• 19 مئی, 2024

الفضل کے حوالے سے ماہ جنوری میں موصول ہونے والی قارئین کی آراء و تبصرے (قسط 3)

’’الفضل آسمان پر قوس قزح کی طرح ہے‘‘
الفضل کے حوالے سے ماہ جنوری میں موصول ہونے والی قارئین کی آراء و تبصرے
قسط 3

’’الفضل آسمان پر قوس قزح کی طرح ہے‘‘

الفضل آن لائن خدا کے فضل و کرم سے اور آپ اور آپ کی ٹیم کی کاوشوں سےبہت شاندار ہوتا جا رہا ہے مجھے یہ آسمان پر ’’قوس قزح‘‘ کی طرح لگتا ہے۔

(نغمانہ سلیم۔ جرمنی)

٭…٭…٭

’’تمام مضامین جاندارو محرک ہوتے ہیں‘‘

مورخہ 18دسمبر 2021ء کےاداریہ کے حوالے سے کہوں گاکہ مالی یعنی مضمون نگاروں نے بہت پانی دیا ہے اور ابھی بھی دے رہے ہیں۔ مضامین ہمیشہ ہی جاندار اور محرک ہوتے ہیں۔ جماعت احمدیہ کے سب افراد نمی (یاددہانی) چاہتے ہیں۔ مٹی زرخیز ہے، اذہان الحمدللّٰہ اچھے ہیں، سارے لکھاری اعلیٰ سے اعلیٰ لکھ رہے ہیں۔ اور مالک پھل پھول بھی لگا رہا ہے، الفضل آن لائن روز بروز بہترین ہو رہا ہے۔ علمی اور تربیتی مضامین کا بھی اپنا ایک الگ مقام ہے جو الفضل کی اعلیٰ ترین ادارت اور مضمون نگاروں کی علمی قابلیت کے آئینہ دار ہیں۔

(ڈاکٹر نصیر احمد۔یوکے)

٭…٭…٭

’’الفضل ایک روحانی خزانے کی حیثیت رکھتا ہے‘‘

الفضل اخبار کو جوبرکت اور اہمیت حاصل ہے وہ کسی اور اخبار کو نہیں۔ حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی نظر اس پر پڑتی ہے۔ اس میں شائع ہونے والا ہر مواد کسی نہ کسی رنگ میں فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس لئے یہ اخبار قدر کی نگاہ سے دیکھا اور پڑھا جاتا ہے۔ یہ وہ اخبار ہے جس میں ہم کو بیک وقت ارشاد باری تعالیٰ، فرمانِ نبویﷺ، ملفوظات حضرت مسیح موعودؑ، خلفا٫کرام کے خطبات و خطبہ جمعہ، اور حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی شب و روز کی دینی مصروفیات، تعلیمی، تربیتی، تبلیغی، تنظیمی، سیاسی، سماجی، معاشرتی اور طبی امور پر مضامین پڑھنے کو ملتے ہیں۔ یہ اخبار ایک روحانی خزانہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایک پیشگوئی کے مطابق وہ دنیا میں مال کو لٹائے گا۔ آج الفضل ہی روحانی طور پر مال لٹا رہا ہے۔ اور پھر ہم اپنے گھر میں بیٹھ کر معلومات میں اضافہ اور اپنے اہل و عیال کی تربیت کر لیتے ہیں۔ الحمدللّٰہ

(محمد عمر تماپوری۔انڈیا)

٭…٭…٭

’’سبھی مضامین نہایت اعلیٰ پائے کے ہوتے ہیں‘‘

روزنامہ الفضل کے سبھی مضامین بہت عمدہ اور پڑھنے والے ہوتے ہیں۔ آج مورخہ 23 دسمبر 2021ء کا آرٹیکل جس کاعنوان ’’جماعت احمدیہ کے عظیم الشان جلسہ سالانہ کی بنیادی اینٹ اور سو منزلہ دلکش عمارت‘‘ پڑھا۔ جسے پڑھ کر میرے ایمان و ایقان میں نمایاں اضافہ ہوا۔ ربوہ اور قادیان کے جلسہ سالانہ کی یادیں ایک بار پھر تازہ ہو گئیں۔

