• 26 اپریل, 2024

اگر خدا کی رؤیت چاہتے ہو تو صبح اور عصر کی نماز کی خوب پابندی کرو

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔
’’دیکھو خدا تعا لیٰ کے انبیاء کیسے لطیف اشارات سے استدلال کرتے ہیں ۔رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ مومن کو صبح بھی تجلی ہوگی اور شام کو بھی ۔اس پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول کریم ﷺ کا علم کس قدر وسیع تھا اور آپ کی نظر کہاں سے کہاں پہنچی تھی۔ایک حدیث میں آتا ہے کہ اگر تم خدا کی رؤیت چاہتے ہو تو صبح اور عصر کی نماز کی پابندی کرو۔معلوم ہوتا ہے کہ اس سے رسول کریم ﷺ نے استدلال کیا ہے کہ ان نمازوں کی وجہ سے ہی تجلی ہوگی کیونکہ خدا فعل پر نتیجہ مرتب کرتا ہے صبح کی نماز کے فعل پر صبح کی رؤیت اور عصر کی نماز کے فعل پر پچھلے پہر کی رؤیت ہوگی۔اسی وجہ سے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ صبح اور عصر کی نمازوں کی خوب پابندی کرو اس کے یہ معنی نہیں کہ چونکہ رسول کریم ﷺ نے ان نمازوں کا خاص حکم دیا ہے اس لیے باقی چھوڑی بھی جا سکتی ہیں۔ ان نمازوں کے متعلق تاکید کرنے سے صرف یہ مراد ہے کہ چونکہ ان دونوں اوقات میں انسان کے پچھلے اعمال پیش کئے جاتے ہیں اس لئے ان اوقات کی نماز کو با جماعت نماز ادا کرنے کے لئے خاص تعہد کرنا چاہیے ورنہ یہ مراد نہیں کہ دوسری نمازوں کی اہمیت کم ہے۔‘‘

(ہستی باری تعالیٰ ،انوار العلوم جلد6صفحہ424)

پچھلا پڑھیں

حضرت بابو طفیل احمدؓ

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