• 6 مئی, 2025

اعلانِ وفات

مکرم مبارک احمد مبشر دارالعلوم حلقہ بشیر ربوہ سے اعلان بھجواتے ہیں کہ:
میری دادی مکرمہ نذیراں بیگم بیوہ مکرم ملک منیر احمد مرحوم کاتب روزنامہ الفضل مورخہ 4 دسمبر 2020ء کو 92 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ انا للہ ونا الیہ راجعون۔

آپ کے میاں ملک منیر احمد 1962 ء میں اس وقت وفات پاگئے جب ابھی دادی کی عمر 27 سال تھی۔ آپ نے بیوگی کا ایک لمبا عرصہ نہایت صبر و شکر اور دُعاؤں سے گزارا۔ آپ کے تین بچے تھے جن کو آپ نے سلائی کرکے پالا پوسا، پڑھایا لکھایا اور شادیاں کیں اور دارالعلوم میں 10 مرلہ زمین خرید کر آپ نے ایک مکان تعمیر کروایا اور بہت عزت کے ساتھ زندگی بسر کی۔ آپ کے دو بڑے بیٹے مکرم ملک رفیق احمد اور میرے والد مکرم حافظ ملک شفیق احمد بھی اپنے والد کی طرح اپنی بیگمات کو چھوٹی عمر میں چھوڑ کر وفات پاگئے اور آپ نے ان بچوں کو بھی پالا اور تیسرے سب سے چھوٹے بیٹے ملک لئیق احمد ابھی بقید حیات ہیں۔ آپ کی منجھلی بہو مکرمہ عطیہ شفیق بیوہ مکرم حافظ ملک شفیق احمد نے آپ کی ادھیڑ عمری میں بہت خدمت کی۔

میری بڑی امی مہاجرین میں سے تھیں اور ربوہ کے ابتدای آبادکاروں میں انکا شمار ہوتا ھے۔میری دادای جان کی شادی 1952 میں مکرم منیر احمد سے ہوئی ۔شادی کے بعد بھی بہت مالی اور جذباتی مصائب کا سامنا بہت ھمت اور حوصلے سے کیا۔میرے دادا جان مکرم منیر احمد الفضل اخبار میں بطور کاتب خدمت سرانجام دیتے رہے۔ 1960 میں ان کی وفات کے بعد ان کے شدید مشقت کے سال شروع ہوئے۔بچوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیےسلائی سیکھی اپنے بچوں کو پڑھایا لکھایا اور اپنے ایک بیٹے کو حافظ قران بنایا۔ 1994 میں میرے والد صاحب کی وفات کے بعد میری والدہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہیں اور ہم چاروں بہن بھائیوں کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی اور ہمیں رزق حلال کھلایا اور رزق حلال کمانے کی ترغیب دی انہوں نے ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں خدا پر توکل کیا اور ھمیں بھی خدا پر توکل کرنا سیکھایا۔ میری دادی جان میری صرف دادی ہی نہیں تھیں بلکہ استاد بھی تھیں۔ انھوں نے مجھے ہر طرح کے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا سکھایا کبھی انسانوں کی طرف نھیں دیکھنا بلکہ خدا سے اُسکا فضل مانگتے رہناسیکھایا۔ اپنی زندگی کے آخری ایام میں اپنی بیماری کا بہت حوصلہ مندی اور بہادری سے مقابلہ کیا۔مرحومہ بہت دعا گوہ اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ خدا تعالیٰ ہمیں انکی دی ہوئی روایات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بڑی امی کو جوارے رحمت میں جگہ دے۔

مرحومہ دادی نے اپنے پیچھے ایک بیٹا، تین بہوئیں، تین پوتے، چھ پوتیاں اور چھ پڑ پوتے، پڑپوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ مکرم حنیف احمد محمود کی پوپھو تھیں۔ آپ کی نماز جنازہ اگلے روز مورخہ 5 دسمبر 2020ء کو مسجد بشیر میں مکرم زاہد محمود مربی سلسلہ نے پڑھائی اور عام قبرستان میں تدفین کے بعد آپ نے ہی دُعا کروائی۔

قارئین روزنامہ الفضل سے مرحومہ دادی کی مغفرت اور درجات کی بلندی کےلئے دُعا کی درخواست ہے۔

اعلانِ وفات

مکرمہ منصورہ حلیم اہلیہ قریشی عبد الحلیم حال مقیم کینیڈا اعلان بھجواتی ہیں کہ:
خاکسار کے والد محترم ملک غلام حبیب دارالصد ر غربی 1 ربوہ حلقہ قمر طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ 29 اکتوبر 2020 ء بروز جمعرات وفات پاگئے۔ انا للہ ونا الیہ راجعون۔ ااپ کچھ عرصہ سے بوجہ عارضہ قلب علیل تھے۔ پیارے ابا بہت خوبیوں کے مالک تھے۔ نہایت شفیق ، حلیم مزاج، بہت محبت کرنے والے تھے۔ اِنکی مہمان نوازی کا ہر ایک گواہ ہے۔ اِنکی یاد سے بہت شفیق اور مسکراتا چہرہ ہی ہر ایک کے ذہن میں اُبھر کر سامنے آتا ہے۔

احباب جماعت کی خدمت میں اُنکی بلندی درجات کے لئے خصوصی دُعا کی درخواست ہے۔ آپ کی نماز جنازہ اُسی روز داراضیافت میں ناظر صاحب دارالضیافت نے پڑھائی۔

اگلے روز کینیڈا کی مسجد بیت السلام پیس ولیج میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نماز جنازہ غائب ادا کی کی گئی۔

پچھلا پڑھیں

خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 20؍ نومبر 2020ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2020