• 24 اپریل, 2024

کسی بھی گزرے زمانے کی دھول مت بننا

کسی بھی گزرے زمانے کی دھول مت بننا
حقیقتوں کے فسانے کی دھول مت بننا

ہمیشہ اپنا بنانا الگ تھلگ رستہ
فسردہ لمحے پرانے کی دھول مت بننا

اگر بچھڑنا تو اک بار ہی بچھڑ جانا
یوں آئیں بائیں بہانے کی دھول مت بننا

سنبھال لینا محبت کی پگڑیاں ساری
تم اپنے پیارے گھرانے کی دھول مت بننا

خدا کا گھر ہے یہ سینے میں دل دھڑکتا ہوا
چمکتے آئنہ خانے کی دھول مت بننا

یہاں مکین و مکاں سب ہی شور کرتے ہیں
انہیں وفا سے لبھانے کی دھول مت بننا

یہ خاک خاکی بدن کی دیا امانت ہے
بچھڑ کے روح سے آنے کی دھول مت بننا

نوٹ: موصوفہ نے یہ نظم ایڈیٹر کے اداریہ ’’خدا نہ بننا، رسول نہ بننا‘‘ سے متاثر ہوکر کہی ہے۔ یہ اداریہ موٴرخہ22؍اکتوبر 2022ء کو الفضل آن لائن میں شائع ہوا اور اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے:

https://www.alfazlonline.org/22/10/2022/70964/

(دیا جیم۔ فجی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

دنیا سے بے رغبت اور بےنیاز ہو جاؤ