• 29 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

  • مکرم ابن ایف آر بسمل لکھتے ہیں:

مکرم غلام مصباح بلوچ ڈھونڈ ڈھونڈ کر صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا تعارف کروا رہے ہیں جو بہت خوشکن امر ہے۔ بعض مقامات پر اس کثرت سے صحابہ ہوئے ہیں کہ ان کے نام اور اخلاص و وفا کے واقعات تحریر میں نہیں آسکے۔ اس لحاظ سے غلام مصباح بلوچ صاحب کی ریسرچ بہت قابل ستائش ہے۔ اللہ ان کو اور ادارے کو جزائے خیر دے اور خدا کرے یہ کام خوب سے خوب تر ہو کر جاری رہے۔ بعض نسلوں کو تو یہ علم ہی نہیں کہ ان کے آباء صحابہ میں سے تھے اس عاجز نے ایک امارت ضلع کی خدمت کے دوران اس ضلع کے صحابہ پر چند مضامین لکھے تھے جو الفضل میں شائع ہوئے۔ اس وقت ایک مضمون پڑھ کر ایک نوجوان نے اپنے والد کو کینیڈا سے فون کیا کہ مجھے تو یہ آج علم ہوا کہ میرے دادا بھی صحابی تھے آپ نے تو کبھی ذکر ہی نہیں کیا۔ اس موقع پر مجھے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی نصیحت یاد آتی ہے کہ اپنے آباؤ اجداد کے حالات اور خدمات ضبط تحریر میں لائیں۔ آپ ؒ خود صحابہ سے وابستگی ظاہر کرنے پر بہت خوشی محسوس کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ جب اس عاجز نے حضورؒ کو لکھا کہ اس عاجز کے دادا اور پڑدادا بھی خدا کے فضل سے صحابی تھے تو حضو ؒ نے تحریر فرمایا ’’بڑی خوشی ہوئی کہ آپ کے دادا، پڑدادا بھی صحابی تھے۔ ماشاء اللہ۔ چشم بد دور۔ بڑا مقدس خون ہے جو آپ کے اندر موجیں مار رہا ہے۔‘‘

(خط محررہ 24 مئی 1993ء)

  • مکرم اے آر بھٹی لکھتے ہیں:

الفضل آن لائن جہاں ہمیں حالات سے باخبر رکھتا ہے وہاں ہماری روحانی پیاس کو بھی بجھاتا ہے۔ میں ہر تحریر بغور پڑھتا ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھے ان پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے آمین۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ، الفضل آن لائن سے میرا روزانہ کا تعلق قائم رکھے، آمین ۔پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ کی درازی عمر کے لئے ہمیشہ دعاگو ہوں۔

؎ الفضل آن لائن نعمت خدا وندی ہے
بھائیو! اسی سے قائم ہماری بندگی ہے

  • مکرم عبدالباری طارق لکھتے ہیں:

مورخہ 6جنوری 2022ء کے شمارے میں سعدیہ طارق صاحبہ نے ’’ہم کفو کی تلاش‘‘ میں رشتہ کرنے کے حوالے سے نہایت اختصار کے ساتھ مسائل کو اجاگر کر کے ان کا حل بھی بیان کردیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا کرے آمین۔

  • مکرمہ صدف علیم صدیقی۔ ریجائنا،کینیڈا سے لکھتی ہیں :

آج مورخہ 6جنوری 2022ء کی اشاعت میں آپ کااداریہ بعنوان ’’پیر بنو پیر پرست نہ بنو‘‘ بے حد خوبصورت تحریر تھی۔ شخصیت پرستی کے نازک موضوع کو کمال خوبصورتی سے بیان کیا گیا اور پھر جس طرح آپ نے انبیاء اور خلفاء کرام سے محبت اور عقیدت رکھنے کے پہلو کو بیان کیا وہ تحریر کی جان تھا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان تمام نصائح پر عمل کرنے والا بنائے۔ آمین اللھم آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