• 9 مئی, 2025

ایک سبق آموزبات

حضرت امام بخاریؒ کے سفر کا واقعہ

حضرت خلیفة المسیح الاول نے فرمایا: ایک وقت امام بخاری علیہ السلام جہاز میں سفر کر رہے تھے اور ان کے ہاں ایک ہزار دینار بھی تھے۔ اچانک کسی بد معاش نے جو دیکھ پایا تو غل مچانے لگا کہ میرے ایک ہزار دینار کسی نے چرا لیا۔ حضرت نے جو سنا تو فوراً آہستگی سے دینار دریا میں ڈال دیا۔ جب سب کی تلاشی لی گئی تو ان کی بھی تلاشی لی گئی لیکن ان کے ہاں سے بھی نہ نکلے۔ اس بد معاش نے بعد میں پوچھا کہ حضرت آپ کے ہاں تو ایک ہزار دینار میں اپنی آنکھوں سے خود دیکھ چکا تھا، پھر آپ نے اسے کہاں غائب کیا۔ فرمایا۔ اوکمبخت! میں نے اپنی تمام عمر حدیث میں صرف کیا اور تو چاہتا تھا کہ مجھے متہم کر دیوے، اس لیے میں نے انہیں دریا میں ڈال دیا تا کہ متہم نہ ہو جاؤں ورنہ میری تمام عمر کی خدمت خاک میں مل جاتی۔

فرمایا: دیکھو! اس کے بعد امام صاحب نے کبھی کسی کے آگے ہاتھ تو نہیں پسارے۔ خداتعالیٰ انہیں خود ہی دیتا رہا۔

(ارشاداتِ نور جلد سوم صفحہ8-9)

(مرسلہ: امۃ الباری ناصر۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

’’جس کا کام اسی کو ساجھے‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2022