• 18 مئی, 2024

امامِ کامگارؑ

جلیں گے وقت کے ہر موڑ پر دیے اس کے
تمام منزلیں اس کی ہیں، راستے اس کے

وہی تو تھا کہ سلطانِ حرف وحکمت تھا
قلم کرشمہ تھا اور حرف معجزے اس کے

جہانِ نو کے نوشتے اسی کی تحریریں
محبتوں کی منادی مکالمے اس کے

دعائیں بانٹتا رہتا تھا گالیاں سن کر
عنایتوں کے قرینے عجیب تھے اس کے

وہ عکسِ یار تھا اور آئینہ نما بھی تھا
نرالی شان، انوکھے تھے مرتبے اس کے

یہ تذکرے، یہ تجسس اسی کا نذرانہ
جگا گئے ہیں زمانے کو رتجگے اس کے

وہ بزمِ وقت میں اس تمکنت سے آیا تھا
کہ چاند اور یہ سورج نقیب تھے اس کے

اندھیری شب کی یہ دیوار گر پڑے گی رشؔید!
کرن بدست جو نکلیں گے قافلے اس کے

(رشید احمد قیصرانی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 دسمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