• 26 اپریل, 2024

موسیٰ پلٹ کہ وادیٴِ ایمن اُداس ہے

موسیٰ پلٹ کہ وادیٴِ ایمن اُداس ہے
(کلام حضرت خلیفة المسیح الرابعؒ)

پیغام آرہے ہیں کہ مسکن اُداس ہے
طائر کے بعد اُس کانشیمن اُداس ہے

اک باغباں کی یاد میں سرو و سمن اُداس
اہلِ چمن فسردہ ہیں گلشن اُداس ہے

نرگس کی آنکھ نم ہے تو لالے کا داغ اُداس
غنچے کا دل حزیں ہے تو سوسن اُداس ہے

ہر موج خونِ گل کا گریباں ہے چاک چاک
ہر گل بدن کا پیرہن تن اُداس ہے

آزردہ گل بہت ہیں کہ کانٹے ہیں شاد کام
برقِ تپاں نہال، کہ خرمن اُداس ہے

سینے پہ غم کا طور لئے پھر رہا ہے کیا
موسیٰ پلٹ کہ وادیٴِ ایمن اُداس ہے

بس نامہ بر، اَب اِتنا تو جی نہ دُکھاکہ آج
پہلے ہی دل کی ایک اِک دھڑکن اُداس ہے

بن باسیوں کی یاد میں کیا ہوں گے گھر اُداس
جتنا کہ بن کے باسیوں کا مَن اُداس ہے

مجنوں کا دشت اُداس ہے صحن چمن اُداس
صحرا کی گود، لیلیٰ کا آنگن اُداس ہے

چشمِ حزیں میں آ تو بسے ہو مرے حبیب
کیوں پھر بھی میری دید کا مسکن اُداس ہے

(کلام طاہر صفحہ 17)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ اختتامی خطاب جلسۂ سالانہ برطانیہ مؤرخہ7؍اگست 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