• 26 اپریل, 2024

اس زمانہ میں روحانی مائدہ کا نزول

اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے والی قرآن کریم کی114 سورتوں میں سے ایک سورۃ ’’المائد‘‘ کے نام سے بھی ہے۔جس کےمعنی نوع الاقسام کےکھانوں سے چنے ہوئے دسترخوان کے ہیں۔ اِسی سورۃ میں اللہ تعالی ٰنے حضرت عیسی علیہ السلام کی مناسبت سے 2بار ’’مائدہ‘‘ کا لفظ استعمال فرمایا ہے۔ حواریوں نے حضرت عیسی علیہ السلام سے اپنے رب سے نعمتوں کا دسترخوان اُتارے جانے کے لئے دعا کی درخواست کی۔ جس پر حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام نے اپنے رب سے ان الفاظ میں ’’مائدہ‘‘ اُتارنے کی دعا کی ۔

قَالَ عِيسٰى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَآ أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَآءِ تَكُونُ لَنَا عِیْداً لِّاَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنْكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ

(المائدہ :115)

ترجمہ: عیسیٰ ابن مریم نے کہا۔اے اللہ! ہمارے رب!ہم پر آسمان سے (نعمتوں کا)دستر خوان اُتار جو ہمارے اوّلین اور ہمارے آخرین کے لئے عید بن جائے اور تیری طرف سے ایک عظیم نشان کے طور پرہو اور ہمیں رزق عطا کر اور تو رزق دینے والوں میں سب سے بہتر ہے۔
تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسی علیہ السلام کی اس دعا کو سنا اور اتنا ’’مائدہ‘‘ ان کے حواریوں پر اُتارا کہ اوّل اور آخر کے لئے خوشی کا پیغام لے کر آیا اور رزق بھی وافر رنگ میں دیا۔
آج حضرت مرزا غلام احمد مسیح موعود و مہدی معہود ’’مثیل عیسیٰ‘‘ کے طور پر ظہور پذیر ہوچکے ہیں۔ مثیل عیسیٰ کے طور پر اس دعا کو سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام، آپ کے خلفاء، بزرگوں اور احباب جماعت نے اللہ تعالیٰ کے دربار میں منت سماجت کے طور پر پڑھا اور بار بار پڑھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس دعا کو اجتماعی طور پر جماعت کے حق میں اور انفرادی طور پر ہر فرد جماعت کے حق میں سنا اور روحانی، علمی اور تربیتی و اصلاحی اعتبار سے ہم اپنے مخالفین سے کہیں بہتر ہیں۔ جس کا ہمارے مخالفین کو اعتراف بھی ہے اور ہم میں سے ہر ایک اس شعر کی عکاسی کر رہا ہے۔

مبارک وہ جواب ایمان لایا
صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا

اور انفرادی طور پر بھی ہر احمدی کو اللہ تعالیٰ نے اس دعا کی بدولت علم ،روحانیت اور مالی لحاظ سے مالا مال کیا ہے۔ جو اپنی طاقت سے بڑھ کر اللہ اوراس کےرسول کی خاطر قربانی کرتے ہیں ۔گویا کہ مائدہ سے وافر حصہ پایا ہے۔

سورۃالمائدہ میں جہاں دو جگہ ’’مائدہ‘‘ لفظ اللہ تبارک وتعالیٰ نے استعمال فرمایا ہے وہاںمِنَ السَّمَاءِکے الفاظ بھی ہر دو دفعہ استعمال فرمائے ہیں۔ گویا دُعا یہ مانگی گئی کہ ہم پر آسمان سے نعمتوں کا دسترخوان اُتار۔اس سے روحانی، علمی، اخلاقی، تربیتی و اصلاحی دسترخوان بھی مراد ہے۔ اسلامی دنیا میں سب سے پہلے جو خوانِ نعمت اُترا وہ قرآن کریم کی صورت میں ہےجو الہامی لحاظ سے اللہ تعالیٰ نے سیدنا وامامنا حضرت محمد مصطفی ﷺپر اُتارا۔ پھر اس کے ساتھ ساتھ احادیث قدسیہ کے رنگ میں مائدہ اُترتا رہا اور جب یہ انتشار روحانی عام ہوا تو صحابہ رضوان اللہ علیہم پر بھی الہامات ہونے لگےجیسے اذان کا آغاز ہے ۔جسے دو صحابہ کو ایک ہی رات میں الہاماً سکھایا گیا۔پھرایک جنگ میں یہ روحانی انتشار اس قدر ہوا کہ ایک الہام حضرت عمر رضی اللہ عنہ کومدینہ میں خطبہ کے دوران ہوا جسے آپ نے بلند آواز سے پڑھا۔ وہی الہام سینکڑوں میل جنگ کے کمانڈر کو ہوا جو یہ تھا۔ یَا سَارِیَۃُ الْجَبَلَ

