• 18 مئی, 2024

تلخیص صحیح بخاری سوالاً جواباً (كتاب الوضوء جزو 4) (قسط 14)

تلخیص صحیح بخاری سوالاً جواباً
كتاب الوضوء جزو 4
قسط 14

سوال: کسی جگہ کھڑا یا برتن میں پڑا پانی کب تک استعمال کیا جاسکتا ہے؟

جواب: زہری نے کہا کہ جب تک پانی کی بو، ذائقہ اور رنگ نہ بدلے، اس میں کچھ حرج نہیں اور حماد کہتے ہیں کہ (پانی میں) مردار پرندوں کے پر پڑ جانے سے کچھ حرج نہیں ہوتا۔

سوال: مردہ جانوروں کی ہڈیوں وغیرہ کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب: ہاتھی وغیرہ کی ہڈیاں اس کے بارے میں زہری کہتے ہیں کہ میں نے پہلے لوگوں کو علماء سلف میں سے ان کی کنگھیاں کرتے اور ان کے برتنوں میں تیل رکھتے ہوئے دیکھا ہے، وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے۔

ابن سیرین اور ابراہیم کہتے ہیں کہ ہاتھی کے دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں۔

سوال: اگر گھی میں چوہا وغیرہ گر جائے تو کیا کیا جائے؟

جواب: ام المؤمنین میمونہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ؐسے چوہے کے بارہ میں پوچھا گیا جو گھی میں گر گیا تھا۔ فرمایا اس کو نکال دو اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال پھینکو اور اپناباقی گھی استعمال کرو۔

سوال: اللہ کی راہ میں کھائے ہوئے زخم کا کیا اجر ہے؟

جواب: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ ؐنے فرمایا ہر زخم جو اللہ کی راہ میں مسلمان کو لگے وہ قیامت کے دن اسی حالت میں ہو گا جس طرح وہ لگا تھا۔ اس میں سے خون بہتا ہو گا۔ جس کا رنگ خون جیسا ہو گا اور خوشبو مشک کی سی ہو گی۔

سوال: ابوہریرہؓ نے اپنی امّت کے بارے میں کیا سنا؟

جواب: ابوہریرہ ؓ نے رسول اللہ ؐسے سنا، آپ ؐفرماتے تھے کہ ہم لوگ دنیا میں پچھلے زمانے میں آئے ہیں مگر آخرت میں سب سے آگے ہیں۔

سوال: کھڑے پانی میں نجاست گر جائے تو؟

جواب: آپؐ نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہ ہو پیشاب نہ کرے۔کہ پھر اسی میں غسل کرنے لگے۔

سوال: کپڑے یا بدن پہ تھوک وغیرہ لگ جائے تو کیا کیاجائے؟

جواب: مروان نے بیان کیا کہ رسول اللہ ؐحدیبیہ کے زمانے میں نکلے تونبی کریم ؐنے جتنی مرتبہ بھی تھوکا تو وہ لوگوں کی ہتھیلی پر پڑا۔ پھر وہ لوگوں نے اپنے چہروں اور بدن پر مل لیا۔

حضرت انس ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ؐنے ایک مرتبہ اپنے کپڑے میں تھوکا۔

ان روایات سے امام بخاریؒ نے استنباط کیا ہے کہ تھوک وغیرہ کپڑوں اور بدن پر لگنے سے کوئی حرج واقعہ نہیں ہوتا۔

سوال: کون سا مشروب حرام ہے؟

جواب: حضرت عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ آپ ؐنے فرمایا کہ پینے کی ہر وہ چیز جو نشہ لانے والی ہو حرام ہے۔

سوال: کیا جوان بیٹی اپنے والد کے پاؤں اور سر وغیرہ کی صفائی کر سکتی ہے؟

جواب: سہل بن سعد الساعدی ؓ بیان فرماتے ہیں کہ میں بخوبی جانتا ہوں کہ رسول اللہ ؐکے احد کے زخم کا علاج کس دوا سے کیا گیا تھا۔ علیؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے اور فاطمہ ؓ آپ ؐکے منہ سے خون دھوتیں پھر ایک بوریا کا ٹکڑا جلایا گیا اور آپ ؐکے زخم میں بھر دیا گیا۔

سوال: مسواک کرنے اور گلا صاف کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب: ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ میں نے رات رسول اللہ ؐکے پاس گزاری تو میں نے دیکھا کہ آپ ؐنے مسواک کی۔اوریہ بھی روایت کہ رسول اللہ ؐ اس طرح مسواک کررہے تھے کہ جیسے قے کررہے ہوں۔ یعنی دانتوں اور گلے کی صفائی سنت رسول اللہؐ ہے۔

سوال: کیا بڑے آدمی کو چیز پہلے پیش کرنا ادب کا تقاضا ہے؟

جواب: رسول اللہ ؐنے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ خواب میں مسواک کر رہا ہوں تو میرے پاس دو آدمی آئے۔ ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا، تو میں نے چھوٹے کو مسواک دے دی پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو دو۔ تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی۔

سوال: کیا آپؐ نے سونے سے قبل وضو کی ہدایت فرمائی ہے؟

جواب: رسول اللہ ؐنے فرمایا کہ جب تم اپنے بستر پر لیٹنے آؤ تو اس طرح وضو کرو جس طرح نماز کے لیے کرتے ہو۔ پھر داہنی کروٹ پر لیٹ کر پڑھو، اللهم أسلمت وجهي إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وفوضت أمري إليك،‏‏‏‏‏‏‏‏ وألجأت ظهري إليك،‏‏‏‏‏‏‏‏ رغبة ورهبة إليك،‏‏‏‏‏‏‏‏ لا ملجأ ولا منجا منك إلا إليك،‏‏‏‏‏‏‏‏ اللهم آمنت بكتابك الذي أنزلت،‏‏‏‏‏‏‏‏ وبنبيك الذي أرسلت‏۔

اے اللہ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف جھکا دیا۔ اپنا معاملہ تیرے ہی سپرد کر دیا۔ میں نے تیرے ثواب کی توقع اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھے ہی پشت پناہ بنا لیا۔ تیرے سوا کہیں پناہ اور نجات کی جگہ نہیں۔ اے اللہ! جو کتاب تو نے نازل کی میں اس پر ایمان لایا۔ جو نبی تو نے بھیجا میں اس پر ایمان لایا۔

اگر اسی رات سوئے سوئے مر گیا تو فطرت پر مرے گا اور اس دعا کو سب باتوں کے اخیر میں پڑھے۔

(مختار احمد)

پچھلا پڑھیں

آئرلینڈ میں چودھویں نیشنل بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 جنوری 2023