقرار کرتی ہے اور بھگتی اور عبادت اور صدقہ اور خیرات کو بھی اچھا سمجھتی ہے اور کسی نہ کسی صورت میں اِن باتوں پر عمل بھی کرتی ہے۔ پھر ویدوں نے آ کر دنیا کو کیا بخشا؟(یہ تب ہندؤں کو جواب دے رہے تھے آپؑ) یا یہ ثابت کرو کہ جو قومیں وید کو نہیں مانتیں اُن میں نیکیاں بالکل مفقود ہیں یا کوئی اور امتیازی نشان بتاؤ۔

بالطبع روح تقاضا کی جانے والی ترقیوں کا وعدہ

قرآن شریف کو جہاں سے شروع کیا ہے اُن ترقیوں کا وعدہ کر لیا ہے جو بالطبع روح تقاضا کرتی ہے، چنانچہ سورۂ فاتحہ میں اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ کی تعلیم کی اور فرمایا کہ یہ تم دعاء کرو کہ الله ہم کو صراط مستقیم کی ہدایت فرما(ہدایت فرمانے کی جب دعاء دی تو اِس کا مطلب وعدہ بھی کیاکہ مَیں صراط مستقیم پر چلاؤں گا)، وہ صراط مستقیم جو اُن لوگوں کی راہ ہے جن پر تیرے انعام و اکرام ہوئے۔ اِس دعاء کے ساتھ ہی سورۃ البقرہ کی پہلی ہی آیت میں یہ بشارت دے دی کہ ذٰلِکَ الۡکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۛ فِیۡہِ ۛ ھُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ (اگر ہدایت کی دعاء سکھائی تو اِس کے حصول کے لئے ایک لائحہ عمل بھی بتا دیا کہ یہ کتاب ہے اِس پر عمل کرنے سے تمہیں متقیوں کو ہدایت ملے گی) ، گویا روحیں دعاء کرتی ہیں اور ساتھ ہی قبولیت اپنا اثر دکھاتی ہے اور وہ وعدہ دعاء کی قبولیت کا قرآن مجید کے نزول کی صورت میں پورا ہوتا ہے۔ ایک طرف دعاء ہے اور دوسری طرف اِس کا نتیجہ موجود ہے، یہ خدا تعالیٰ کا فضل اور کرم ہے جو اُس نے فرمایا مگر افسوس! دنیا اِس سے بے خبر اور غافل ہے اور اِس سے دُور رہ کر ہلاک ہو رہی ہے۔

خدا تعالیٰ کا خاص فضل اور کمال قرآن مجید

مَیں پھر کہتا ہوں کہ خدا نے جو ابتدائے قرآن مجید میں متقیوں کے صفات بیان فرمائے ہیں اُن کو معمولی صفات میں رکھا ہے لیکن جب انسان قرآن مجید پر ایمان لا کر اُسے اپنی ہدایت کے لئے دستور العمل بناتا ہے تو وہ ہدایت کے اُن اعلیٰ مدارج اور مراتب کو پا لیتا ہے جو ھُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ میں مقصود رکھے ہیں۔ قرآن شریف کی اِس علت غائی کے تصور سے ایسی لذت اور سرور آتا ہے کہ الفاظ میں ہم اِس کو بیان نہیں کر سکتے کیونکہ اِس سے خدا تعالیٰ کے خاص فضل اور قرآن مجید کے کمال کا پتا لگتا ہے۔

مگر افسوس ہے مسلمانوں کو اِس طرف توجہ ہی نہیں

وہ قرآن شریف پر تدبر ہی نہیں کرتے اور نہ اُن کے دل میں کچھ عظمت ہے ورنہ یہ تو ایسا فخر کا مقام ہے کہ اِس کی نظیر دوسروں میں ہے ہی نہیں۔غرض اَلۡیَوۡمَ اَکۡمَلۡتُ لَکُمۡ دِیۡنَکُمۡ کی آیت دو پہلو رکھتی ہے۔ ایک یہ کہ تمہاری تطہیر کر چکا (پاک کر دیا تمہیں)، دوم کتاب مکمل کر چکا (مکمل شریعت تمہارے پر اتار دی) ۔ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری جمعہ کا دن تھا ، حضرت عمر رضی الله عنہ سے کسی یہودی نے کہا: اِس آیت کے نزول کے دن عید کر لیتے (ایسی کامل اور پُر اثر آیت ہے کہ اِس دن تو عید ہونی چاہئے تھی خوشی میں) ، حضرت عمرؓ نے کہا کہ جمعہ عید ہی ہے۔مگر بہت سے لوگ اِس عید سے بےخبر ہیں، میرے نزدیک یہ عید دوسری عیدوں سے افضل ہے (یعنی جمعہ پر بھی خاص انتظام و اہتمام ہونا چاہئے، صرف سال کے بعد عید پڑھنا نہیں) ۔ اِسی عید کے لئے سورۂ جمعہ ہے اور اِسی کے لئے قصر نماز ہے اور جمعہ وہ ہے جس میں عصر کے وقت آدمؑ پیدا ہوئے اور یہ عید اِس زمانہ پر بھی دلالت کرتی ہے کہ پہلا انسان اِس عید کو پیدا ہوا، قرآن شریف کا خاتمہ اِسی پر ہوا۔

