تاریخ احمدیت کا ایک ورق
جماعت احمدیہ، عالمگیر غلبہ اسلام اور پرنٹنگ پریس
قسط دوئم
جلسہ سالانہ ىو۔کے۔1987ء کے دوسرے روز کے خطاب مىں حضرت خلىفتہ المسىح الرابع ؒنے الرقىم پرىس ىوکے کے بارہ مىں مندرجہ ذىل رپورٹ پڑھ کر سنائى۔
پرنٹنگ پرىس
حضور نے حاضرىن جلسہ سے مخاطب ہوتے ہوئے فرماىا: آپ مىں سے اکثر ىہ پرىس تو دىکھ ہى چکے ہوں گے۔خدا کے فضل سے نہاىت ہى اعلىٰ درجہ کا اىک پرنٹنگ پر ىس تىار ہو چکاہے اور اس نے خداکے فضل سے کام شروع کر دىاہے ىہ ابھى پورى طرح مکمل نہىں ہوا سارى مشىنرى ابھى نہىں لگى جب لگے گى تو دنىا کى اکثر بڑى بڑى زبانوں کے لٹرىچر کى طباعت ہم ىہىں سے کر سکىں گے ان شاء اللہ۔ ہمار اجو کمپىوٹر ہے وہ بہت ہى جدىد کمپىوٹر ہے اور اس سے طباعت کے لئے نہاىت اعلىٰ درجہ کى تىار ى ہوتى ہے اس مرحلے پر حضور نے حاضرىن جلسہ کو اس پرىس مىں چھپى ہوئى چندکتب ہاتھ مىں بلندکر کے دکھائىں۔اورفرماىاگزشتہ چنددنوں مىں اس پرىس نے کام شروع کىاہے اس سےپہلے کوئى نہ کوئى رکاوٹ پڑتى رہتى تھى تو چنددنوں مىں ہم نے جو کتب شائع کى ہىں ان مىں اىک ىہ کتاب REVIVAL OF RELIGION (مذہب کا احىاء) ىہ مىراىو نىورسٹى آف کىنبرا (آسٹرىلىا) مىں جو لىکچر تھاسے شائع کىا گىا ہے۔ اىک ہے DISTINCTIVE FEATURES OF ISLAM (اسلام کى خاص خاص باتىں) ىہ بھى مشرق بعىدکے دورے کے دوران کااىک لىکچر تھاىہ بھى شائع ہو گىاہے اور دىکھىں کىسا خوبصورت شائع ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اٹىلىن زبان مىں اىک پى اىچ ڈى پروفىسر نے جو احمدىت مىں دلچسپى لىتے ہىں بڑے اچھے انداز مىں احمدىت کے بارے مىں لکھا ہے اور ’’مىرا مذہب‘‘ ىہ بشىر احمد صاحب رفىق کى کتاب ہے اور اس مىں نواحمدىوں اور بچوں کے لئے سوال و جواب کى شکل مىں دىن کا تعارف کراىا گىا ہے۔ اور ’’مژدہ‘‘ ىہ ترکى زبان مىں احمدىت کا تعارف کراىا گىا ہے ’’مژدہ‘‘ کا مطلب آپ جانتے ہىں خوشخبرى۔ نوىد مسرت ترکى مىں بھى ىہ لفظ قرىباً اسى طرح ہے۔ ىہ ہمارے ڈاکٹر شمس صاحب کى کتاب ہے اور اسى طرح بعض دىگر کتب شائع ہوئى ہىں۔ اس مرحلے پر حضور نے اپنے عملے سے درىافت فرماىا کہ اس پرىس سے قرآن شرىف بھى شائع ہواہے وہ کہاں ہے اس پر حضور کى خدمت مىں قرآن کرىم کا اىک حصہ پىش کىاگىاجو اس پرىس مىں طبع ہوا ہے۔ حضور نے اس کا تعارف کرواتے ہوئے فرماىا وہ جو سو سے زائد زبانوں مىں قرآن کرىم کے اقتباسات شائع کرنے کامنصوبہ ہے ان مىں سے رشىن اور سپىنش زبانوں مىں قرآن کرىم کے ىہ اقتباسات اللہ تعالىٰ کے فضل سے ہمارے پرىس سے شائع ہو چکے ہىں۔ اور اس کے متعلق مىں آپ کو اىک اہم بات ىہ بتانا چاہتا ہوں کہ سکىم کىا ہے۔
