وَابۡتَلُوا الۡیَتٰمٰی حَتّٰۤی اِذَا بَلَغُوا النِّکَاحَ ۚ فَاِنۡ اٰنَسۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ رُشۡدًا فَادۡفَعُوۡۤا اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ ۚ وَلَا تَاۡکُلُوۡہَاۤ اِسۡرَافًا وَّبِدَارًا اَنۡ یَّکۡبَرُوۡا ؕ وَمَنۡ کَانَ غَنِیًّا فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ ۚ وَمَنۡ کَانَ فَقِیۡرًا فَلۡیَاۡکُلۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ؕ
(النساء: 7)
ترجمہ: اور یتیموں کو آزماتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح (کی عمر)کو پہنچ جائیں۔ پس اگر تم ان میں عقل (کے آثار) محسوس کرو تو ان کے اموال ان کو واپس کر دو۔ اور اس ڈر سے اسراف اور تیزی کے ساتھ ان کو نہ کھاوٴ کہ کہیں وہ بڑے نہ ہو جائیں۔ اور جو امیر ہو، توچاہئے کہ وہ (ان کا مال کھانے سے) کُلیّ احتراز کرے۔ ہاں جو غریب ہو تووہ مناسب طریق پر کھائے۔