• 9 مئی, 2024

محترم رانا نعیم الدین سابق کارکن عملہ حفاظت خاص کی وفات

سانحہ ارتحال

مکرم رانا وسیم احمد کارکن عملہ حفاظت خاص اطلاع دیتے ہیں۔

جماعت احمدیہ کے دیرینہ ، فدائی اور خلافت سے بےانتہاء پیار کرنے والے خاکسار کے والد محترم چوہدری رانا نعیم الدین کارکن عملہ حفاظت خاص مورخہ 9 اپریل 2020ء بروز جمعرات صبح قریباً 10 بجے Royal Surrey Hospital, Guildford برطانیہ میں بعمر 86 سال اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انّا للّٰہ وانّا الیہِ راجعون۔

مرحوم یکم جنوری 1934ء کو کاٹگھڑھ ضلع ہوشیارپور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ مرحوم کے والد مکرم چوہدری فیروز دین کو اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کو قبول کرنے کی توفیق دی۔ مرحوم کو اللہ تعالیٰ نے یہ توفیق بھی دی کہ جب 1947ء میں پاکستان بنا تو مرحوم فرقان فورس میں بھی شامل تھے۔

مرحوم کو چار خلفاء کے ساتھ خدمت کرنے کا موقع ملا۔ آپ اپنے آخری ایام تک عملہ حفاظت میں خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ آپ کو خلفاء کے ساتھ دورہ جات، پانچ نمازوں اور جمعہ پر بھی جانے کی توفیق ملتی رہی۔ آپ کو یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ آپ اکثر حضرت خلیفة المسیح کو شُو آن پکڑانے کی سعادت بھی پاتے۔ آپ عموماً سفید شلوار، ویسٹ کوٹ اورچترالی ٹوپی پہنتے۔ مرحوم اللہ کے فضل سے متقی، پرہیز گار، خلافت سے بےانتہاء پیار کرنے والے اور نمازوں کے پابند تھے۔

مرحوم کو اللہ کے فضل سےساہیوال کیس میں اسیر راہِ مولاٰ بھی رہنے کا موقع ملا۔ مرحوم کی اسیری مورخہ 26 اکتوبر 1984ء میں شروع ہوئی اور قریباً دس سال اسیری کاٹنے کے بعد مرحوم کو مورخہ 20 مارچ 1994ء کو رہائی ملی۔ جب مرحوم اور مکرم الیاس منیر کو دوران سزا، سزائے موت سنائی گئی تو مرحوم نے حضرت خلیفتہ المسیح الر ابع ؒ کو ایک خط لکھا جس کے جواب میں حضور ؒ نے فرمایا ’’کسی ماں نے وہ بچہ نہیں جنا جو آپ کو مار سکے۔ یہ تو خود مردہ لوگ ہیں، زندوں کو کیا ماریں گے‘‘۔ چنانچہ محض اللہ کے فضل سے حضور ؒ کے الفاظ مبارک ان دونوں کے حق میں پورے ہوئے اور آپ کو رہائی نصیب ہوئی اور 1994ء میں رہائی پانے کے بعد مرحوم برطانیہ آگئے۔ اور اپنے آقا کے کوچہ سے منسلک ہوگئے یعنی عملہ حفاظت میں بھرتی ہوگئے۔

ایک دفعہ خاکسار کو اپنے والد مرحوم کے ہمراہ حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرنے کا موقع ملا۔ دوران ملاقات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خاکسار کو فرمایا کہ آپ کے ابو مجھے بچپن میں اسکول چھوڑنے جاتے تھے۔ مرحوم کو ربوہ قصر خلافت میں بھی مختلف خدمات کی توفیق ملتی رہی۔ مرحوم کے خاندان حضرت مسیح موعود ؑ کے ساتھ بھی گہرے رواسم تھے۔

مرحوم نے پسماندگان میں خاکسار (رانا وسیم احمد) اور چار بیٹیاں یاد گار چھوڑی ہیں۔ خاکسار اور مرحوم کی دو بیٹیاں اس وقت فارنہم Farnham میں مقیم ہیں اور دو بیٹیاں لندن میں مقیم ہیں۔ اللہ کے فضل سے خاکسار بھی واقف زندگی ہے اور دفتر PS میں خدمت کی توفیق پا رہا ہے۔ ابا مرحوم نے اپنی زندگی میں ہمیشہ ہم بچوں کو خلافت کی اطاعت کی تلقین کی اور یہ نصیحت کرتے تھے کہ خلافت سے ہمیشہ وابستہ رہنا۔ اللہ تعالیٰ پیارے ابا مرحوم کے درجات بلند کرے، غریق رحمت کرے اورہم سب کو اُن کی نیکیوں و قربانیوں کو آگے لے جانے والے بنائے۔ آمین۔

(رپورٹ: سعید الدین احمد ۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