(ارشد محمود۔ یونان)

٭…٭…٭

’’تحریر کی دلکشی نے اسیر کئے رکھا‘‘

الفضل 23دسمبر میں آرٹیکل بعنوان ’’جماعت احمدیہ کے عظیم الشان جلسہ سالانہ کی بنیادی اینٹ اور سَو منزلہ خوب صورت و دلکش عمارت‘‘ بہت ایمان افروز ہے۔ موضوع اور تحریر کی دلکشی نے اسیر کئے رکھا۔ جزاک اللّٰہ خیراً۔ جماعت کی ترقی کی پیشگوئیاں بڑی شان سے پوری ہوتی ہوئی دیکھ رہے ہیں اور ان شاء اللّٰہ۔ کئی رخ اور کئی پہلوؤں سے دیکھتے رہیں گے۔ 1991ء میں جلسہ ہائے سالانہ کو سَو سال پورے ہونے پر مجلہ المحراب کا سوواں جلسہ سالانہ نمبر تیار کرنے کے مراحل میں بڑے انہماک سے اس موضوع پر تحقیق کی تھی۔ اس لئے غیر معمولی دلچسپی سے پڑھتی ہوں۔ کل مکرم سید شمشاد احمد ناصر مربی سلسلہ نے مسجد سے زوم کے ذریعے معمول کا درس دیتے ہوئے آرٹیکل کے اقتباسات پڑھ کر سنائے۔جن کی وضاحت کرتے ہوئے بیان میں اپنے جذبات شامل کرکے دلنشین رنگ دے دیا جس سے لطف اور اثر دوبالا ہو گیا۔دعا ہے کہ ہم حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے منشاء کی حقیقی روح کو سمجھتے ہوئے خود کو رضائے الہٰی کے مطابق ڈھال سکیں۔ آمین اللّٰھم آمین۔

(امتہ الباری ناصر۔امریکہ)

٭…٭…٭

’’الفضل، روحانی غذا جس کے بغیر ناشتہ مکمل نہیں ہوتا‘‘

خاکسار روزنامہ الفضل کی مستقل قاری ہے اور ناشتہ کے فوراً بعد الفضل کا مطالعہ خاکسار کے معمول میں شامل ہے۔ بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ ناشتہ مکمل ہی اس روحانی غذا کے ساتھ ہوتا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ یوں تو روزنامہ الفضل کے تمام مضامین ہی ازدیادِ علم و ایمان کا باعث ہوتے ہیں لیکن چند ایک مضامین و اداریے ذہن و دل پہ گہرے نقوش چھوڑ جاتے ہیں … نیز مختلف عناوین کے تحت چھوٹے چھوٹے کالم بھی اخبار میں دلچسپی کا باعث ہیں جیسا کہ چھوٹی مگر سبق آموز بات

(ثمرہ خالد۔جرمنی)

٭…٭…٭

’’صحابہ کا تعارف قابل ستائش ہے‘‘

مکرم غلام مصباح بلوچ ڈھونڈ ڈھونڈ کر صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا تعارف کروا رہے ہیں جو بہت خوشکن امر ہے۔ بعض مقامات پر اس کثرت سے صحابہ ہوئے ہیں کہ ان کے نام اور اخلاص و وفا کے واقعات تحریر میں نہیں آسکے۔ اس لحاظ سے غلام مصباح بلوچ صاحب کی ریسرچ بہت قابل ستائش ہے۔

