حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اللہ ﷺ رات کو نماز (تہجد) میں اتنا کھڑا رہتے تھے کہ آپؐ کے پاؤں متورم ہوجاتے۔ یہ دیکھ کر حضرت عائشہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! آپؐ ایسا کیوں کرتے ہیں، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ سے متعلق تمام گزشتہ اور آئندہ کوتاہیوں کی مغفرت فرما دی ہے۔آپؐ نے فرمایا: پھر کیا میں یہ پسند نہ کروں کہ شکر گزار بندہ بنوں۔ (وہ بیان کرتی ہیں کہ) پھر جب آپؐ کا جسم فربہ ہوگیا تو آپؐ (تہجد) بیٹھ کر پڑھتے، جب رکوع کرنا چاہتے اُٹھ کھڑے ہوتے اور کچھ قران مجید پڑھ کر رکوع کرتے۔
(بخاری، کتاب التفسیر، سورة الفتح، بَابُ لِيَغْفِرَ لَكَ اللهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ، روایت نمبر4837)