اشاعت قرآن کا زبردست تارىخ ساز منصوبہ
سکىم ىہ ہے کہ جوبلى کے سال، عام دنىاوى قوموں کى طرح ہم نے جشن منانانہىں اپنے جشن کو نىکىوں اورخىرات سے بھر دىں۔ اور سب سے بڑى نىکى ىہ ہے کہ دنىاکى تمام اہم زبانوں مىں،تمام دنىامىں قرآ ن کرىم کى محبت پىداکر دىں، چنانچہ ىہ اقتباسات جو چنے گئے ہىں اسى مقصدکو سامنے رکھ کر چنے گئے ہىں اورخىال ىہ ہے کہ اس سال قرآن کرىم کاىہ نمونہ ہم سارى دنىامىں مفت شائع کرىں گے۔ اس پر اتنا بڑا خرچ اٹھناتھا۔جو اندازہ ہم نے لگاىا کہ ناممکن تھا کہ اپنے پرىس کے بغىر ہم ىہ کام کرسکىں اس لئے خداکے فضل سے ىہ پرىس تىن سال قبل آپ کى عظىم الشان قربانى کى نتىجے مىں ہمىں عطاہواہے اوراس سکىم کے ساتھ عىن مطابقت پا گىا ہے اور اللہ کے فضل سے اب ہمىں ىہ توفىق حاصل ہے کہ صرف ىہى نہىں بلکہ سو زبانوں سے زائدزبانوں مىں جن مىں ہم قرآن کرىم کے نمونے پىش کرىں گے احادىث نبوىہ کے تراجم بھى کر اکر ىہ بھى سب دنىامىں شائع کرىں گے اور مفت تقسىم کرىں گے اور حضرت بانى سلسلہ کى کتب و تحرىرات مىں سے اقتباسات جو آپ کے مقصد سے تعلق رکھنے والے ہىں اور حضرت محمد مصطفىٰ صلى اللہ علىہ وسلم کى شان مىں کلام ہے قرآن کرىم کى تعرىف مىں کلام ہے انسانىت سے متعلق اور اخلاقى تعلىم ہے اللہ تعالىٰ کے عشق کے گىت گائے گئے ہىں اس قسم کے موضوعات اور بعض دىگر مسائل پر مشتمل موضوعات مىں سے اقتباسات آجکل ہم چن رہے ہىں اور احادىث کا انتخاب مکمل ہو چکاہےاس مىں ترجمہ بھى ہو رہاہے اور امىد ہے کہ ان شاء اللہ اس سال کے اخىر تک ىااگلے سال کے شروع کے تىن مہىنے کے اندر اندر ہم ىہ کام بھى مکمل کر لىں گے۔چنانچہ صدسالہ جوبلى کاسال اس طرح شروع ہو گاکہ جماعت احمدىہ اس بات کے لئے تىار ہو گى کہ دنىاکہ سىنکڑوں ممالک مىں اللہ تعالىٰ کے فضل کے ساتھ، سو سے زىادہ زبانوں مىں ہم قرآن کرىم، احادىث نبوىہ ؐ اورحضرت بانى سلسلہ کے الفاظ مىں تعلىمات احمدىت پىش کرنے کے اہل ہوں گے۔
(ضمىمہ ماہنامہ خالد اکتوبر 1987ء صفحہ5تا11)
جلسہ سالانہ ىو۔کے۔ 1988ء کے دوسرے روز کے خطاب مىں حضرت خلىفۃ المسىح الرابع ؒنے الرقىم پرىس ىو۔کے کے بارہ مىں مندرجہ ذىل رپورٹ پڑھ کر سنائى۔
رقىم پرىس کى کارکردگى