ایک اور مکتوب میں لکھا۔

’’قائد اعظم اور جماعت احمدیہ حقائق پر مبنی ایک عمدہ مضمون‘‘

25دسمبر 2021ء قائد اعظم محمد علی جناح بانئ پاکستان کے یوم پیدائش پر مکرم جمیل احمد بٹ کا مضمون (قائد اعظم اور جماعت احمدیہ) بہت پسند آیا۔بہت جامع اور حقائق پر مبنی مضمون ہے۔ اللہ تعالیٰ ہماری پاکستانی قوم کی آنکھوں سے احمدیت کے خلاف تعصب کی پٹی اتارے۔ محبت اور وفاداری اور حب الوطنی کے جوجذبات افراد جماعت احمدیہ کے دلوں میں ہیں انہیں اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور ملک و قوم کو قائد اعظم کے اصولوں پر چلنے کی توفیق دے، آمین۔

(ابن ایف آر بسمل)

٭…٭…٭

’’کفو کی تلاش ایک عمدہ مضمون‘‘

مورخہ 6جنوری 2022ء کے شمارے میں سعدیہ طارق صاحبہ نے ’’ہم کفو کی تلاش‘‘ میں رشتہ کرنے کے حوالے سے نہایت اختصار کے ساتھ مسائل کو اجاگر کر کے ان کا حل بھی بیان کردیا ہے۔اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا کرے آمین۔

(عبدالباری طارق)

٭…٭…٭

’’کووڈ میں الفضل نے تنہائیاں دور کر دیں‘‘

لندن آکر خاص کر کووڈ اور گھروں میں بیٹھنے کی وجہ سے نئی زندگی، تازگی اور تنہائی کا احساس نہ ہونے کا سبب ’’روزنامہ الفضل‘‘ بنا۔ جس کی بدولت روزانہ روحانی ماحول گھر بیٹھے باقاعدگی سے ملتا ہے۔ جیسے کہا جاتا ہے کہ ’’صحبت صالحین‘‘ ایمان کو تازہ رکھنے اور اپنی زندگیوں کو بہتر کرنے کے لئے ضروری ہے یہ بھی روز نامہ الفضل سے ملتا رہتا ہے۔ بزرگوں کے ایمان افروزواقعات، دعائیں، قبولیت دعا کے واقعات سے، ایمان کی پختگی اورجذبۂ ایمان مل رہا ہے۔

(چوہدری محمد امجد جمیل۔ لندن)

٭…٭…٭

’’خطوط اخبار کے معیار کو بہتر کرنے میں مؤثرکردار ادا کررہے ہیں‘‘

صحافت کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ پتہ چلتا ہے کہ پرنٹ میڈیا کی ابتداء ہی سے تمام بڑے اخبارات کے اہم صفحات پر جگہ پانے والوں میں ’’ایڈیٹر کے نام خطوط‘‘ کے عنوان سے مراسلات کی اشاعت رہی ہے۔ یہ سیاسی، مذہبی، علمی اور تاریخی موضوعات کے علاوہ اخبار کے قارئین کی تجاویز اور اخبار میں شائع ہونے والے مضامین پر تبصروں پر مشتمل ہوتے تھے اور ہیں۔ … روزنامہ الفضل آن لائن میں بھی جب سے اس سلسلہ کی ابتداء ہوئی ہے تب سے بہت سے ایسے خطوط نظر سے گزرے جنہوں نے بہت متاثر کیا تھا۔ الحمدللّٰہ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل، خلیفہ وقت کی دعاؤں، راہنمائی اور ادارے کے ٹیم ورک کے نتیجہ میں الفضل آن لائن دنیا بھر کے احباب کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔ عام قاری کا رحجان بھی اب لکھنے کی طرف مائل ہورہا ہے۔ یہ بہت اچھی اور مثبت تبدیلی ہے۔ اس لئے یہ ’’ایڈیٹر کے نام خطوط‘‘ روزنامہ الفضل آن لائن کے معیار کو بہتر کرنے اور بہترین موضوعات کی فراہمی میں بہترین کردار ادا کررہے ہیں۔

