• 14 مئی, 2024

اپنے محسن کی حمدوثنا

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں :
’’خالص احسان جو مخلوق میں سے کسی کام کرنے والے کے کسی کام کا صلہ نہ ہو مومنوں کے دلوں کو ثنا، مدح اور حمد کی طرف کھینچتا ہے۔ لہٰذا وہ خلوص قلب اور صحت نیت سے اپنے محسن کی حمدوثنا کرتے ہیں۔ اسی طرح بغیر کسی وہم کے جو شک وشبہ میں ڈالے خدائے رحمان یقینا قابلِ تعریف بن جاتا ہے، کیونکہ ایسے انعام کرنے والی ہستی جو لوگوں پر بغیر ان کے کسی حق کے طرح طرح کے احسان کرے اُس ہستی کی ہر وہ شخص حمد کرے گاجس پر انعام واکرام کیا جاتا ہے اور یہ بات انسانی فطرت کا خاصہ ہے۔ پھر جب اتمام ِنعمت کے باعث حمد اپنے کمال کو پہنچ جائے تو وہ کاملِ محبت کی جاذب بن جاتی ہے اور ایسا محسن اپنے محبوں کی نظر میں بہت قابلِ تعریف اور محبوب بن جاتا ہے اور یہ صفت رحمانیت کا نتیجہ ہے۔‘‘

(اردوترجمہ ازعبارت اعجاز المسیح، روحانی خزائن جلد 18 صفحہ104-105)

’’وہ ہر چیز کا خالق ہے۔ اور آسمانوں اور زمینوں میں اسی کی حمد ہوتی ہے۔ اور پھر حمد کرنے والے ہمیشہ اس کی حمد میں لگے رہتے ہیں اور اپنی یاد خدا میں محو رہتے ہیں اور کوئی چیز ایسی نہیں مگر ہر وقت اس کی تسبیح وتحمید کرتی رہتی ہے۔ اور جب اس کا کوئی بندہ اپنی خواہشات کا چولہ اتار پھینکتا ہے، اپنے جذبات سے الگ ہو جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اور اس کی راہوں اور اس کی عبادات میں فنا ہو جاتاہے، اپنے اُس ربّ کو پہچان لیتا ہے جس نے اپنی عنایات سے اس کی پرورش کی وہ اپنے تمام اوقات میں اس کی حمد کرتا ہے اور اپنے پورے دل بلکہ اپنے (وجود کے) تمام ذرات سے اس سے محبت کرتا ہے تو اس وقت وہ شخص عالَمین میں سے ایک عالم بن جاتا ہے … ایک اور عالَم وہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنے طالبوں پر رحم کرکے آخری زمانہ میں مومنوں کے ایک دوسرے گروہ کو پیدا کرے گا اسی کی طرف اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام لَہُ الْحَمْدُ فِی الْاُوْلٰی وَالْاٰخِرَۃ میں اشارہ فرمایا ہے۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ہر دو احمدوں کا ذکر فرماکر ہر دو کو اپنی بے پایاں نعمتوں میں شمار کیا ہے۔ ان میں سے پہلے احمد تو ہمارے نبی احمد مصطفیٰ اور رسول مجتبیٰ ﷺ ہیں اور دوسرا احمد آخر الزمان ہے جس کا نام محسن خدا کی طرف سے مسیح اور مہدی بھی رکھا گیا ہے۔ یہ نکتہ مَیں نے خداتعالیٰ کے قول اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن سے اخذ کیا ہے۔ پس ہر غور وفکر کرنے والے کو غور کرنا چاہئے۔‘‘

(اردوترجمہ ازعبارت اعجاز المسیح، روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 137تا139)

پچھلا پڑھیں

یوم والدین

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 فروری 2022