• 19 اپریل, 2024

ساتویں شرط بیعت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پھر ساتویں شرط یہ ہے کہ ’’یہ کہ تکبّر اور نخوت کو بکلی چھوڑ دے گا اور فروتنی اور عاجزی اور خوش خلقی اور حلیمی اور مسکینی سے زندگی بسر کرے گا۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ159 اشتہار ’’تکمیل تبلیغ‘‘، اشتہار نمبر51)

تکبر کے بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’مَیں سچ سچ کہتا ہوں کہ قیامت کے دن شرک کے بعد تکبر جیسی اور کوئی بلا نہیں۔ یہ ایک ایسی بلا ہے جو دونوں جہان میں انسان کو رسوا کرتی ہے۔ خدا تعالیٰ کا رحم ہر ایک موحد کا تدارک کرتا ہے مگر متکبر کا نہیں۔‘‘ (اللہ تعالیٰ کا رحم، جو بھی اللہ تعالیٰ کو ماننے والا ہے، اُس کو واحد سمجھنے والا ہے، اُس کی مدد کرتا ہے، اُس کے گناہوں کو معاف کرتا ہے لیکن تکبر کو اللہ تعالیٰ معاف نہیں کرتا۔ فرمایا کہ) ’’شیطان بھی مؤحد ہونے کادم مارتا تھا مگر چونکہ اس کے سر میں تکبر تھا اور آدم کو جو خدا تعالیٰ کی نظر میں پیارا تھا جب اس نے توہین کی نظر سے دیکھا اور اس کی نکتہ چینی کی اس لئے وہ مارا گیا اور طوق لعنت اس کی گردن میں ڈالا گیا۔ سو پہلا گناہ جس سے ایک شخص ہمیشہ کیلئے ہلاک ہوا تکبر ہی تھا۔‘‘

(آئینہ کمالات، اسلام روحانی خزائن جلد5 صفحہ598)

فرماتے ہیں کہ ’’اگر تمہارے کسی پہلو میں تکبر ہے یا ریاء ہے، یا خود پسندی ہے، یا کسل ہے تو تم ایسی چیز نہیں ہو کہ قبول کے لائق ہو۔ ایسا نہ ہو کہ تم صرف چند باتوں کو لے کر اپنے تئیں دھوکہ دو کہ جو کچھ ہم نے کرنا تھا کرلیا ہے۔‘‘ (بیعت کر لی یہی کافی ہے) ’’کیونکہ خدا چاہتا ہے کہ تمہاری ہستی پر پورا پورا انقلاب آوے۔ اوروہ تم سے ایک موت مانگتا ہے جس کے بعد وہ تمہیں زندہ کرے گا۔‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ12)

پھر مسکینوں کے بارے میں آپ فرماتے ہیں کہ: ’’اگر اللہ تعالیٰ کو تلاش کرنا ہے تو مسکینوں کے دل کے پاس تلاش کرو۔ اسی لیے پیغمبروں نے مسکینی کا جامہ ہی پہن لیا تھا۔ اسی طرح چاہئے کہ بڑی قوم کے لوگ چھوٹی قوم کوہنسی نہ کریں اور نہ کوئی یہ کہے کہ میرا خاندان بڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم میرے پاس جو آؤ گے تو یہ سوال نہ کروں گا کہ تمہاری قوم کیا ہے۔ بلکہ سوال یہ ہوگا کہ تمہارا عمل کیا ہے۔ اسی طرح پیغمبر خدا نے فرمایا ہے اپنی بیٹی سے کہ اے فاطمہؓ خدا تعالیٰ ذات کو نہیں پو چھے گا۔ اگر تم کوئی برا کام کرو گی تو خدا تعالیٰ تم سے اس واسطے درگزر نہ کرے گا کہ تم رسول کی بیٹی ہو۔ پس چاہئے کہ تم ہر وقت اپنا کام دیکھ کرکیا کرو۔‘‘

(ملفو ظات جلد3 صفحہ370۔ ایڈیشن 2003ء)

(خطبہ جمعہ23 ؍ مارچ 2012ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

پہلا آن لائن اسلامک سیمینار یونان

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 ستمبر 2021