• 18 مئی, 2025

دعا کا تحفہ

بازار جانے کی دُعا

حضرت بریدہؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بازار میں داخل ہوتے تو یہ دُعا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ خَیْرَ ھٰذِہِ السُّوقِ وَ خَیرَ مَا فِیْھَا وَ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّھَا وَ شَرِّ مَا فِیْھَا اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُ بِکَ اَنْ اُصِیْبَ فِیْھَا یَمِیْنًا فَاجِرَۃً اَو صَفْقَۃً خَاسِرَۃً

(کتاب الدعاء للطبرانی جلد2 صفحہ1168مطبوعہ بیروت)

اے اللہ! مَیں تجھ سے اس بازار اور جو اس کے اندر ہے اس کی بھلائی کا طلبگار ہوں۔ اور مَیں اس بازاراور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ اے اللہ! مَیں اِس بات سے بھی تیری پناہ میں آتا ہوں کہ بازار میں کوئی جھوٹی قسم کھاؤں یا گھاٹے والا سودا کروں۔

(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ104)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

’’جس کا کام اسی کو ساجھے‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2022