• 19 اپریل, 2024

فقہی کارنر

امام کا احمدی ہونا ضروری ہے

عجب خان صاحب تحصیلدار نے حضرت اقدس (مسیح موعودؑ) سے استفسار کیا کہ اگر کسی مقام کے لوگ اجنبی ہوں اور ہمیں علم نہ ہو کہ وہ احمدی جماعت میں ہیں یا نہیں تو اُن کے پیچھے نماز پڑھی جا وے کہ نہیں؟

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا:
نا واقف امام سے پوچھ لو۔ اگر وہ مصدق ہو تو نماز اس کے پیچھے پڑھی جاوے ورنہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ ایک جماعت الگ بنانا چاہتا ہے اس لئے اس کے منشاء کی کیوں مخالفت کی جاوے جن لوگوں سے وہ جُدا کرنا چاہتا ہے بار بار اُن میں گھسنا یہی تو اس کے منشاء کے مخالف ہے۔

(البدر 20 فروری 1903ء صفحہ34۔35)

سوال ہوا کہ اگر کسی جگہ امام نماز حضورؑ کے حالات سے واقف نہیں، تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں۔؟

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا:
پہلے تمہارا فرض ہے کہ اسے واقف کرو۔ پھر اگر تصدیق کرے تو بہتر، ورنہ اس کے پیچھے اپنی نماز ضائع نہ کرو اور اگر خاموش رہے نہ تصدیق کرے اور نہ تکذیب، تو بھی منافق ہے۔ اس کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔

(ذکر حبیب از حضرت مفتی محمد صادقؓ صفحہ299)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

جلسہ قرآن کریم

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2023