• 15 مئی, 2024

چھوٹی مگر سبق آموز بات

ذکرِ الٰہی اور درود کا شیریں پھل

جماعت احمدیہ میں قرب الٰہی اور تصوف کے میدان میں حضرت مولانا غلام رسول راجیکی ؓ کو ایک خاص مقام حاصل تھا۔ آپ نے یہ مقام کس طرح حاصل کرنے کی سعادت پائی ؟ اس کے ایک ذریعہ کا ذکر کرتے ہوئے آپ فرماتے ہیں کہ حضرت خلیفة المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے ایک بار اپنی مجلسِ عرفان میں ہدایت فرمائی کہ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ ہر نماز کے فرضوں کے بعد بارہ دفعہ سُبْحَانَ اللّٰہَ وَبِحَمْدِہِ، سُبْحَانَ اللّٰہِ العَظِیْم اور بارہ دفعہ درود شریف پڑھا کریں۔ آپ فرماتے ہیں کہ میں نےبھی یہ نصیحت سن کر اسی دن سے اس پر باقاعدہ عمل شروع کر دیا۔ آپ فرماتے ہیں کہ اس عمل سے مجھے ایک بڑا فائدہ یہ ہوا کہ مجھے تصفیہ ٴقلب اور تجلی ٔروح کے ذریعہ ایک عجیب قسم کی انارت محسوس ہونے لگی اور جس طرح آفتاب و مہتاب کی روشنی کو آنکھ محسوس کرتی ہے اس طرح میرا قلب دعا کے وقت اکثر کبھی بجلی کے قُمقمے کی طرح اور کبھی گیس لیمپ کی طرح منور ہو جاتا ہے اور کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرا وجود سرسے پاؤں تک باطنی طور پر نورانی ہو گیا ہے۔

(حیات قدسی صفحہ 129)

(راشدہ طلعت۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

تنتیسواں جلسہ سالانہ نیوزی لینڈ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 مارچ 2022