رقىم پرىس اسلام آبادمىں جو جماعت احمدىہ کے چندوں سے اللہ تعالىٰ کے فضل سے اىک خاص تحرىک پر بناىا گىا تھا۔ اتنا عظىم الشان کام ہواہے ماشاء اللہ کہ طبىعت تازہ ہو جاتى ہے جب اس پرىس پر نظر پڑتى ہے۔ىہ بھى ىادرکھىں کہ ىہ ساراپرىس جماعت کے کارکنوں نے وقار عمل کے ذرىعہ خودبناىاہے اور اس کى مشىنوں کى تلاش مىں اور اس کے چنائو مىں جہاں بہت سى مقامى احمدىوں کو توفىق ملى وہاں مصطفىٰ ثابت صاحب نے بھى بڑا کردار ادا کىا۔ مىں ان کاممنون ہوں کہ انہوں نے بڑے نىک مشورے دىے اور بڑے اچھے رابطے پىدا کئے۔ عمارت بھى بہت سستى بنى اس کى مشىنىں بھى جو بہترىن کم سے کم قىمت پر مہىاہو سکتى تھىں و ہ مہىاہوئىں۔ىہاں تک کہ جماعت نے جتنى رقم کى پىشکش کى تھى اس مىں سے اب بھى کچھ رقم ہوئى ہے کچھ نئى چىزىں جوخرىدنے والى ہىں وہ ان شاء اللہ اس سے خرىدى جائىں گى۔اور کسى چندے کى اپىل کى ضرورت پىش نہىں آئے گى۔اب تک اىک سال مىں 62 کتابىں اس پرىس سے شائع ہو چکى ہىں اور شائع ہونے والى کتب کى تعداد248500 ہے۔ اس کے علاوہ ماہنامہ رىوىو بھى ىہاں سے چھپ رہاہے۔رسالہ تقوىٰ بھى ىہاں سے چھپ رہاہے اخبار احمدىہ کى اشاعت بھى ىہىں سے ہورہى ہے اس کے علاوہ اب ان شاء للہ ترکى رسالہ جو ہم بنارہے ہىں وہ بھى ىہىں سے شائع ہوگا۔جو کتابىں شائع ہوئى ہىں وہ 66 مختلف زبانوں مىں شائع ہوئى ہىں۔اللہ تعالىٰ کے فضل سے اوراب اس پرىس کو اور وسىع بھى کىاجارہاہے۔
اىک الٰہى تصرف
صرف اس مىں اىک مشکل تھى کہ اس کى کٹائى کامعىار جس طرح آج کل کى ترقى ىافتہ مارکىٹ چاہتى ہے وىسانہىں تھا۔ کىونکہ ہمارے پاس کاٹنے والا آلہ اگر بالکل جدىدہے کمپىوٹرائزڈ ہے لىکن وہ اىک وقت مىں صرف اىک طرف کاٹتا تھا۔اور تىن طرفہ کاٹنے والا آلہ خرىدنے کے لئے قرىباً 60 ہزار پائونڈ کى ضرورت تھى اتنے پىسے جماعت کے پاس نہىں تھے اور مجھے تو خىال بھى تھاکہ کٹائى کونسى اتنى بڑى چىز ہے کہ اس کے لئے اتنى بڑى رقم خرچ کى جائے (ىعنى 20لاکھ روپے کے قرىب تىن طرف کٹائى کرنے والى مشىن کى قىمت ہے)۔ جب انہوں نے کہاتو مىں نے کہا مجبورى ہے کىا کرىں۔ ہم تو اس وقت مہىانہىں کر سکتے۔
اىک دن خداکى تقدىر سے مجھے ہڈرز فىلڈ سے بشارت امىنى صاحب کافون ملاکہ ىہاں پرىس کااىک آلہ مل رہاہے جو تىن طرف سے اکٹھا کاٹتا ہے نہاىت ہى اعلىٰ حالت مىں ہے۔اوراس کے ساتھ گارنٹى بھى ہے پرىس والے جہاں آپ کہىں گے وہ خودآکر نصب کر جائىں گے۔اوراس کى قىمت صرف ڈھائى ہزار پونڈ ہے۔مىں نے کہاآنکھىں بندکر کے لے لىں۔انہوں نے کہا آپ نمائندہ بھىجىں۔ مىں نے کہانمائندہ بعدمىں بھىجوں گاپہلے آپ لے لىں۔چنانچہ انہوں نے فوراً خرىدلىا۔ اور نمائندہ نے جاکر دىکھا اور بتاىا کہ بہت اچھى چىز ہے۔اب خداکے فضل سے ىہ تىن طرفہ کٹائى اسى آلے سے ہورہى ہے اوروقت بھى بچ رہاہے وقت کے تىسرے حصے مىں ہم اس کام کو پوراکر رہے ہىں۔
