• 24 اپریل, 2024

دوہری خوشخبری

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔
’’جن دنوں پاکستان کے حالات کی وجہ سے بعض شدید کرب میں راتیں گزریں تو صبح کے وقت الہاماً بڑی شوکت کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’السلام علیکم‘‘ اور ایسی پیاری ایسی روشن کھلی آواز تھی اور آواز مرزا مظفر احمد کی معلوم ہو رہی تھی یعنی بظاہر جو میں نے سنی آواز اور یوں لگ رہا تھا جیسے وہ میرے کمرے کی طرف آتے ہوئے السلام علیکم کہتے ہوئے باہر سے ہی شروع کر دیا السلام علیکم کہنا اور اندر داخل ہونے سے پہلے السلام علیکم کہتے ہوئے آنے والے ہیں۔ تو اس وقت تو خیال بھی نہیں تھا کہ یہ الہامی کیفیت ہے کیونکہ میں جاگا ہوا تھا پوری طرح لیکن جو ماحول تھا اس وقت اس سے تعلق کٹ گیا تھا۔ چنانچہ فوراً میرا ردعمل ہوا کہ میں اٹھ کر باہر جاکر ملوں ان کو اور اسی وقت وہ کیفیت جو تھی وہ ختم ہوئی اور مجھے پتہ چلا کہ یہ تو خدا تعالیٰ نے نہ صرف یہ کہ السلام علیکم کا وعدہ دیا ہے بلکہ ظفر کا وعدہ بھی ساتھ عطا فرما دیا ہے کیونکہ مظفر کی آواز میں ’’السلام علیکم‘‘ پہنچانا یہ ایک بہت بڑی اور دوہری خوشخبری ہے اور پہلے بھی ظفر اللہ خاں ہی خدا تعالیٰ نے دکھائے اور دونوں میں ظفر ایک قدر مشترک ہے … خدا کی آواز میں السلام علیکم جماعت کو میں پہنچاتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ یہ سلامتی آپ کے مقدر میں لکھی جا چکی ہے۔ کوئی نہیں جو اس سلامتی کومٹا سکے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 16 نومبر 1984ء)

پچھلا پڑھیں

تنزانیہ کی جماعت دالونی میںمسجد کاافتتاح

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