حُسن فصاحت و بلاغت قرآن شریف

قرآن حدیث پر قاضی ہے کے نفس مضمون پر روشنی ڈالنے کے بعد حضور انور ایدہ الله نے بسلسلہ فصاحت و بلاغت قرآن شریف از فرمودات حضرت مسیح موعودؑ بیان کیا: فصاحت بلاغت میں اِس کا مقابلہ ناممکن ہے، مثلًا سورۂ فاتحہ کی موجودہ ترتیب چھوڑ کر کوئی اور ترتیب استعمال کرو تو وہ مطالب عالیہ اور مقاصد عظمیٰ جو اِس ترتیب میں موجود ہیں ممکن نہیں کہ کسی دوسری ترتیب میں بیان ہو سکیں۔ کوئی سی سورت لے لو خواہ قُلْ ھُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ ہی کیوں نہ ہو جس قدر نرمی و ملاطفت کی رعایت کو ملحوظ رکھ کر اِس میں معارف اور حقائق ہیں وہ کوئی دوسرا بیان نہ کر سکے گا ۔۔۔یہ قرآن شریف کا اعجاز ہے کہ اُس میں سارے الفاظ ایسے موتی کی طرح پروئے گئے ہیں اور اپنے مقام پر رکھے گئے ہیں کہ کوئی ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ نہیں رکھا جا سکتا اور کسی کو دوسرے لفظ سے بدلا نہیں جا سکتا لیکن اِس کے باوجود اِس کے قافیہ بندی اور فصاحت اور بلاغت کے تمام لوازمات موجود ہیں۔۔۔قرآن شریف نے فَاۡتُوۡا بِسُوۡرَۃٍ مِّنۡ مِّثۡلِہٖ (البقرہ:24) کا دعویٰ کیا ہے لیکن آج تک کسی سے ممکن نہیں ہوا کہ اِس کی مثل لا سکے۔ مزید برآں قرآن کریم کی خوبیوں اورقرآن کریم حقیقی خدا کو پیش کرتا ہے کے موضوعات پر ارشادات حضرت مسیح موعودؑ کی تناظر میں مفصل روشنی ڈالنے کے بعد حضور انور ایدہ الله نے فرمایا! آپؑ کے علم و معرفت، خصوصیات قرآن مجید اور مقام و مرتبہ کی باتیں اِنْ شَآءَ اللهُ آئندہ بھی بیان ہوں گی۔ الله تعالیٰ ہمیں اِن باتوں کے سمجھنےاور عمل کرنے اور قرآن شریف کو پڑھنے اور سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے۔

ایک شہید اور چار مرحومین کا تذکرۂ خیر

حضور انور ایدہ الله نے خطبۂ ثانیہ سے قبل خاص طور پر بنگلہ دیش کے شہید کا ذکر خیر کرتے ہوئے فرمایا! گزشتہ جمعہ کودوران جلسہ سالانہ بنگلہ دیش منعقدہ بمقام احمدنگر پنجوگڑھ ضلع بلوائیوں اور دہشت گردوں نے حملہ کیا، اُس فساد میں گیٹ اور احاطہ کا پہرہ دیتے ہوئے مخالفین کے حملوں کے نتیجہ میں 25 سالہ ہمارے ایک موصی بھائی، بچے زاہد حسن صاحب ولد ابوبکر صدیق صاحب شہادت پا گئے۔ مرحوم نے 2019ء میں بیعت کے دو ماہ بعد ہی وصیت کی درخواست جمع کروا دی تھی۔ قبول احمدیت کے بعد اپنے والدین کو تبلیغ کرنی شروع کر دی جس کے نتیجہ میں 2020ء میں اِن کے والدین نے بھی بیعت کرنے کی سعادت پائی، بیعت کے بعد باقاعدگی سے حضور انور ایدہ الله کو خط بھی لکھا کرتے تھے۔ مرحوم اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے اور غیر شادی شدہ تھے۔