پرنٹنگ پرىس کے ساتھ اىک کمپىوٹر سىکشن ہے اس کمپىوٹر سىکشن مىں بھى زبانوں کادن بدن اضافہ ہو تاچلاجارہاہے اوراحمدى واقفىن جو مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہىں کوئى مراکو سے کوئى ىو گنڈاسے کوئى بنگلہ دىش سے کوئى پاکستان سے کوئى انگلستان سے۔وقف کى روح سے ىہ لوگ خدمت کر رہے ہىں۔عام پرىس چلانے مىں اگر دس ہزار پونڈ مہىنہ کاخرچ ہے تو ىہ اىک ہزار پونڈ مىں ىہ کام کر رہے ہىں۔ان سب کے لئے بھى دعاکرىں جو بڑى محنت سے اور محبت اورلگن کے ساتھ پرىس مىں مختلف خدمتىں سرانجام دے رہے ہىں۔
(ضمىمہ ماہنامہ خالدستمبر 1988ء)
مختلف ممالک مىں مزىدپرنٹنگ پرىس قائم کرنے کامنصوبہ
جلسہ سالانہ ىو۔کے 1989ء کے دوسرے روز کے خطاب مىں حضرت خلىفتہ المسىح الرابع ؒ نےدنىاکے مزىدممالک مىں پرنٹنگ پرىس قائم کرنے کے منصوبہ کے حوالہ سے حضور انورنے فرماىا:
اسلام آباد(ىوکے) کے پرىس کے بعدہم مختلف ممالک مىں مزىدپرىس قائم کر رہے ہىں چناچہ افرىقہ کے بہت سے ممالک مىں ضرورى آلات بھجوائے جاچکے ہىں جبکہ ىورپ کے متعددممالک مىں بھى اگر اللہ نے چاہاتو ہم جلدپرىس قائم کر لىں گے۔ان پرىسوں کے قىام کے بعداحمدى لٹرىچر کى نئى نسل بکثرت تىار ہو کر دنىامىں پھىلے گى۔
(روزنامہ الفضل ہفتہ، 19اگست 1989ء جلد74/39شمارہ نمبر 187)
جلسہ سالانہ برطانىہ 1990ء سے دوسرے روز کاخطاب
’’14 نئے جماعتى اخبار و جرائدجارى کئے گئے۔ اسى طرح افرىقہ کے پانچ ممالک مىں جدىدترىن پرىس تعمىر کئے جارہے ہىں جہاں سے آزاد اخبارات کا اجراء کىا جائےگا‘‘۔
(مطبوعہ روزنامہ الفضل 21اگست 1990ء)
جلسہ سالانہ برطانىہ 98ء کے دوسرے روز حضرت خلىفۃ المسىح الرابع کاخطاب پرىس اور چھاپہ خانے
حضرت رسول خدا صلى اللہ علىہ وسلم نے بڑى معانى سے پر ىہ بات فرمائى تھى کہ اَلْعِلْمُ عِلْمَانِ، عِلْم الأَدْيَانِ وَ عِلْم الأَبْدَانِ ىعنى علم تو دو ہى ہىں، اىک دىن کا علم اور دوسرا ابدان کا علم۔ حضرت صاحب نے فرماىا ہمارے سارے کام انہى دوعلوم کے حصول کے گرد گھومتے ہىں۔
