• 26 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام ڈاک

مکرمہ ڈاکٹر امینہ طارق امریکہ سے لکھتی ہیں کہ مؤرخہ 7 جون کے الفضل میں ایڈیٹر کی ڈاک میں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ دنیا بھر سے خواتین الفضل کو پڑھنے اور اس کی اشاعت بڑھانے میں کوشاں ہیں۔ سوئٹزرلینڈ سے ڈاکٹر قاضی اور ان کی بیگم ڈاکٹر زیتون قاضی بھی باقاعدگی سے روزنامہ الفضل پڑھتے ہیں۔ انہوں نے مکرم سید شمشاد احمد ناصر کے مضمون بابت خلافت سے جڑے واقعات کی بہت تعریف کی ہے۔

مکرم بشارت احمد محمود نے لندن سے بتایا کہ مکرمہ امۃ الباری ناصر کا اپنے والد پر مضمون بہت دلچسپ تھا۔ موصوفہ کی تحریر بہت مؤثر ہوتی ہے۔ مضمون اتنا ایمان افروز اور دلچسپ تھا کہ ختم ہونے پر میں بقیہ یا قسط 2 کی نشان دہی کو تلاش کرتا رہا۔ اللہ الفضل کو دن دونی رات چونی ترقیات سے نوازتا چلا جائے۔ آمین

٭…مکرم چوہدری لئیق احمد آسٹریلیا سے لکھتے ہیں

پہلے کبھی کبھی مکمل الفضل پڑھنے میں سستی بھی ہو جاتی تھی۔

مگر آپ کی ارسال کردہ واٹس ایپ کاپی کے آنے سے جس وقت بھی واٹس ایپ کھولتی ہے تو پھر پڑھنے کا موقع مل جاتا ہے۔

اور بہت ہی ایمان افروز مضامین انگلی کی جنبش پر کھلتے چلے جاتے ہیں اور اکثر آنکھیں تر ہو جاتیں کہ کیا خوش قسمتی کے دور میں اب ہم ہیں، کہاں میرے والد صاحب مرحوم کے وقت ڈنگہ گجرات کئی دنوں بلکہ ہفتوں انتظار کرتے تھے اور پھر کسی کو دوسرے گاؤں سپیشل بجھوا کر کے ڈاکخانہ میں سے الفضل منگوا یا کرتے تھے کہ کہیں دیر نہ ہو اور پھر ایک محفل سجتی تھی جس میں کافی الفضل سننے والے آ جاتے تھے الفضل سے حضرت والد صاحب کا ایک عشق سا تھا اس کے پھر بنڈل بنا کر الماریوں میں رکھ دیا کرتے۔

اور اب ہم اس بابرکت وقت میں منٹوں بعد کہاں سڈنی میں بیٹھے لطف اندوز ہوۓ جاتے ہیں۔ کافی سال پہلے یہاں بھی پندرہ دن بعد الفضل پہنچا کرتا تھا اور ہم اس انتظار میں مسجد میں جایا کرتے تھے کہ وہاں سے کاپی پڑھ لیں گے۔تو اب اللہ تعالی کے عجیب نظارے ہیں کہ۔کہ ایک پل میں آنکھ کے سامنے۔اللہ تعالیٰ آپ کو بہت جزاء دے شکریہ

پچھلا پڑھیں

مکرم ایڈیٹر صاحب الفضل آن لائن

اگلا پڑھیں

اعزاز