غیروں کی غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے اور الفضل کو پہلے سے زیادہ مفید بنانے کے لئے سیدنا حضرت مصلح موعود کی خصوصی ہدایت پر شذرات کا ایک دلچسپ علمی سلسلہ شروع کیا گیا جو 20،گست 1952ء سے لے کر 27 فروری1953ء تک جاری رہا۔
اس نئے کالم کو یہ امتیازی خصوصیت حاصل تھی کہ حضورنہایت باقاعدگی اور التزام کے ساتھ اس پر نظرثانی فرماتے۔ حضورکے ملاحظہ کے بعد اس کا مسودہ روزانہ لاہور بھجوادیا جاتا تھا جہاں سے ان دنوں اخبار الفضل کی طباعت واشاعت ہوتی تھی۔
اس تعلق میں حضرت مصلح موعود نے 22، اگست 1952ء کو ایک ضروری مکتوب رقم فرمایا جس سے اس کے پس منظر کا پتہ چلتا ہے۔ حضور نے ایڈیٹرالفضل کو لکھا۔
’’آپ کو ہدایت جاچکی ہے کہ ایڈیٹوریل چھوٹا لکھا کریں اور موجودہ فتنوں کے متعلق اور قومی مسائل پر زیادہ لکھا کریں اور ایڈیٹوریل کے بعد مولوی دوست محمد صاحب کے لکھے ہوئے شذرات شائع کیا کریں … الفضل کے متعلق عام شکایت آرہی ہے کہ اس کا سٹینڈرڈ گر رہا ہے سوائے خاتم النبیین نمبر کے کہ اس کی بیشک بہت تعریف آئی ہے۔ کثرت سے اعتراض ہوتے ہیں جن کے کوئی جواب نہیں دیئے جاتے اور اسی لئے ہم نے شذرات لکھوانے شروع کئے ہیں۔‘‘
(تاریخ احمدیت جلد15 ص412)