ایک تجویز

’’ایڈیٹر کے نام خطوط‘‘ کے ذریعے خاکسار ایک تجویز ادارے کی خدمت میں لکھ رہا ہے، کہ الفضل آن لائن میں ’’یاد رفتگان‘‘ کے حوالے سے مضامین کی اشاعت کی تعداد میں اضافہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس کی درج ذیل وجوہات ہیں۔

اول یہ کہ وفات یافتگان سلسلہ اور خاندان کے بزرگان کا ذکر خیر ہوجاتا ہے اور ان کے لئے دعائیں ہوجاتی ہیں۔
دوم ان کے عزیزو اقارب اور دوستوں اور جماعت، خاندان کی نئی نسل کو ان کی پرانی خدمات کا علم ہوتا ہے اور بات سے بات نکلتی ہے۔

سوم ’’یاد رفتگان‘‘ ایسے موضوعات پر لکھے جانے والے مضامین خاندان، عزیزو اقارب، احباب جماعت میں بہت پڑھے جاتے ہیں۔ ایسے مضامین اور ’’ایڈیٹر کے نام خطوط‘‘ بعد میں بطور ریفرنس بھی استعمال ہوتے ہیں۔ اس طرح کی تشہیر سے الفضل اخبار کے مطالعے کی طرف رحجان بھی جنم لیتا ہے۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک بار حضرت خلیفة المسیح الرابعؒ نے بھی احباب جماعت کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کروائی تھی کہ احباب خاندانوں کے پرانے بزرگوں کو یاد کریں ان کی تاریخ اکٹھی کریں۔ پاکستان سے احمدیوں کی بڑی تعداد بیرون ممالک میں منتقل ہو چکی ہے ان کے سینوں میں پاکستان میں بجالانے والے دینی خدمات کے خزانے مدفون ہیں ان کو قلم کے ذریعے باہر لاکر الفضل کی زینت بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ سنہری تاریخ محفوظ ہوسکے۔

(منور علی شاہد۔جرمنی)

٭…٭…٭

’’الفضل روحانی سیرابی کا باعث‘‘

الفضل آن لائن جہاں ہمیں حالات سے باخبر رکھتا ہے وہاں ہماری روحانی پیاس کو بھی بجھاتا ہے۔ میں ہر تحریر بغور پڑھتا ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھے ان پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے آمین۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ، الفضل آن لائن سے میرا روزانہ کا تعلق قائم رکھے، آمین۔

الفضل آن لائن نعمت خدا وندی ہے
بھائیو! اسی سے قائم ہماری بندگی ہے

ایک اور مکتوب میں لکھتے ہیں۔
الفضل آن لائن ہمارے لئے بیش بہا قیمتی خزانہ ہے اور گھر بیٹھے ہمیں اس علمی خزانہ سے حصہ ملتا ہے۔ … تحریرات پڑھنے اور عمل کرنے کی متقاضی ہیں۔ خداتعالیٰ روز نامہ الفضل آن لائن کو ہمیشہ ترقیات سے نوازے، آمین۔

مزید لکھتے ہیں۔
بلاشبہ الفضل آن لائن ہماری روحانی پیاس بجھانے کے لئے اک بہترین روزنامہ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ، فرمان رسول ؐ اور حضرت سلطان القلم ؑکے خزائن اور خلیفۂ وقت و دیگر تحریرات خدا کی رضا کے حصول میں ہماری ممد و مددگار ہیں۔ میرے خیال میں شاید یہ واحد روزنامہ ہے جو پوری دنیا میں سرکولیٹ ہوتا ہے اور دوسرا کوئی نہیں۔خدا تعالیٰ اسے مینار نور بنائے اور ہمیں اس سے روشنی حاصل کرنے والا بنا دے۔ آمین۔

(اے آر بھٹی)