حضور رحمہ اللہ نے فرماىا کہ جب مىں پرىس اور چھاپہ خانے کى بات کرتاہوں تو مىرى مرادان پرىس اور چھاپہ خانوں سے نہىں ہوتى جو قادىان اور پاکستان مىں عرصہ دراز سے قائم ہىں۔ بلکہ مىرے ذکر سے مرادان کے علاوہ وہ چھاپہ خانے ہىں جن مىں نئى مشىنىں نصب ہوتى ہىں اور جدىد ذرائع سے کام ہوتاہے۔ ىہ جو نئے پرىس ہىں ىہ ہمارے مرکزى پرىس انگلستان والے رقىم پرىس کى شاخىں ہىں۔ حضور رحمہ اللہ تعالىٰ نے فرماىا کہ ىہ کام ملک مظفر احمد صاحب کے سپرد ہے اور وہ اس کام کو اور جگہوں پر بھى پھىلا رہے ہىں۔ حضرت صاحب نے خوشنودى کا اظہار کرتے ہوئے فرماىاکہ مجھے خوشى ہے اور مىں ان کے لئے دعا کى تحرىک کرتا ہوں کہ انہوں نے نہاىت خوش اسلوبى سے ىہ کام انجام دىا ہے۔ ىہ جہاں جماعتى لٹرىچر شائع کرتے ہىں وہاں دىگر پرىسوں سے بھى رابطہ کرکے استفادہ کرتے ہىں۔اس سے دن بدن ان کا کام زىادہ نتىجہ خىز ہوتا جاتا ہے۔ ىہ جماعتى کتب کے علاوہ دىگر کتب بھى شائع کرتے ہىں۔افرىقہ مىں حکومتى لٹرىچر اور دىگر تنظىموں کى طرف سے لٹرىچر بھى شائع کرتے ہىں۔ ىہ پرىس ہمساىہ ممالک کى ضرورىات بھى پورى کرتے ہىں۔مثلاً غانا کا پرىس ارد گرد کے ممالک کى ضرورىات کا کفىل ہے۔حضرت صاحب نے ىہ اہم بات بىان فرمائى کہ اس بات سے ىہ مطلب نہ سمجھىں کہ ضرورتىں پورى ہو رہى ہىں۔ضرورتىں تو دن بدن بڑ ھ رہى ہىں۔ مىرى تمام دنىا کى جماعتوں کو ہداىت ہے کہ جہاں ان کو ضرورت ہو وہ اپنى ضرورت کالٹرىچر فورى شائع کرىں۔اس ہداىت پر ہر جگہ عمل ہو رہا ہےاور بعض جگہ اىسى جماعتوں کى مال سے مدد کى جاتى ہے۔
جلسہ سالانہ برطانىہ 2000ء دوسرے روز کاخطاب احمدىہ چھاپہ خانوں کا ذکر
رقىم پرىس اسلام آباد کے انچارج ملک مظفر احمد صاحب کى نگرانى مىں افرىقن ممالک غانا، نائىجىرىا، گىمبىا، سىرالىون، آئىورى کوسٹ اور تنزانىہ مىں ہمارے چھاپہ خانوں کى حالت دن بدن معىارى ہوتى چلى جارہى ہے۔ ان تمام چھاپہ خانوں کو گزشتہ سالوں مىں جدىدمشىنوں کے ساتھ آراستہ کىاگىاہے۔ اس کے علاوہ پرنٹنگ کے متعلق خام مال جو مغربى ممالک والے کئى گنا زائد قىمتوں مىں فروخت کرتے ہىں ان کو نہاىت سستالىکن بہت اچھى حالت مىں لے کر بھجواىا گىا۔ اور حکومت کے باقاعدہ پرىس ہونے کے باوجودوہ ہمارے معىار کو دىکھتے ہوئے اپنا لٹرىچرجو حکومت شائع کرواتى ہے ہمارے پرىسوں سے شائع کروارہى ہے۔
٭رقىم پرىس اسلام آبادسے2لاکھ 31ہزار کى تعدادمىں کتب و جرائدشائع ہو چکے ہىں۔
٭افرىقہ کے احمدىہ چھاپہ خانوں مىں سے اىک لاکھ 82ہزار تىن صدکتب و رسالے شائع ہوچکے ہىں۔
٭ان چھاپہ خانوں کے ذرىعہ ہمساىہ ممالک کى ضرورىات بھى پورى کى جارہى ہىں۔
(مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل ىکم تا 7ستمبر 2000ء)
