• 18 مئی, 2024

ىہ کونسى جماعت ہے جو مىرے ساتھ ہے؟ (حضرت مسىح موعود علىہ السلام)

’’مَىں حىران ہوتا ہوں کہ خداىا! ىہ کىا حال ہے؟
ىہ کونسى جماعت ہے جو مىرے ساتھ ہے؟‘‘
(حضرت مسىح موعود علىہ السلام)

حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز مزىدفرماتے ہىں:
ہم جلسے مىں شامل ہونے آئے ہىں تا کہ اپنى روحانى ترقى کے سامان کرىں۔ پس جہاں پر شامل ہونے والا اپنى عبادتوں اور اللہ تعالىٰ کے حقوق کى ادائىگى کى طرف نظر رکھے، وہاں ىہ بھى دىکھے کہ جہاں عبادتوں، نمازوں، دعاؤں اور ذکرِ الٰہى کى طرف آپ توجہ کرىں گے، وہاں آپس کى محبت اور تعلق اور ہمدردى کى طرف توجہ کرتے ہوئے اپنے جائزے لىں، ورنہ آپ اىک اىسى جگہ تو آ گئے جہاں لوگوں کا اکٹھ ہے، اجتماع ہے۔ اىسى جگہ تو آپ آ گئے جہاں آپ کے عزىز رشتے دار اور بعض ہم مزاج لوگ آئے ہوئے ہىں۔ اىک اىسى جگہ تو آپ آ گئے جہاں بعض علمى اور شاىد تربىتى تقارىر سے آپ حظ بھى اُٹھا لىں۔ آپ اُس سے لطف اندوز بھى ہو جائىں گے لىکن جو مقصد ہے اُسے حاصل کرنے والے نہىں بن سکىں گے کىونکہ حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام نے حقوق العباد اور خاص طور پر اپنے بھائىوں سے ہمدردى کى طرف بہت توجہ دلائى ہے۔ (انتظامىہ مجھے ىہ بھى بتا دے کہ آخر مىں آواز کى جو گونج واپس آ رہى ہے تو کىا وہاں لوگوں کو آواز پہنچ بھى رہى ہے کہ نہىں؟ چىک کر کے بتائىں)

حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام نے جب اىک مرتبہ بعض حالات اور اىک حصہ جماعت کے روىے کى وجہ سے جلسہ سالانہ ملتوى فرماىا تو فرماىا:
’’مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض حضرات جماعت مىں داخل ہو کر اور اس عاجز سے بىعت کر کے اور عہدِ توبہ نصوح کر کے پھر بھى وىسے کج دل ہىں کہ اپنى جماعت کے غرىبوں کو بھىڑىوں کى طرح دىکھتے ہىں۔ وہ مارے تکبر کے سىدھے منہ سے السلام علىک نہىں کر سکتے۔ چہ جائىکہ خوش خلقى اور ہمدردى سے پىش آوىں اور اُنہىں سفلہ اور خود غرض اس قدر دىکھتا ہوں کہ وہ ادنىٰ ادنىٰ خود غرضى کى بنا پر لڑتے اور دوسرے سے دست بدامن ہوتے ہىں اور ناکارہ باتوں کى وجہ سے اىک دوسرے پر حملہ ہوتا ہے۔ بسا اوقات گالىوں تک نوبت پہنچتى ہے اور دلوں مىں کینے پىدا کر لىتے ہىں۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلداول صفحہ361 اشتہار ’’التوائے جلسہ 27دسمبر 1893ء‘‘ اشتہار نمبر117)

پھر آپ فرماتے ہىں:
’’مَىں حىران ہوتا ہوں کہ خداىا! ىہ کىا حال ہے؟ ىہ کونسى جماعت ہے جو مىرے ساتھ ہے؟ نفسانى لالچوں پر کىوں ان کے دل گرے جاتے ہىں اور کىوں اىک بھائى دوسرے بھائى کو ستاتا اور اُس سے بلندى چاہتا ہے۔ مىں سچ سچ کہتا ہوں کہ انسان کا اىمان ہرگز درست نہىں ہو سکتا جبتک اپنے آرام پر اپنے بھائى کے آرام کو حتى الوسع مقدم نہ ٹھہراوے‘‘۔ آپ نے فرماىا: ’’جب تک خدا تعالىٰ ہمارى جماعت مىں اپنے خاص فضل سے کچھ مادّہ رفق اور نرمى اور ہمدردى اور جفا کشى کا پىدا نہ کرے، تب تک ىہ جلسہ قرىنِ مصلحت معلوم نہىں ہوتا۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلداول صفحہ361-362 اشتہار’’التوائے جلسہ 27دسمبر1893ء‘‘ اشتہار نمبر117)

پس دىکھىں افرادِ جماعت کے آپس کے پىار، محبت اور ہمدردى اور اىک دوسرے کى خاطر قربانى کے جذبات اور احساسات نہ ہونے کى وجہ سے حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام کس قدر دُکھ، رنج اور تکلىف کا اظہار فرما رہے ہىں اور سزا کے طور پر جلسہ بھى ملتوى فرما دىا۔ بعض لوگ سمجھتے ہىں کہ انتظامات کى کمى اور وسائل کى کمى کى وجہ سے جلسہ نہ کرواىا، حالانکہ اس کے پىچھے ہمدردى کى کمى اور بعض لوگوں کى طرف سے اپنے بھائىوں کے لئے تکبر کا وہ اظہار ہے جس نے حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام کو شدىد تکلىف مىں مبتلا کر دىا۔

مجھے ىاد ہے کہ چند سال پہلے مَىں نے ىہاں جرمنى مىں اىک ہنگامى شورىٰ بلائى تھى تو وہاں جب جلسے کے معاملات پىش ہوئے تو اىک صاحب نے جو بات کى اُس سے مجھے تأثر ملا کہ شاىد اُن کے خىال مىں ىا اور لوگوں کے خىال مىں بھى اىک سال جلسہ کا التواء ىا نہ ہونا وسائل کى کمى کى وجہ سے تھا حالانکہ ىہ وسائل کى کمى اىک ضمنى چىز تھى، اصل چىز وہ دُکھ تھا جو اىک دوسرے کے لئے ہمدردى کا جذبہ نہ رکھنے کى وجہ سے حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام کو پہنچا تھا۔ پس ہمىشہ ىاد رکھىں کہ اىک دوسرے کے لئے ہمدردى کے جذبات نہ رکھنا، اىک دوسرے کى عزت اور احترام نہ کرنا کوئى معمولى بات نہىں ہے۔ ہر احمدى کو جب وہ دوسرے کے حقوق ادا نہىں کر رہا ہوتا ىا کسى سے ہمدردى کے جذبات نہىں رکھتا، حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام کے اس فقرے کو سامنے رکھنا چاہئے کہ مىں حىران ہوتا ہوں کہ خداىا ىہ کىا حال ہے؟ ىہ کونسى جماعت ہے جو مىرے ساتھ ہے؟

جىسا کہ مَىں نے کہا تھا اس جلسے کا مقصد صرف اللہ تعالىٰ کے حقوق ادا کرنا نہىں بلکہ حقوق العباد کى ادائىگى کے لئے بھى پاک تبدىلى پىدا کرنا ہے اور ىہ ضرورى ہے۔

(خطبہ جمعہ ىکم جون 2012ء بحوالہ الاسلام وىب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 12؍نومبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 نومبر 2021