• 28 اپریل, 2024

نماز کی فرضیت اورخلافت سے وابستگی ہر احمدی کے لئے ضروری ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا اجتماع انصار اللہ بھارت کے لئے خصوصی پیغام مجلس انصاراللہ بھارت کے نام میں تحریر فرماتے ہیں:
اللہ تعالیٰ نے اس زمانے میںحضورﷺ کے عاشقِ صادق اور اپنے نہایت پیارے وجود مسیح و مہدی کو بھیجا پھران کی جانشینی میں خلفاء کا دائمی سلسلہ بھی جاری فرمایا۔ اب تقویٰ میں ترقی وہی کریں گے جونظامِ خلافت سے جڑے رہیں گے۔ انہیں کو گناہوں سے نجات ملے گی جو خلافت سے محبت اور اطاعت میں ترقی کرتے رہیں گے۔ دیکھیں یہ اللہ تعالیٰ کا کتنا بڑا احسان ہے کہ اس نے خلیفۂ وقت کے قریب ہونے کے لیے ایم ٹی اے کا ذریعہ بھی عطا فرمایا ہے۔ آپ تمام خطباتِ جمعہ اور مختلف مواقع کے خطابات براہ راست سن سکتے ہیں۔ اس لیے خودبھی اوراپنے اہل و عیال کو ایم ٹی اے سے جوڑیں اورجونیک باتیں سنیں ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں تاکہ اس زمانے میں اللہ تعالیٰ نے جو چاہا ہے کہ مسیح موعود کے ذریعہ دیگر ادیان پر اسلام کا غلبہ ہو اورسب دنیاایک وجود کی طرح ہوجائے آپ بھی اسی وحدت کی لڑی میں پروئے رہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’خداتعالیٰ چاہتاہے کہ ان تمام روحوں کو جو زمین کی متفرق آبادیوں میں آبادہیں کیا یورپ اور کیا ایشیا اُن سب کو جو نیک فطرت رکھتے ہیں توحید کی طرف کھینچے اور اپنے بندوں کو دینِ واحد پر جمع کرے۔ یہی خداتعالیٰ کا مقصد ہے جس کے لیے میں دنیا میں بھیجا گیاہوں۔‘‘

(رسالہ الوصیت، روحانی خزائن جلد20 صفحہ306-307)

پس خلافت کی حبل اللہ کو ہمیشہ مضبوطی سے تھامے رکھیں۔ یہ بات بھی ہمیشہ یاد رکھیں کہ خلافت کے ساتھ عبادت کا بڑا تعلق ہے۔ اور عبادت کیا ہے؟ نماز ہی ہے۔ جہاں مومنوں سے دلوں کی تسکین اور خلافت کا وعدہ ہے وہاں ساتھ ہی اگلی آیت میں اَقِیْمُواالصَّلٰوۃَ کا بھی حکم ہے۔ پس تمکنت حاصل کرنے اور نظامِ خلافت سے فیض پانے کے لیے سب سے پہلی شرط یہ ہے کہ نمازقائم کرو۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’نماز سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں ہے۔ کیونکہ اس میں حمدالٰہی ہے، استغفارہے اور درودشریف۔ تمام وظائف اور اَورادکا مجموعہ یہی نماز ہے اور اس سے ہرایک قسم کے غم وھم دورہوتے ہیں اورمشکلات حل ہوتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر ذرا بھی غم پہنچتا توآپ نمازکے لیے کھڑے ہوجاتے۔ اوراسی لیے فرمایاہے اَلَا بِذِکْرِاللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ اطمینان اور سکینتِ قلب کے لیے نمازسے بڑھ کر اورکوئی ذریعہ نہیں۔‘‘

(ملفوظات جلد سوم صفحہ310-311)

یاد رکھیں کہ نماز ہر مسلمان پر فرض ہے۔ قرآن شریف اور احادیث میں اس کی بہت تاکید کی گئی ہے۔کوئی ناصر ایسا نہیں ہونا چاہیے جو پنجوقتہ نمازوں میں غافل ہو۔ اللہ تعالیٰ عملی اصلاح کو پسند کرتا ہے۔ ان لوگوں کو بہترین اجر عطا فرماتا ہے جو حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کا خیال رکھتے ہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’خداتعالیٰ چاہتاہے کہ عملی راستی دکھاؤ تاوہ تمہارے ساتھ ہو۔رحم، اخلاق، احسان، اعمال حسنہ، ہمدردی اور فروتنی میں اگرکمی رکھو گے تومجھے معلوم ہے اورباربار میں بتلا چکاہوں کہ سب سے اول ایسی ہی جماعت ہلاک ہوگی۔ موسیٰ علیہ السلام کے وقت جب اس کی امت نے خداتعالیٰ کے حکموں کی قدرنہ کی توباوجودیکہ موسیٰ ان میں موجودتھا مگرپھربھی بجلی سے ہلاک کئے گئے۔‘‘

(ملفوظات جلد4 صفحہ112)

آپ خوش قسمت ہیں کہ ہرسال اجتماع کے لیے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیاری بستی میں جمع ہوتے ہیں۔ یہ نہایت بابرکت موقع ہے۔ اسے دعاؤں اور ذکرِ الٰہی میں گزاریں۔ اللہ تعالیٰ کے زیادہ سے زیادہ افضال سے فیضیاب ہو کر اپنے گھروں کو لوٹیں اوراس نیک اثر کو تادیر اپنے اندر سموئے رکھیں۔

اللہ تعالیٰ آپ کو ان تمام نصائح پر عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین

(بحوالہ الفضل انٹرنیشنل 26؍نومبر 2019ء)

پچھلا پڑھیں

’’جس کا کام اسی کو ساجھے‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2022