• 30 اپریل, 2024

صادقوں کی صحبت کے فائدے

جب انسان ایک راستباز اور صادق کے پاس بیٹھتا ہے تو صدق اس میں کام کرتا ہے۔ لیکن جو راستبازوں کی صحبت کو چھوڑ کر بدوں اور شریروں کی صحبت کو اختیار کرتا ہے تو ان میں بدی اثر کرتی جاتی ہے۔ اسی لئے احادیث اور قرآن شریف میں صحبت بد سے پرہیز کرنے کی تاکید اور تہدید پائی جاتی ہے اور لکھا ہے کہ جہاں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اہانت ہوتی ہو اس مجلس سے فی الفور اٹھ جاؤ۔ ورنہ جو اہانت سن کر نہیں اٹھتا اس کا شمار بھی ان میں ہی ہو گا۔ صادقوں اور راستبازوں کے پاس رہنے والا بھی ان میں ہی شریک ہو تا ہے اس لئے کس قدر ضرورت ہے اس امر کی کہ انسان کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے پاک ارشاد پر عمل کرے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملائکہ کو دنیا میں بھیجتا ہے وہ پاک لوگوں کی مجلس میں آتے ہیں اور جب واپس جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے کہ تم نے کیا دیکھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے ایک مجلس دیکھی ہے جس میں تیرا ذکرکررہے تھے مگر ایک شخص ان میں سے نہیں تھا۔ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نہیں وہ بھی ان میں ہی سے ہے کیونکہ اِنَّھُمْ قَوْمٌ لَایَشْقٰی جَلِیْسُھُمْ۔ اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ صادقوں کی صحبت سے کس قدر فائدے ہیں۔ سخت بد نصیب ہے وہ شخص جو صحبت سے دور ہے۔۔۔

۔۔۔غرض نفس مطمئنہ کی تاثیروں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اطمینان یافتہ لوگوں کی صحبت میں اطمینان پاتے ہیں امّارہ والے میں نفس امّارہ کی تاثیریں ہوتی ہیں اور لوّامہ والے میں لوّامہ کی تاثیریں ہوتی ہیں اور جو شخص نفس مطمئنہ والے کی صحبت میں بیٹھتا ہے اس پر بھی اطمینان اور سکینت کے آثار ہونے لگتے ہیں اور اندر ہی اندر اسے تسلی ملنے لگتی ہے۔

(الحکم جلد8 نمبر2 موٴرخہ 17؍جنوری 1904ء صفحہ1)

پچھلا پڑھیں

ڈوری برکینا فاسو کا تعارف

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 فروری 2023