(روزنامہ الفضل لندن آن لائن کے ساتھ پہلی عید)
مغرب سے طلوع ہوگیا ’’الفضْل‘‘ کا سورج
یعنی میرے مولا کے نئے فضْل کاسورج
باقی نہ رہی حَسرتِ دیدارکی ظلمت
’’الفضْل‘‘ ہے، عید ہے اور وصْل کا سورج
رخصت ہوئے اندھیارے ہمیشہ کے لیئے،اب
ہرآن طلوع رہتا ہے ’’الفضْل‘‘ کا سورج
پیداکرے بےجان دل وجاں میں حرارت
’’الفضْل‘‘ ہے اعجازنما فضْل کا سورج
ذہنوں کو منوّرکرے بن کے یہ مَہتاب
سینوں میں اجالا کرے ’’الفضْل‘‘ کا سورج
دشمن کے نصیبوں میں سیاہ رات لکھی تھی
دِن ہم پہ چڑھا اور ڈھلا دَجْل کا سورج
جاہل نے تو رکھنا ہے کواڑوں کومقفّل
ہرچند سَوا نیزے پہ ہو عقْل کا سورج
طارقؔ ہیں نئے ارض وسما اور فلک پہ
چمکا ہے نئی شان سے ’’الفضْل‘‘ کا سورج
(طارق احمد مرزا۔آسٹریلیا)