• 6 مئی, 2024

فقہی کارنر

استخارہ کی اہمیت

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا:
آج کل اکثر مسلمانوں نے استخارہ کی سنت کو ترک کر دیا ہے حالانکہ آ نحضرتﷺ پیش آمدہ امر میں استخارہ فرما لیاکرتے تھے۔ سلف صالحین کا بھی یہی طریقہ تھا۔ چونکہ دہریت کی ہوا پھیلی ہوئی ہے اس لئے لوگ اپنے علم و فضل پر نازاں ہو کر کوئی کام شروع کر لیتے ہیں اور پھر نہاں در نہاں اسباب سے جن کا انہیں علم نہیں ہوتا نقصان اُ ٹھاتے ہیں۔ اصل میں یہ استخارہ ان بد رسومات کے عوض میں رائج کیا گیا تھا جو مشرک لوگ کسی کام کی ابتدا سے پہلے کیا کرتے تھے لیکن اب مسلمان اُسے بھول گئے حالانکہ استخارہ سے ایک عقل سلیم عطا ہوتی ہے۔ جس کے مطابق کام کرنے سے کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ بعض لوگ کوئی کام خود ہی اپنی رائے سے شروع کر بیٹھتے ہیں اور پھر درمیان میں آ کر ہم سے صلاح پو چھتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں جس علم وعقل سے پہلے شروع کیا تھا اسی سے نبھائیں۔ اخیر میں مشورے کی کیا ضرورت؟

(بدر 13؍جون 1907ء صفحہ3)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

بیت البصیر مہدی آباد میں جماعت احمدیہ کا جلسہ سیرۃ النبی ؐ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 نومبر 2022