• 27 اپریل, 2024

فقہی کارنر

عورت کے حقوق کی بذریعہ دعا حفاظت

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں۔
’’اگر عورت مرد کے تعدد ازواج پر ناراض ہے تو وہ بذریعہ حاکم خلع کرا سکتی ہے۔ خدا کا یہ فرض تھا کہ مختلف صورتیں جو مسلمانوں میں پیش آنے والی تھیں اپنی شریعت میں ان کا ذ کر کر دیتا تا شریعت ناقص نہ رہتی۔ سو تم اے عورتو! اپنے خاوندوں کے ان ارادوں کے وقت کہ وہ دوسرا نکاح کرنا چاہتے ہیں خدا تعالیٰ کی شکایت مت کرو بلکہ تم دعا کرو کہ خدا تمہیں مصیبت اور ابتلاءسے محفوط رکھے۔ بے شک وہ مرد سخت ظالم اور قابل موا خذہ ہے جو دو جوروئیں کر کے انصاف نہیں کرتا۔ مگر تم خود خدا کی نافر مانی کر کے موردِ قہر الٰہی مت بنو۔ ہر ایک اپنے کام سے پوچھا جائے گا۔ اگر تم خدا کی نظر میں نیک بنو تو تمہارا خاوند بھی نیک کیا جاوے گا۔ اگرچہ شریعت نے مختلف مصالح کی وجہ سے تعداد ازواج کو جائز قرار دیا ہے لیکن قضاءوقدر کا قانون تمہارے لئے کھلا ہے۔ اگر شریعت کا قانون تمہارے لئے قابل برداشت نہیں تو بذریعہ دعا قضاء و قدر کے قانون سے فائدہ اُ ٹھاؤ کیو نکہ قضاء وقدر کا قانون شریعت کے قانون پر بھی غالب آ جاتا ہے۔ تقویٰ اختیار کرو۔ دنیا سے اور اس کی زینت سے بہت دل مت لگاؤ۔ قومی فخر مت کرو۔ کسی عورت سے ٹھٹھا ہنسی مت کرو۔ خاوند وں سے وہ تقاضے نہ کرو جو ان کی حیثیت سے باہر ہیں۔ کوشش کرو کہ تا تم معصوم اور پاک دامن ہونے کی حالت میں قبروں میں داخل ہو‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ81 مطبوعہ نومبر 1984ء)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ مالٹا کی خدمت انسانیت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 اگست 2022