• 10 جولائی, 2025

کرونا وائرس کے چند حقائق

گزشتہ چند ماہ سے دنیا کا بڑا حصہ کرونا وائرس کے مخمصہ کا شکار ہے۔اور نوع انسانی اس وائرس کی وجہ سے پریشان ہے۔ کسی حتمی نتیجہ پرفی الحال پہنچنے کی ضرورت نہیں کہ یہ وائرس کیسے شروع ہوا یا کیا گیا۔ اور اس کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں۔ تاہم درج ذیل حقائق اس بارہ میں قارئین کی کچھ نہ کچھ رہنمائی ضرور کرسکتے ہیں۔

چین کی طرف سے Deng Xiaoping`s Reform 1978 کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ گزشتہ ماہ میونخ جرمنی میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے نمائندہ وانگ زی نے امریکہ کو دنیا کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

چینی حکام نے کرونا وائرس کو ہائی برڈ جنگ کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ چینی عوام پر باقاعدہ حملہ کیا گیا ہے اور وہ اس کا بدلہ لینے کا حق رکھتے ہیں۔

چائنہ وزارت خارجہ کے نمائندہ زاولی جیان کے ٹویٹ کے مطابق ممکن ہے امریکی افواج کے300 اراکین جو گزشتہ سال اکتوبر میں جنگی مشقیں کرنے شہر ووہان میں آئے تھے اس وائرس کو پھیلانے کا سبب بنے ہوں۔
گزشتہ ہفتہ جب امریکی محکمہ صحت سے متعلق سی ڈی سی کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ سے پوچھا گیا کہ امریکہ میں حال ہی میں انفلوینزا بیماری سے مرنے والوں کا بعد از موت جب پوسٹ مارٹم کیا گیا تو کیا کسی موت کو کرونا وائرس کی وجہ بھی قرار دیا گیا تو اس کا جواب مثبت تھا۔

چینی وزارت خارجہ کے نمائندہ زاو کے مطابق یہ بات ریکارڈ کی جا چکی ہے کہ شہر ووہان میں کرونا وائرس پھیلنے سے پہلے امریکہ میں اس وائرس کی وجہ سے اموات ہو چکی تھیں۔تحقیق کے نتیجہ میں اٹلی اور ایران میں کرونا وائرس کے جینیٹکس ووہان والے کرونا وائرس سے مختلف نکلے ہیں۔

امریکہ کے اندر بہت بڑا سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ گزشتہ برس اگست کے مہینہ میں امریکہ کی بائیولاجیکل لیبارٹری جو فورٹ ڈیٹریک کے مقام پر ہے اس کو اچانک کیوں بند کر دیا گیا تھا۔ چینی حکام اس لیبارٹری کی بندش، شہر ووہان کی جنگی مشقوں اور امریکی افواج کی ووہان میں موجودگی کے درمیان ایک ربط دیکھ رہے ہیں۔

نیویارک میں گزشتہ برس 18 اکتوبر کو منعقد ہونے والے ایونٹ 201 پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں جس میں یہ ریہرسل کی گئی تھی کہ اگر دنیا میں کرونا وائرس کی وبا پھیلتی ہے تو عمومی علامی صورتحال کیا بنے گی۔اس ایونٹ میں بل گیٹس،مالینڈہ گیٹس،سی ای اے، ورلڈ اکنامک فورم،جان ہاپکنگ فاؤنڈیشن،بلوم برگ اور یو این بھی شامل تھے اور جس دن یہ ریہرسل کی گئی اسی دن شہر ووہان میں جنگی مشقوں کا آغاز ہوا تھا۔

کرونا وائرس کے بعد چینی صدر نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ امریکہ اور یورپ سے تعلقات کا از سر نوجائزہ لیا جائے گا۔

کرونا وائرس کے دوران سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی قیمتوں اور مقدار کی بات چیت کو بھی ناکام بنا دیا گیا۔

کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک اٹلی اور ایران کی سب سے زیادہ اور موثر مدد چین نے کی ہے۔

امریکہ نے جرمن سائنسدان جو کورونا وائرس کی ویکسین بنا رہے ہیں اس بارہ میں تمام حقوق اپنے نام کر ا لیے ہیں۔

بعض ناقدین کا خیال ہے کہ اس نفسیاتی اور بائیوجنگی حکمت عملی سے دنیا کی نبض کنٹرول کر کے کسی ایک پاور کی پوری دنیا پر اجارہ داری قائم کرنے کی سعی کی گی ہے۔

واللّٰہ اعلم با الصواب


(زبیر خلیل خان جرمنی)

پچھلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ

اگلا پڑھیں

آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیّین ماننا ایمان کا جزو ہے