2002-2003ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىر پر نازل ہو نے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہا فضلوں کا مختصر تذکرہ، احمدىہ پرىس
احمدىہ چھاپہ خانوں کا ذکر بھى کر دوں۔ رقىم پرىس اسلام آباد کى زىر نگرانى افرىقن ممالک گھانا، نائىجرىا، گىمبىا، سىرالىون، آئىورى کوسٹ اور تنزانىہ مىں ہمارے پرىس کى حالت دن بدن زىادہ معىارى ہورہى ہے۔اور گزشتہ سال دو ممالک سىنىگال اور کىنىا کو چھوٹى ڈىجىٹل پرنٹنگ مشىنىں بھجوائى گئىں جو نہاىت کامىابى سے کام کررہى ہىں اور بڑافائدہ ہو رہاہے ان کو۔
رقىم پرىس اسلام آبادسے اس دفعہ2,29,100 کى تعدادمىں کتب اور جرائدشائع ہوئے اور افرىقہ کے مختلف پرىسوں مىں سے کتب و جرائدکى تعداددو لاکھ ستر ہزار ہے۔گزشتہ سالوں مىں 220ٹن پرنٹنگ کاسامان گىارہ کنٹىنرزکے ذرىعہ سے افرىقہ بھجواىاگىا۔
گىمبىامىں ہمارے پرىس نے رنگىن طباعت کے لئے ضرورى آلات خرىدکر اس پر کام شروع کىاہے۔ىہاں جماعت کى مخالفت بھى ہے اس کے باوجوداللہ تعالىٰ کے فضل سے پورے گىمبىامىں صرف ہمارے پرىس مىں ىہ سہولت دستىاب ہے اور اب پرنٹرز کو ہمساىہ ملک سىنىگال مىں اس کام کے لئے نہىں جانا پڑتا اور اب لوگ ہمارے پرىس سے فائدہ اٹھاتے ہىں۔ اور گىمبىا کے پرىس کى عمدہ کارکردگى کو حکومتى افسران نے بھى سراہاہے۔ تو پرىس ىونىن کے چئىرمىن نے اىک تقرىب مىں کہاکہ احمدىہ پرنٹنگ پرىس گىمبىا مىں اىک نہاىت اعلىٰ پرنٹنگ ادارہ ہے جس کى وجہ سے ہماراپرنٹ مىڈىابہت کامىابى سے چل رہاہے۔
(جلسہ سالانہ برطانىہ 2003ء دوسرے روز کاخطاب فرمودہ 26جولائى 2003ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل11جنورى2013ء)
2003-2004ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىرپر نازل ہونے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہافضلوں کا مختصر تذکرہ، رقىم پرىس
پھر جماعت کاجو رقىم پرىس ہے۔ان کى ٹىم بھى اور ان کى آگے مختلف ممالک مىں جو برانچىں بھى ہىں وہ اللہ کے فضل سے بڑى محنت سے کام کر رہے ہىں۔ گھانا، نائىجىرىا، گىمبىا، سىرالىون، آئىورى کوسٹ اور تنزانىہ مىں تو اب کام اتناوسىع ہو گىاہے کہ وہ عمارتىں جہاں ىہ لگاىا گىا تھا، عارضى طور پہ انتظام کىا گىا تھا، چھوٹى پڑ رہى ہىں۔ تنزانىہ اور گھانا مىں پرىس کى نئى عمارتوں کى تعمىر شروع بھى ہو چکى ہے۔
رقىم پرىس اسلام آبادسے اس دفعہ 2لاکھ 10ہزار سے اوپر کتابىں اور پمفلٹس شائع ہوئے ہىں۔ اور افرىقہ کے مختلف پرىسوں سے بھى دو لاکھ اکہتر ہزارکے قرىب کتابىں اور پمفلٹ، رسالے وغىرہ شامل کرکے شائع ہوئے۔