(سلسلہ الاحادیث الصحیحۃ از محمد ناصر الدین جلد 3 صفحہ101)

چونکہ اسلام ایک زندہ مذہب ہے اس لئے الہام کا سلسلہ امت مسلمہ پر جاری و ساری رہا اور آج کے زمانہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر وحیاور الہام کا سلسلہ جاری رہا اور اب بھی برگزیدہ خلفاء اور پاک و صاف دل بزرگوں پر بھی آسمان سے وحی نازل ہوتی ہے۔ اور اس روحانی انتشار کو ہم روزانہ اپنی زندگیوں میں دیکھتے ہیں ۔

آخری زمانہ کی جو علامات قرآن و حدیث میں بیان ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق نت نئی ایجادات کی علامات بھی ہیں۔ جن میں تمام فضائی حدود کو ٹاپتےہوئے آواز وتصویر دوسری جگہ پہنچے گی اور سیٹلائٹ کے ذریعے آسمان سے ہی روحانی مائدہ اُتراکرے گا۔جس کے لئے ڈش کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ جس طرح دنیاوی مائدہکے لئے ڈشاستعمال ہوتی ہے اسی طرح روحانی مائدہ کے لئے بھی ڈش نما برتن ہے جس کے ذریعہ ہم روحانی لحاظ سے مالا مال ہوتے ہیں اور خلیفۃ المسیح کے خطبات،خطابات، دروس ،کلاسز بطور روحانی مائدہ اترتی ہیں اور ہم اس سے محظوظ ہوتے ہیں۔


خطبات کے علاوہ ڈش کے ذریعہ کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ،کتب خلفائے احمدیت و کتب تفاسیروعلمائے سلسلہ بطور مائدہ آسمان سے نازل ہوتی ہیں۔پھر دنیابھرمیں جماعتی اخبار، اور آرگن و جرائد بھی اب آسمان سے زمین پر بطور علمی و روحانی مائدہ نازل ہوتے ہیں اور ہم اس سے استفادہ کرتے ہیں۔ ان میں کوئی web کی صورت میں اور کوئی pdf صورت میں نازل ہوتا ہے۔ جماعت احمدیہ کی تاریخ میں daily bases پر جاری اخبارروزنامہ ’’گلدستہ علم وادب‘‘ لندن کے بعد اب روزنامہ الفضل لندن مائدہ کی صورت میں آسمان سے نازل ہو رہا ہے ۔جسے اس ویب پر دیکھا جا سکتا ہے۔

اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس مائدہ سے نہ صرف خود فائدہ اٹھائیں بلکہ اپنی اولاد اور نسلوں کو بھی اس طرف راغب کریں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے اس تاریخی موقع پر اس روزنامہ ’’الفضل‘‘ لندن کی اسکیم کے حوالے سے اپنے تاریخ ساز پیغام میں یوں تحریر فرمایا ہے۔

’’یہ جماعت کا اہم ا خبار ہے۔ اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کی تعلیمات پیش کی جائیں گی۔ خلیفہ وقت کے خطبات اور خطابات بھی شائع ہوا کریں گے اور اس کے ذریعہ احباب جماعت کے اندر خلافت سے محبت اور وفا کا تعلق مزید تقویت پائے گا۔ اسی طرح اس میں مختلف ممالک سے جماعتی ترقی اور اہم تقریبات کی رپورٹس وغیرہ بھی شامل ہوا کریں گی۔ اس کے ذریعہ قارئین کو تاریخ احمدیت اور جماعتی عقائد سے آگاہ کیا جائے گا۔ یہ دینی معلومات میں اضافہ کا باعث ہو گا اور دینی اور روحانی تربیت کے سامانوں سے آراستہ ہو گا۔ پس یہ اخبار انشاء اللہ بہت مفید معلومات کا مجموعہ ہو گا۔حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ مختلف مواقع پر احباب جماعت کو الفضل کے مطالعہ کی تحریک فرمایا کرتے تھے۔ چنانچہ ایک مرتبہ فرمایا کہ الفضل جماعت کا اخبار ہے لوگ وہ نہیں پڑھتے اور کہتے ہیںکہ اس میں کون سی نئی چیز ہوتی ہے، وہی پُرانی باتیں ہیں۔ حضرت مصلحموعود جن کے بارے میں خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود کو بتایا تھا کہ وہ علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا، وہ فرماتے ہیں کہ شاید ایسے پڑھے لکھوں کو یا جو اپنے زعم میں پڑھا لکھا سمجھتے تھےکوئی نئی بات الفضل میں نظر نہ آتی ہو اور وہ شاید مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہوں لیکن مجھے تو الفضل میں کوئی نہ کوئی نئی بات ہمیشہ نظر آجایا کرتی ہے۔‘‘

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14دسمبر 2019

اگلا پڑھیں

خطبہ جمعہ کا خلاصہ فرمودہ 13دسمبر 2019ء بمقام مسجد مبارک اسلام آباد