• 2 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

یوم مسیح موعودؑ کے شمارہ جات پر ایک نایاب تبصرہ

  • مکرمہ مبارکہ شاہین۔ جرمنی سے لکھتی ہیں

روزنامہ الفضل پڑھ کر ویسے تو روز ہی دل چاہتا ہے کہ اسکے مضامین کے بارہ میں تبصرہ لکھا جائے۔ اتنے خوبصورت اور بے مثال مضامین ہوتے ہیں کہ پڑھ کر قاری داد دئیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ لیکن بس اپنی ہی کم مائیگی آڑے آتی ہے۔ بلاشبہ اس میں آپ کی ذاتی محنت کا بھی بہت حصہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ مقبول خدمت دین کی توفیق سے نوازتا رہے۔ہمارے پیارے الفضل کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی سے نوازے، آمین۔

یہ خط خاکسار بطور خاص آپ کو یوم مسیح موعود ؑکے حوالے سے جو خوبصورت مضامین پڑھنے کو ملے، ان کو مدنظر رکھ کر لکھ رہی ہے۔ اللّہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام زمین کے کناروں تک پہنچا ہے۔ بہت ہی حیرت انگیز مضامین تھے جن کو پڑھ کر ایمان تازہ ہوا۔ مکرم عبد السمیع خان کا مضمون بھی اس سلسلہ میں بہت ایمان افروز تھا۔ زمین کے کناروں پر جو ممالک سمجھے جاتے ہیں، واقع میں بعض کے تو نام بھی پہلی دفعہ ہی سنے ہیں۔ بہت شاہکار مضامین تھے، ہر ملک میں خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت کے نشانات، جماعت کے حق میں نظر آتے ہیں۔

مائکرونیشیا میں جماعتی مشن کا قیام، پوناپے جزیرہ پر مشن، مایوٹ آئی لینڈ میں احمدیت، فجی، میانمار، ہنڈورس، ساموا جزیرہ، مارشل آئی لینڈ، اسکاٹ لینڈ، امریکہ، کینیڈا، آئرلینڈ، ماریشس وغیرہ میں قیام احمدیت کے، اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کے حیرت انگیز واقعات پڑھنے کو ملے۔ کیریباس میں آغاز احمدیت کا واقعہ بھی انتہائی ایمان افروز ہے۔ نوجوان مربیان کے توکل علی اللہ اور تبلیغ کے واقعات آ ج کی دنیا پڑھے تو ششدر رہ جائے۔ خدا تعالیٰ آج بھی کیسے معجزانہ رنگ میں اپنے پیاروں کی دعائیں قریب ہو کر سنتا ہے، ان ممالک میں احمدیت کا پودا کیسے لگا، یہ پڑھ کر پتہ چلتا ہے۔ طوالو میں ڈاکٹر ایاز صاحب کا بظاہر نوکری کے سلسلہ میں تقرر کیسے پیارے خلیفۃالمسیح الر ابع ؒ کی تڑپتی ہوئی دعاؤں کا نتیجہ تھا۔ جاپان میں مکرم محمد اویس کوبایاشی کا جاپان سے رائےونڈ اور پھر ربوہ جا کر قبول اسلام احمدیت کا واقعہ انہی ایمان افروز واقعات کی ایک کڑی ہے۔ زائن کمپلیکس اور مسجد فتح عظیم کا سنگ بنیاد، آسٹریلیا کے تناظر میں پروفیسر کلیمنٹ ریگ، صوفی حسن موسیٰ صاحب اور دیگر بزرگوں کے احمدیت کا پودا لگانے کے واقعات بھی ہم سب کےلئے بہت قابل عمل ہیں۔

بہت نئی نئی معلومات بھی ان مضامین کو پڑھنے سے ملیں۔ مثلاً جزائر مالٹا میں اکثر نام عربی طرز پر ہیں۔ زبان بھی عربی سے ملتی جلتی ہے۔ آپ کا اداریہ ان تمام موضوعات پر شاہکار تھا۔ ماشاءاللہ بہت عمدہ تحریر تھی۔ اللہ تعالیٰ محض اور محض اپنے فضل و کرم سے اپنے دین کو سب دنیا پہ پھیلا دے۔ ہمیں بھی اور سب دنیا کو بھی اللہ تعالیٰ اپنے دین پہ عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

٭٭٭

نوٹ از ایڈیٹر:۔ یہ محض اور محض اللہ تبارک و تعالی کا شکر ہے جس نے حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالی کی رہنمائی میں، آپ کی دعاؤں کے ساتھ نیز ممبران بورڈ الفضل، ممبران و ممبرات کمپوزنگ ٹیم اور نمائندگان کی انتھک محنت سے آٹھ دنوں میں 128 صفحات پر مشتمل 23 ممالک و جزائر میں احمدیت کا قیام اور اس کا تعارف کروانے کی ادارہ کو توفیق ملی۔ اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ

ادارہ الفضل نے دنیا کے کناروں کی جو فہرست تیار کی ہے وہ 80 کے قریب ممالک و جزائر ہیں جن پر حضور ایدہ اللہ کی اجازت اور دعاؤں سے کام جاری ہے۔ ایسے تمام احمدی احباب و خواتین و نمائندگان الفضل آن لائن جو ایسے علاقوں، ممالک اور جزائر میں رہتے ہیں جو کسی نا کسی طرح دنیا کا کونا ہے اور وہاں احمدیت قائم ہے وہ مضامین لکھ کر بھجوائیں تا آئندہ اس عنوان سے دوسری قسط پر مشتمل شمارہ جات نکالے جا سکیں۔ و باللّٰہ التوفیق

  • مکرم بلال احمد آصف لکھتے ہیں:

الفضل کی پوری ٹیم کا بیحد شکر گزار ہُوں۔ اتنے اچھے، معلوماتی اور بہترین مضامین روزانہ پڑھنے کو ملتے ہیں۔ الفضل پڑھنا اب روز مرہ کا معمول بن گیا ہے۔ اللّہ تعالی کا فضل ہے کہ الفضل کے ذریعے حضور انور کے با برکت اقتباسات اور مضامین سے استفادہ ہو جاتا ہے۔ انیس رئیس صاحب 30 مارچ کے شمارے میں طبع شدہ مضمون ’’رویت ہلال‘‘ بہت بہترین تھا۔ بہت informative تھا۔ احادیث اور اقتباسات سے بہت معلومات حاصل ہوئیں۔ جزاکم اللّٰہ احسن الجزاء۔

  • مکرمہ امتہ الباری ناصر۔ امریکہ سے لکھتی ہیں:

پہلے حجاب پھر کتاب والا مضمون بہت اعلیٰ ہے۔ جزاک اللّٰہ خیراً۔ خاص طور پر غلاف سے جو نکتہ آفرینی کی ہے متأثر کرتی ہے۔ پاکستان میں رہتے ہوئے اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ حجاب کے احکام کا اعادہ کتنا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ احمدی عورت کو وقار، عزّت اور حیا سے رہنے کی توفیق عطا فرما تا رہے۔

پچھلا پڑھیں

رمضان المبارک کادوسرا عشرہ مغفرت اور اس میں بخشش طلب کرنے کی قرآنی دعائیں

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