• 18 مئی, 2024

منافق کی تین علامتیں

حضرت عبداللہ بن ابی الحمساء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی بعثت سے پہلے ایک سودا کیا۔ میرے ذمے کچھ رقم تھی، ادا کرنی رہ گئی تھی۔ تومیں نے کہا آپؐ اسی جگہ ٹھہریں میں بقیہ رقم لے کر آیا۔ لیکن گھر آنے پر میں بھول گیا۔ مجھے تین دن کے بعد یاد آیا۔ پس مَیں گیا تو دیکھا کہ آپؐ اسی جگہ کھڑے ہیں۔ مجھے دیکھ کرآپؐ نے صرف اتنا فرمایا اے نوجوان! تم نے مجھے مشقت میں ڈال دیا۔ مَیں تین دن سے اس جگہ تیرا انتظار کر رہا ہوں۔

(ابوداؤد، کتاب الأدب، باب فی العدۃ حدیث 4996)

حضرت انس بن مالکؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خطاب کرتے ہوئے ہمیشہ فرمایا کرتے تھے کہ لَا اِیْمَانَ لِمَنْ لَّااَمَانَۃَ لَہٗ وَلَا دِیْنَ لِمَنْ لَّاعَہْدَ لَہٗ یعنی جو شخص امانت کا لحاظ نہیں رکھتا اس کا ایمان کوئی ایمان نہیں اور جو عہد کی پابندی نہیں کرتا اس کا کوئی دین نہیں۔

(مسند احمد بن حنبل جلد3 صفحہ135مطبوعہ بیروت)

حضرت ابوہریرہؓ اس کی روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ منافق کی تین علامتیں ہیں۔ جب گفتگو کرتا ہے تو کذب بیانی سے کام لیتا ہے، جھوٹ سے کام لیتا ہے۔ جب اس پر اعتماد کیا جاتا ہے تو وہ خیانت کرتا ہے۔ اور جب وعدہ کرتا ہے تو وعدہ خلافی کرتا ہے۔

(بخاری کتاب الشھادات باب من امر بانجاز الوعد حدیث 13199)

پچھلا پڑھیں

اعلان نکاح بتاریخ 3؍ستمبر 2022ء بمقام مسجد مبارک اسلام آباد، یوکے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 ستمبر 2022