• 18 مئی, 2024

ہم پر فرض ہو گیا ہے کہ بیرونی و اندرونی خرابیوں کی اصلاح کے لیے قلم کا استعمال کریں

اُن با ہمّت دوستوں کی خدمت میں جو کسی قدر امداد اُمور دین کے لیے مقدرت رکھتے ہیں

؏ اے مَرداں بکو شید و برائے حق بجوشید

اگرچہ پہلے ہی سے میرے مخلص احباب للّہی خدمت میں اس قدر مصروف ہیں کہ میں شکر ادا نہیں کر سکتا اور دعا کرتا ہوں کہ خداوند کریم ان کو ان تمام خدمات کا دونوں جہانوں میں زیادہ سے زیادہ اجر بخشے لیکن اس وقت خاص طور پر توجّہ دلانے کے لیے یہ امر پیش آیا ہے کہ آگے تو ہمارے صرف بیرونی مخالف تھے اور فقط بیرونی مخالفت کی ہمیں فکر تھی اور اب وہ لوگ بھی جو مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں بلکہ مولوی اور فقیہ کہلاتے ہیں سخت مخالف ہو گئے ہیں یہاں تک وہ عوام کو ہماری کتابوں کے خریدنے بلکہ پڑھنے سے منع کرتے اور روکتے ہیں اس لیے ایسی دقّتیں پیش آگئی ہیں جو بظاہر ہیبت ناک معلوم ہوتی ہیں۔ لیکن اگر ہماری جماعت سُست نہ ہو جائے تو عنقریب یہ سب دقّتیں دُور ہو جائیں گی۔ اس وقت ہم پر فرض ہو گیا ہے کہ بیرونی اور اندرونی دونوں قسم کی خرابیوں کی اصلاح کرنے کے لیے بدل و جان کوشش کریں اور اپنی زندگی کو اسی راہ میں فدا کر دیں اور وہ صدق قدم دکھلاویں جس سے خدا تعالیٰ پوشیدہ بھیدوں کو جاننے والا اور سینوں کی چھپی ہوئی باتوں پر مطلع ہے راضی ہو جائے۔ اسی بناء پر میں نے قصد کیا ہے کہ اب قلم اٹھا کر پھر اُس کو اسوقت تک موقوف نہ رکھا جائے۔ جب تک کہ خدائے تعالیٰ اندرونی اور بیرونی مخالفوں پر کامل طور پر حُجّت پوری کر کے حقیقت عیسویہ کے حربہ سے حقیقت دجا لیہ کو پاش پاش نہ کرے۔ لیکن کوئی قصد بجُز توفیق و فضل و امداد و رحمت الٰہی انجام پذیر نہیں ہو سکتا اور خدائے تعالیٰ کی بشارات پر نظر کرکے جو بارش کی طرح برس رہی ہیں۔ اس عاجز کو یہی امید ہے کہ وہ اپنے اس بندہ کو ضائع نہیں کریگا اور اپنے دین کو اُس خطرناک پراگندگی میں نہیں چھوڑے گا جو اب اُس کے لاحقِ حال ہے۔

(نشان آسمانی، روحانی خزائن جلد4 صفحہ430-431)

پچھلا پڑھیں

’’جس کا کام اسی کو ساجھے‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2022