پھر آئىورى کوسٹ کاپرىس ہے ىہاں بھى اللہ کے فضل سے اىک مستقل کام ہورہاہے۔ ىہاں سےReview of Religions جو فرنچ مىں ہے وہ چھپتاہے اور پھر افرىق ملکوں سے ہى افرىقہ کے جومختلف فرانکو فون ملک ہىں وہاں بھجواىاجاتاہے۔
سرکارى طورپر ہمارے پرىس کو بعض دفعہ کام کرنے کاموقع مل جاتاہے۔انہوں نے اپنى رپورٹ مىں لکھاہے کہ وزىر داخلہ تنزانىہ نے افرىقہ ممالک کے وزراء کى اىک مىٹنگ کے لئے کوئى ضرورى رپورٹ کتابى صورت مىں پرنٹ کروانى تھى۔جو کسى وجہ سے طبع نہىں ہو سکى۔ تو مىٹنگ سے صرف اىک روز پہلے انہوں نے مختلف پرىسوں سے پوچھا،گورنمنٹ کے پرىس کو بھى کہالىکن انہوں نے انکار کر دىا۔آخر وہ جماعت کے پاس آئے اور جماعت نے کہاٹھىک ہے ہم شائع کر دىتے ہىں اور راتوں رات انہوں نے وہ شائع کرکے پىش کردىا،وہ حىران رہ گئے۔ان کو ىہ پتہ نہىں کہ جماعت کے آدمى جب کسى کام مىں جت جائىں اورارادہ کرلىں تو اىسى ٹرىننگ ہے کہ وہ تو پھر نہ رات دىکھتے ہىں نہ دن۔کر ہى دىتے ہىں۔ دوسرے اتنى قربانى نہىں کر سکتے۔
(جلسہ سالانہ برطانىہ 2004ء دوسرے روز کاخطاب فرمودہ 31جولائى 2004ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل 28جون 2013ء)
2005-2006ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىرپر نازل ہونے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہا فضلوں کا مختصر تذکرہ، رقىم پرىس و افرىقن ممالک کے پرىس
رقىم پرىس جو ىہاں کام کر رہاہے۔اس کے تحت افرىقہ کے چھ ممالک گھانا، نائىجرىا، تنزانىہ، سىرالىون، آئىورى کوسٹ اور گىمبىا مىں ہمارے پرىس کام کررہے ہىں۔ جن مىں بے تحاشاکام ہورہاہے۔ دو نئے پرىس بھى اس سال لگانے کے لئے ىہاں سے مشىنىں بھجوادى گئى ہىں۔جن مىں سے اىک بورکىنافاسومىں،جہاں پہ فرنچ زبان بولى جاتى ہے۔ اور دوسرا کىنىا مىں۔ ان شاء اللہ ىہ بھى جلدکام شروع کر دىں گے۔اس طرح ىہ جو اشاعت لٹرىچر کا کام ہے جو مسىح و مہدى کااىک اہم کام ہے۔اس کے تحت اب ىہ آٹھ چھاپہ خانے ىاپرىس ہو جائىں گے۔اور ان شاء اللہ آئندہ بھى لگىں گے۔ گھانا مىں پرىس کى اىک نئى بلڈنگ بن رہى ہے۔ اسى طرح تنزانىہ، گىمبىا وغىرہ مىں بھى۔
(جلسہ سالانہ برطانىہ 2006ء دوسرے روز کا خطاب فرمودہ 29جولائى 2006ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل ىکم مارچ2013ء)
2006-2007ء مىں جماعت احمدىہ عالمگىر پر نازل ہونے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہا فضلوں کا اىمان افروز تذکرہ، رقىم پرىس
