• 25 اپریل, 2024

نفس کا دوغلا پن

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
’’جب ہم اپنی عملی حالتوں میں بیکسی، غربت اور بےہنری کے اظہار پیدا کریں گے تو پھر ہی خدمت کا بھی حق ادا کرنے والے ہوں گے۔ اور شاید ’’اسی سے دخل ہو دارالوصال میں‘‘ کی امیدرکھنے والے بھی ہوں گے … اگر یہ نہیں تو ہم دعوے کی حدتک تو بے شک درست ہوں گے کہ زمانے کے امام کو مان لیا لیکن حقیقت میں زبانِ حال سے ہم دعوے کا مذاق اڑا رہے ہوں گے۔ کسی غیر کی دشمنی ہمیں نقصان نہیں پہنچا رہی ہو گی بلکہ خود ہمارے نفس کا دوغلا پن ہمیں رسوا کر رہا ہو گا۔ اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اس پر مستزاد ہے۔

پس خاص طور پر ہر اس شخص کو جس کو جماعت کی خدمت پر مامور کیا گیا ہے اپنے جائزے لینے کی ضرورت ہے اور عام طور پر ہر احمدی کو اپنا جائزہ لینا چاہئے کیونکہ حقِ بیعت زبانی دعووں سے اور صرف ماننے سے ادا نہیں ہوتا بلکہ عمل کی قوت جب تک روشن نہ ہو، کچھ فائدہ نہیں۔‘‘

(روزنامہ الفضل 21 جنوری 2014ء)

پچھلا پڑھیں

تنزانیہ کی جماعت دالونی میںمسجد کاافتتاح

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