الله ہی ہے جو اِن کو پکڑے اور اِن کی خاک اڑائے

حضور انور ایدہ الله نے بحوالۂ شہید موصوف بے دردی اور سفاکی سے قتل کئے جانے نیز شناخت میں دو گھنٹہ کی تاخیر ارشاد فرمایا! یہ ہے اِن مسلمانوں کا حال، الله اور رسولؐ کے نام پر ظلم و بربریت کی انتہاء کی، آنحضرتؐ نے تو جنگوں میں بھی کافر دشمن کا مُثلہ کرنے سے منع فرمایا لیکن یہ لوگ الله اور رسولؐ کا نام لینے والوں کے ساتھ یہ سلوک کرتے ہیں۔ الله ہی ہے جو اِن کو پکڑے اور اِن کی خاک اڑائے۔

آجکل دعاؤں پر بہت زیادہ زور دیں

بہرحال یہ شہید تو الله تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق ہمیشہ کی زندگی پا گئے، وہ ہمیشہ اِن سے خاص سلوک فرماتا رہے اور اِن ظالموں کی پکڑ کے بھی جلد سامان فرمائے۔ دشمن سمجھتا ہے کہ وہ افراد جماعت کو اِس طرح آزما کر اور سختیاں وارد کر کے اُن کے حوصلے پست کر دیں گے مگر یہ اِس کے بالکل الٹ ہے، وہاں سے بھی بعض خط مجھے آئے ہیں، بعض نوجوانوں نے بھی مجھے لکھا ہے کہ اگر مزید شہادتوں کی ضرورت ہے تو یہ دعاء کریں کہ ہم بھی اِن میں شامل ہو جائیں۔ پس ایسے لوگوں کا یہ کمینہ دشمن کیا بگاڑ سکتا ہے، بہرحال ہمیں دعاء کرنی چاہئے الله تعالیٰ اِن کے شر سے ہمیں بچائے اور ہم پر رحم و فضل فرمائے۔

الله تعالیٰ سب سے رحم و فضل کا سلوک فرمائے

بعدازاں حضور انور ایدہ الله نے مؤرخہ 2؍ فروری کو بعمر 57 سال وفات پانے والے مخلص احمدی کمال بداح صاحب؍ الجزائر(کہا کرتے تھے کہ ہم جماعتی تاریخ لکھ رہے ہیں کیونکہ جو سختیاں آجکل ہو رہیں جماعت پر الجزائر میں اُس کی وجہ سے اور اب مرحوم خود بھی تاریخ کا حصہ بن گئے)، ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والی ایک صاحب الرائے خاتون موصیہ ڈاکٹر شمیم ملک صاحبہ(زندگی میں ہی اِن کے اوپر پنجاب یونیورسٹی میں ایک مقالہ بھی لکھا گیا) حال مقیم کینیڈااہلیہ مکرم مقصود احمد ملک صاحب (شہید دارالذکر لاہور؍ 2010ء) ، 26 سال کی عمر میں گزشتہ دنوں وفات پانے والےوالدین کی اکلوتی اولاد، واقف نو عزیزم فرحاد احمد ولد ارشاد احمد امینی صاحب ؍ جرمنی اورکافی لمبا عرصہ بیمار رہنے کے بعد گزشتہ دنوں بعمر 72 سال وفات پانے والے چوہدری جاوید احمد بسمل صاحب حال مقیم کینیڈا(تحریک جدید کی زمینوں پر بطور مینیجر بڑا لمبا عرصہ اور اِسی طرح امیر ضلع عمر کوٹ بھی خدمت کی توفیق پائی۔۔۔میرا بھی اِن سے پرانا تعلق تھا جو خوبیاں اِن کے بیٹے نے بیان کیں اور لوگوں نے بھی لکھی ہیں لیکن مَیں نے بھی دیکھا ہے کہ یہ واقع میں اِن خوبیوں کے مالک تھے) کا تفصیلی تذکرۂ خیر نیز بعد ازنماز جمعۃ المبارک بشمول شہید اِن مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی پڑھانے کا اعلان فرمایا۔

(قمر احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل آن لائن جرمنی)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 مارچ 2023