٭…٭…٭

’’الفضل دینی و دنیاوی علوم کا ماخذ‘‘

الفضل آن لائن شاندار اور لاجواب مضامین سے پر ہوتا ہے۔ دینی و دنیاوی علوم کے حصول میں لاجواب ہے۔ تمام لکھنے والوں اور انتظامی امور سر انجام دینے والوں کو اللّٰہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔

(مبشر احمد)

٭…٭…٭

’’تشنہ روحوں کی سیرابی کا باعث‘‘

روزنامہ الفضل 15جنوری 2022ء کے شمارہ میں ’’روزنامہ الفضل آن لائن کا تعارف‘‘ کے عنوان سے آرٹیکل پڑھنے کا موقع ملا۔ بہت ہی معلوماتی مضمون ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضى الله تعالیٰ کی اجازت اور دعا سے جاری ہونے والی اس نہر سے سیراب ہونے والے قارئین اور اسکی قلمی معاونت میں حصہ لینے والے مضمون نگار اور شعراء سب ہی بہت خوش نصیب ہیں۔اللہ تعالیٰ پیارے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی قیادت اور رہنمائی میں پھلنے پھولنے والے اس اخبارکو جو کئی طوفانوں سے گزر کر کامیابیوں کی منازل طے کرتا ہوا اب آن لائن جریدے کی شکل میں ہمارے دلوں کو منور کررہا ہے دن دوگنی رات چوگنی ترقی دیتا چلا جائے۔ آمین۔

(امتہ القیوم انجم۔کینیڈا)

٭…٭…٭

’’الفضل کے تمام مضامین اپنی مثال آپ ہوتے ہیں‘‘

الفضل میں شائع ہونے والے مضامین تو اپنی مثال آپ ہوتے ہیں۔ ماشاء اللہ۔ لیکن بعض مضمون بہت ایمان افروز ہوتے ہیں جیسے کہ ’’محترم انصر صاحب کا احمدیت کا ورثہ‘‘ بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے آپ نے۔ جزاک اللّٰہ۔ کیونکہ ہم جیسے پیدائشی احمدی شاید اس چیز کی اتنی قدروقیمت نہ جانتے ہوں۔ اسی طرح چند روز قبل ’’ہم کفو کی تلاش‘‘ کے موضوع پر بہت اچھا مواد پڑھنے کو ملا۔ اس کے ساتھ ساتھ مولانا عطا ءالمجیب صاحب کا قسط وار ’’حاصل مطالعہ‘‘ اور مولانا شمشاد صاحب نے جو اپنی دادی اماں کے بارے میں لکھا پڑھ کر اپنی نانی جان اور دادی جان یاد آ گئیں۔ واقعی کتنے سادہ،سچے اور بہادر لوگ تھے ان لوگوں نے کیسی اطمینان بھری زندگیاں گزاری ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین۔ اللہ تعالیٰ آپ کی ساری ٹیم کو بہترین جزائے خیر سے نوازے۔ آمین

(خالدہ نزہت۔آسٹریلیا)

٭…٭…٭

’’ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال‘‘

روزنامہ الفضل آن لائن آج کل کی ٹیکنالوجی کی نعمت سے روزانہ موبائل پر دیکھنے اور پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ الحمدللّٰہ۔

روزنامہ الفضل میں جہاں بہت سارے علمی اور معلوماتی مضامین پڑھنے کو ملتے ہیں وہاں اگلے دن ہفتہ کے شمارہ میں حضور کے تازہ خطبہ جمعہ کا خلاصہ بھی پڑھنے کو ملتا ہے۔ جو اس لحاظ سے بہت خوش کن ہے کہ حضور انور کے تازہ خطبہ جمعہ کے خلاصہ سے بعض اہم پوائنٹس کے علاوہ بعض ایمان افروز واقعات بھی باقاعدگی سے بچوں کو بتانے کا موقع ملتا رہتاہے۔ الحمدللّٰہ۔

(ملک منیر احمد۔ ٹوکیو، جاپان)

پچھلا پڑھیں

ریجنل ریفریشر کورسز مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2022