• 29 اپریل, 2024

خلافت کے نظام کے تحت یہ فیض جاری رہے گا

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
حضرت عبدالستار صاحبؓ ولد عبداللہ صاحب فرماتے ہیں۔ ان کی 1892ء کی بیعت ہے کہ میری بیوی نے خواب سنائی کہ مجھے حضرت صاحب نے دو روپے دئیے ہیں۔ جب مقدمہ فتح ہوا تو حضرت صاحب نے مجھے دو روپے دئیے۔ اس طرح وہ خواب پورا ہوا اور مَیں نے اپنی بیوی کو وہ دونوں روپے دے کر خواب پورا کر دیا۔

(ماخوذ از رجسٹر روایاتِ صحابہ غیرمطبوعہ جلد6 صفحہ188 روایات حضرت عبدالستار صاحبؓ)

پھر حضرت امیر محمد خان صاحبؓ ہی کی ایک روایت ہے۔ کہتے ہیں یکم جون 1905ء کومَیں نے خواب کے اندر ایک مصفّٰی پانی سے، (صاف پانی سے) مچھلیاں پکڑنی شروع کیں کہ اتنے میں ایک طوفان آیا اور ذرا ہی کم ہوا تھا کہ اتنے میں زلزلہ سے زمین ہلنی شروع ہو گئی اور مَیں زمین کو ہلتے دیکھ کر سر بسجود ہو گیا اور سجدے کے اندر یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْث پڑھنا شروع کردیا کہ اتنے میں ایک اور زلزلہ آیا جس پر لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ یہ تو معمولی زلزلہ ہے، زور کا زلزلہ تو نہیں آیا۔ جب انہوں نے یہ کہنا شروع کیا تو میرے دل میں ڈالا گیا کہ تم بھی ابھی سربسجود رہو، زلزلہ آتا ہے۔ اور اس کے بعد ایک ایسا زلزلہ آیا جس سے بہت ہی سخت تباہی ہوئی‘‘۔

(ماخوذ از رجسٹر روایاتِ صحابہ غیرمطبوعہ جلد6 صفحہ138 روایات حضرت امیر محمد خانصاحبؓ)

یہ جون 1905ء کے خواب کا ذکر کر رہے ہیں۔ کانگڑہ کا جو زلزلہ بڑا زبردست آیا تھا، وہ تو اپریل میں آیا تھا اور اُس کے بعد بھی پھر زلزلے آئے ہیں۔ تو شاید آئندہ زلزلوں کی بھی ان کو اطلاع دی گئی۔ پھر جنگِ عظیم کی طرف بھی اشارہ ہو سکتا ہے۔ لیکن بہر حال ایک بات، ایک سبق اس میں یہ بھی ہے کہ ایک زلزلہ کی آفت کی حالت کو دیکھ کے یا دوسری آفات کو دیکھ کے انسان کو لاپرواہ نہیں ہو جانا چاہئے بلکہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے آگے سر جھکا رہنا چاہئے اور اُسی سے لَو لگائے رکھو تبھی آفات سے بچت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ یہ زمانہ جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا زمانہ ہے، ان میں زلازل کی اور آفات کی بہت زیادہ پیشگوئیاں ہیں۔ اس لئے اس طرف بھی اشارہ ملتا ہے کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے آگے ہمیشہ جھکے رہنا چاہئے۔ لاپرواہ نہ ہو جائیں۔ پھر امیر محمد خان صاحبؓ ہی فرماتے ہیں کہ 29؍ مئی 1905ء کو مَیں نے خواب میں دیکھا کہ ایک بارش اور آندھی کا طوفان ہے جس کو دیکھ کر لوگ ایک درخت کے نیچے سے میدان میں بھاگے۔ اس خیال سے کہ کہیں یہ درخت ہمیں نہ دبا لے۔ مگر غریب اور مسکین لوگوں نے درخت کے سائے کو غنیمت جانا اور میدان سے بھاگ کر درخت کے نیچے آ گئے اور جونہی اُن غرباء کا درخت کے سائے میں پناہ لینا تھا کہ طوفان سے میدان والے تباہ ہو گئے۔ یہ دیکھ کر میری زبان پر یہ الفاظ جاری ہوئے۔ ختم وہی ہے جس کا اختتام ایسا ہو۔

(ماخوذ از رجسٹر روایاتِ صحابہ غیرمطبوعہ جلد6 صفحہ137-138 از روایات حضرت امیر محمد خانصاحبؓ)

تو عموماً دیکھا گیا ہے کہ امراء کی نسبت غرباء ہی زیادہ تر انبیاء کو ماننے والے بھی ہوتے ہیں اور اُن کی چھاؤں میں آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حضرت امیر محمد خان صاحبؓ فرماتے ہیں کہ 25؍جون 1905ء کو مَیں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو خواب کے اندر اپنے گھر موضع اہرانہ میں عبادت فرماتے ہوئے دیکھا۔ آپ جب عبادت سے فارغ ہوئے تو حضور گھوڑے پر سوار ہو گئے۔ جب تھوڑی دور تشریف لے گئے تو فرمایا کہ کوئی ہے جو مولوی صاحب یعنی حضرت خلیفہ اول سے کہیں کہ وہ بھی جلد تیار ہوں اور یہ رقعہ اسمی نواب صاحب مولوی صاحب کو دے دیں۔ رقعہ میں یہ لکھا ہوا معلوم ہوتا تھا کہ فلاں چیز جو از قسم روپیہ یا جواہرات کے ہے، ساتھ لیتے آویں۔ تب مَیں نے عرض کی کہ حضور مَیں حاضر ہوں اور حضور سے رقعہ لے کر فوراً حضرت مولوی صاحب کی خدمت میں پہنچا دیا۔ جب ہم سر زمینِ مکہ میں پہنچے۔ (یہ سفر جاری ہے اور مکّہ کی طرف جا رہے ہیں۔ جب مکّہ میں پہنچے) تو وہاں چھوٹی چھوٹی پہاڑیاں نظر آئیں جن میں پتھر اور روڑے اور چونا تھا اور ان پتھروں اور روڑوں اور چونے کے بیچوں بیچ بہتے ہوئے مصفّٰی پانی کی چھوٹی چھوٹی نالیاں تھیں جسے دیکھ کر خیال آیا کہ یہ سب خدا کا فضل ہے جو پانی اس طریق سے بہہ رہا ہے۔ اگر یہ نالیاں زلزلے سے درہم برہم ہو جائیں تو پانی خراب ہو جائے‘‘۔

(ماخوذ از رجسٹر روایاتِ صحابہ غیرمطبوعہ جلد6 صفحہ138-139 روایات حضرت امیر محمد خان صاحبؓ)

اللہ بہتر جانتا ہے کہ اس کی اصل تعبیرکیا ہے۔ لیکن بہر حال یہ اشارہ بھی لگتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشقِ صادق کے غلام مکّہ مکرمہ سے ایک دن پھر اسلام کی حقیقی اور صاف اور دل و جان کو صاف کرنے والی تعلیم سے دنیا کو بھی صاف کرنے کی کوشش کریں گے اور خلافت کے نظام کے تحت یہ فیض جاری رہے گا اور مختلف قومیں اس سے پانی پئیں گی اور فائدہ اُٹھائیں گی اور یہ فیضان جاری رہے گا ان شاء اللّٰہ۔

(خطبہ جمعہ 8؍فروری 2013ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

ریجنل ریفریشر کورسز مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2022