• 18 مئی, 2024

اگلے 25،20 سال جماعت احمدیہ کے (پھیلنے کے) لئے بڑے crucial ہیں

اگلے 25،20 سال جماعت احمدیہ کے (پھیلنے کے) لئے بڑے crucial ہیں
موٴرخہ 12؍جون 2022ء کو آسٹریلیا کے خدام کی
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ ورچوئل ملاقات

سوال: پیارے حضور! جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں، تاریخ اسلام میں کچھ ایسے واقعات ہیں، جن کے بعد اسلام کافی تیزی سے دنیا میں پھیلا، جیسا کہ ہجرت نبویﷺ اور فتح مکہ، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ احمدیت کی ترقی کے لیے ایسے واقعات ظہور پذیر ہوں گے؟

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: ’’ہر مذہب میں کوئی نہ کوئی واقعہ ظہور پذیر ہوتا ہے جس کے بعد وہ مذہب پھیلتا ہے۔ عیسائیت بھی جو پھیلی تو وہ بھی اس وقت پھیلی جب رومن بادشاہ نے عیسائیت قبول کر لی۔ اگرچہ اس نے تعلیم بدل دی، بگڑ گئی، لیکن اسی طرح کے واقعات ہوتے ہیں، معجزات ہوں گے، حضرت مسیح موعودؑ سے اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے، وہ پورے ہوں گے۔ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا کہ میں مثیل مسیح ہوں۔ مسیح کی جو جماعت تھی یاجو دین تھا اس کو پھیلنے میں تین سو سال سے اوپر کا عرصہ لگاتھا تو تمہیں ابھی تین سو سال نہیں گزریں گے جب تم دنیا میں احمدیت کی اکثریت دیکھو گے۔ تو یقیناً ایسے واقعات پیدا ہوں گے جس کے بعد پھر ان شاءاللّٰہ تعالیٰ احمدیت کی ترقی ہو گی اور جہاں جہاں ایسے واقعات ہوتے جاتے ہیں، وہاں بعض دفعہ ایک عارضی breakthrough چھوٹے سے علاقے میں ہوتا ہے، پھر رک جاتا ہے۔ لیکن ایک بڑے پیمانے پر breakthrough ہوگا وہ کسی نہ کسی طرح اس قسم کے واقعات ہوں گے۔ تبھی ہو گا۔ کب ہو گا؟ کس زمانے میں ہو گا؟ اللہ بہتر جانتا ہے۔ لیکن حضرت مسیح موعودؑ کی جو پیشگوئی ہے اس کے مطابق 300 سال ابھی نہیں گزریں گے کہ اس سے پہلے ہو جائے گا اور 133 سال تو ہو چکے ہیں۔ یہی میں نے کہا نا کہ اگلے بیس، پچیس سال جماعت احمدیہ کے لیے بڑے crucial ہیں۔ پھر اس میں کس حد تک پھیلتا ہے۔ لیکن اس کے بعد جو عرصہ ہو گا وہ پھیلنے کا ہی عرصہ ہو گا۔ ان شاءاللّٰہ۔‘‘

سوال: پیارے حضور! میں اپنے غیر احمدی مسلمان دوستوں کو کس طرح بتا سکتا ہوں کہ میں احمدی مسلمان ہوں؟ اور ایسے لوگوں کے ساتھ کس طرح پیش آیا جائے جو جماعت کے لئے منفی جذبات رکھتے ہیں؟

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: ’’اس بات کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ آپ احمدی کیوں ہیں؟ آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم احمدی آنحضورﷺ کی پیشگوئی کے مطابق اور اللہ تعالیٰ کے وعدے کے مطابق یہ یقین رکھتے ہیں کہ آخری زمانے میں ایک مجدد اسلام کی حقیقی تعلیم کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے آئے گا۔ اب سب مسلمان اس پر یقین رکھتے ہیں کہ ایک مجدد آئے گا اور وہ مہدی اور مسیح کہلائے گا اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ وہ شخص حضرت مرزا غلام احمد قادیانی کی صورت میں آچکا ہے اور اس پر ہم یقین رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم احمدی ہیں۔ کیونکہ آپؑ اسلام کی حقیقی تعلیم کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے آئے ہیں۔ جب آپ کے دوست اور طلباء دیکھیں گے کہ آپ میں ایک نمایاں تبدیلی آئی ہے اور آپ دوسرے مسلمانوں سے مختلف ہیں اور آپ پنج وقتہ نماز ادا کرتے ہیں اورقرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں اس کا مطلب سمجھتے ہیں، آپ اچھے اخلاق کے مالک ہیں اور آپ کسی برائی میں ملوث نہیں ہیں، تب وہ جان جائیں گے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ہم سے مختلف ہیں اور تب وہ آپ کی بات سننے کی کوشش کریں گے۔ اگر وہ مسلمان ہیں تو آپ انہیں بتا سکتے ہیں کہ یہ تبدیلی آپ کے اندر صرف حضرت مسیح موعودؑ پر ایمان لانے کی وجہ سے آئی ہے۔ ہم یہ بات بھی دیکھتے ہیں اور میں اپنی تقاریر میں بھی یہ بتاتا ہوں کہ نو مبائعین کی ایک بڑی تعداد نے اپنا رویہ، اپنا برتاؤ اور طرز زندگی کو مکمل طور پر تبدیل کیا ہے اور جب ان کے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں نے یہ دیکھا،تو انہوں نے ان سے پوچھا کہ یہ تبدیلی تم میں کس طرح آئی؟ تب وہ بتاتے تھے، کہ وجہ یہ ہے، کہ میں نے اسلام کی حقیقی تعلیم پہچان لی ہے اور میں اس پر عمل کر رہا ہوں۔ اسی وجہ سے میری طرزِ زندگی مکمل طور پر تبدیل ہو گئی ہے اور میں اب عملی طور پر مسلمان ہوں۔ پس اگر آپ اپنے غیر احمدی دوستوں کے سامنے اپنا نمونہ پیش کریں گے تو وہ جان جائیں گے کہ یہ ایک احمدی مسلمان ہےجس کا اس چھوٹی عمر میں اللہ کے ساتھ ایک قریبی تعلق ہے اور یہ روزانہ پانچ وقت نما زادا کرتا ہے اور قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے اور اپنے قول پر عمل کرتا ہے، تب وہ آپ کی بات سنیں گے اور اس طرح آپ ان کے ذہن میں سے اپنے بارے میں منفی رائے کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ پس آپ کو اپنے اندر تبدیلی لانی ہو گی۔ پہلے اپنے آپ کو پہچانیں۔‘‘

(روزنامہ الفضل آن لائن 15؍ستمبر 2022ء)

پچھلا پڑھیں

بیت البصیر مہدی آباد میں جماعت احمدیہ کا جلسہ سیرۃ النبی ؐ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 نومبر 2022