• 4 مئی, 2024

یہ اللہ تعالیٰ کا رحم اور فضل ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
اور پھر ہماری دعائیں تو ہمارے دل کی تڑپ، ہمارے دلوں کا چھلنی ہونا اپنی ذات پر ظلم کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ ہم اُن ظلموں کا نشانہ ہیں۔ ہم ان ظلموں کا نشانہ اس لئے بن رہے ہیں کہ اس زمانے میں ہم نے خدا تعالیٰ کے فرستادے اور پیارے کو مانا ہے۔ پس یقینا ہم خدا تعالیٰ کے لئے یہ سب کچھ برداشت کر رہے ہیں۔ اگر اُس کی خاطر برداشت کر رہے ہیں تو وہ ضرور ہماری دعائیں سنے گا اور سن رہا ہے۔ جماعت احمدیہ کی ترقی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ خدا تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے۔ جیسا کہ میں نے بتایا کہ دشمن کے منصوبے تو بڑے شدید تھے اور ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا رحم اور فضل ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے کئے گئے وعدے ہیں اور ہمارے ایمانوں میں مضبوطی پیدا کرنے کے لئے خداتعالیٰ یہ نظارے دکھا رہا ہے کہ کئی جگہ دشمن کے منصوبوں کے توڑ کر رہا ہے اور صرف پاکستان میں نہیں، دنیا کے مختلف ممالک میں بھی مخالفت ہے لیکن جماعت کی ترقی رُک نہیں رہی۔

یورپین پارلیمنٹ میں جب مَیں گیا تو ایک اخباری نمائندے نے کہا کہ تمہاری دوسرے مسلمانوں کے مقابلے میں کیا حیثیت ہے یا تعداد کتنی ہے؟ تم لوگ اپنے آپ کو کہاں رکھتے ہو؟ تو مجھے یہ خیال آیا کہ اُس نے تعداد کی حقیقت پوچھنے کے بعد یہ سوال کرنا ہے کہ پھر تم جو تعلیم دیتے ہو، امن پسندی کی باتیں کرتے ہو، جس کو تم دنیا میں پھیلانا چاہتے ہوتو تمہاری تعداد اتنی تھوڑی ہے کہ تمہاری حیثیت کیا رہ جاتی ہے۔ تو مجھے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کا وہ جواب فوراً ذہن میں آیا جو انہوں نے یہاں یورپ کے ایک پریس نمائندے کو اس کے سوال پر دیا تھا کہ آپ کی تعداد کتنی ہے؟ انہوں نے فرمایا تھا کہ آج سے ترانوے سال پہلے جو ایک تھا وہ اب ایک کروڑ کے قریب ہے تو حساب کر لو کہ آئندہ اتنے عرصے میں ہم کتنے ہوں گے؟

(ماخوذ از دورۂ مغرب 1400ھ صفحہ 211 تا 213)

تو میں نے بھی اُسے کہا کہ جماعت احمدیہ کو اب 123 سال تو گزر چکے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہم کروڑوں میں ہیں اور وہ وقت بھی ان شاء اللہ تعالیٰ قریب ہے جب ہم ایک اثر رکھنے والی جماعت کے طور پر دنیا کو نظر آئیں گے۔ جب میں نے یہ جواب دیااور اس سے کہا کہ لگتا ہے کہ تمہارا سوال یہی تھا تو تسلی ہو گئی؟ اُس نے کہا ہاں میرے ذہن میں یہی تھا۔ لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہمارا اثر دنیا کے مقاصد کے حصول کے لئے نہیں ہو گابلکہ خداتعالیٰ کی حکومت کو دنیا میں قائم کرنے کے لئے، محبت اور پیار کو دنیا میں پھیلانے کے لئے ہو گا۔ پس ہمیں کسی طرح بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کہ مخالفین کے ظلم ہمیں اپنے کام سے ہٹا سکتے ہیں یا ترقی میں روک بن سکتے ہیں۔ ترقی تو ہمیں خدا تعالیٰ دکھا رہا ہے اور نہ صرف ہمیں ترقی کے نظارے دکھا رہا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں آئندہ آنے والی زندگی میں اپنے پیاروں کے ساتھ جڑنے والوں اور اُن کی مخالفت کرنے والوں کی حالت کا نقشہ کھینچ کر ہمارے لئے تسلی اور سکینت کے سامان بھی فرما دئیے ہیں۔ جو آیات میں نے شروع میں تلاوت کی ہیں، وہ اس حالت کا نقشہ کھینچتی ہیں۔ فرمایا قَالُوۡا رَبَّنَا غَلَبَتۡ عَلَیۡنَا شِقۡوَتُنَا وَکُنَّا قَوۡمًا ضَآلِّیۡنَ (سورۃ المؤمنون: 107) وہ یعنی مخالفین یہ کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم پر ہماری بدنصیبی غالب آ گئی اور ہم ایک گمراہ قوم تھے۔ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡہَا فَاِنۡ عُدۡنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوۡنَ (سورۃ المؤمنون: 108)

اے ہمارے رب! ہمیں اس سے نکال لے، یعنی اس دوزخ سے، جہنم سے ہمیں نکال دے۔ پس اگر ہم پھر ایسا کریں تو یقینا ہم ظلم کرنے والے ہوں گے۔ قَالَ اخۡسَـُٔوۡا فِیۡہَا وَلَا تُکَلِّمُوۡنِ۔ (سورۃ المؤمنون: 109)

وہ کہے گا، اسی میں تم واپس لوٹ جاؤ۔ وہیں رہو اور مجھ سے کلام نہ کرو۔ اِنَّہٗ کَانَ فَرِیۡقٌ مِّنۡ عِبَادِیۡ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا وَارۡحَمۡنَا وَاَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ (سورۃ المؤمنون: 110) یقینا میرے بندوں میں سے ایک ایسا فریق بھی تھا جو کہا کرتا تھا اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے پس ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کراور تو رحم کرنے والوں میں سب سے بہتر ہے۔ فَاتَّخَذۡتُمُوۡہُمۡ سِخۡرِیًّا حَتّٰۤی اَنۡسَوۡکُمۡ ذِکۡرِیۡ وَکُنۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ تَضۡحَکُوۡنَ (سورۃ المؤمنون: 111) پس تم نے اُنہیں تمسخر کا نشانہ بنا لیا، یہاں تک کہ اُنہوں نے تمہیں میری یاد سے غافل کر دیا۔ اور تم اُن سے ٹھٹھا کرتے رہے۔ اِنِّیۡ جَزَیۡتُہُمُ الۡیَوۡمَ بِمَا صَبَرُوۡۤا ۙ اَنَّہُمۡ ہُمُ الۡفَآئِزُوۡنَ (سورۃ المؤمنون: 112) یقینا آج میں نے اُن کو اُس کی جو وہ صبر کیا کرتے تھے یہ جزا دی ہے کہ یقینا وہی ہیں جو کامیاب ہونے والے ہیں۔

(خطبہ جمعہ 15؍ مارچ 2013ء)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ ڈیٹرائیٹ کا جلسہ یوم مصلح موعود ؓ  کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 اپریل 2022