رقىم پرىس ىہاں بھى ہے اور افرىقن ممالک مىں بھى اسى نام سے چل رہاہے۔ 8ممالک مىں ىہ پرىس اب قائم ہو چکاہے اور ىوکے کے پرىس کى نگرانى مىں چلتے ہىں۔ غانا، نائىجىرىا، تنزانىہ، سىرالىون، آئىورى کوسٹ، کىنىا، گىمبىا اور بورکىنافاسو۔ اس جگہ ابھى بن رہاہے باقى جگہ شروع ہے۔ اور اللہ کے فضل سے جماعتى کتب اور لٹرىچر شائع کر رہے ہىں۔
حضرت مسىح موعودعلىہ الصلوٰۃ والسلام نے فرماىا تھا کہ ’’لوگ بھى چھاپہ خانوں سے فائدہ اٹھاتے ہىں لىکن ان کے اغراض دنىوى اور ناپائىدار ہىں۔ بر خلاف اس کے ہمارے معاملات دىنى ہىں۔ اس واسطے ىہ چھاپے خانے جو اس زمانہ کے عجائبات ہىں در اصل ہمارے ہى خادم ہىں‘‘۔
(ملفوظات جلد7 صفحہ366 مطبوعہ انگلستان)
تو اللہ تعالىٰ نے توفىق دى کہ ہمارے چھاپے خانے جو مختلف جگہ چل رہے ہىں اور بورکىنافاسو مىں نىا شروع ہواہے۔ اس کا نام نورالاسلام پرنٹنگ پرىس رکھا گىا ہے۔ وہاں کامعىار اتنا اعلىٰ ہے کہ بعض دوسرى کمپنىوں نے پرائىوىٹ طور پر بھى کام کروانا شروع کر دىاہے۔ اىئر فرانس (Air France) جو فرانس کى Airline کمپنى ہے اس کى کمپنى کے ڈائرىکٹر نے جماعت کے نام اىک خط مىں تحرىر کىاکہ اگر بورکىنا فاسو مىں اس معىار کى طباعت ہو سکتى ہے تو ہمىں آئندہ سے اپنے طباعت کے کاموں کے لئے پىرس جانے کى ضرورت نہىں ہے۔ اور اب اللہ کے فضل سے وہ اپنے کام جماعت کے پرىس سے کروارہے ہىں اور اس سے پھر مزىدرابطے بھى بڑھتے ہىں۔ التقوىٰ اور Review of Religions بھى فرنچ مىں وہاں سے شائع ہو رہاہے۔
گھانا پرنٹنگ پرىس کى نئى عمارت وہاں بن گئى ہے اور نئى مشىنرى لگ گئى ہے۔ گىمبىا مىں پرىس کام کررہاہے۔سىرالىون مىں پرىس ہے جىساکہ مىں نے بتاىا۔ىونىسىف (UNICEF) نے وہاں سىرالىون مىں بچوں کى بہت سارى کتابىں ہمارے پرىس سے چھپوائى ہىں۔ آئىورى کوسٹ کا پرىس بھى ماشاء اللہ باوجود ملکى حالات کے بڑى عمدگى سے چل رہاہے۔ رىوىو آف رىلىجنزفرنچ مىں وہاں بھى شائع ہوتاہے۔
آبى جان کااىک بڑا دلچسپ واقعہ ہے کہ اىک بڑے نجى پرنٹنگ پرىس کے مالک جو عىسائى ہىں،Mr. Lamtheirno ان کانام ہے (اگر مىں صحىح پڑھ رہاہوں۔ بہر حال) اپنے کسى کام کے سلسلہ مىں ہمارے پرىس مىں آئے۔اس وقت ہمارے پرىس مىں کتاب Where did Jesus die? کافرنچ ترجمہ چھپ رہاتھا۔ اس کاابتدائى کام ہورہاتھا۔انہوں نے اس مضمون پر سرسرى نظر ڈالى اور پھر مسودہ کامطالعہ کرنے کى خواہش کااظہار کىااورپوراپڑھا۔پھر کہنے لگے آپ جو کاغذ استعمال کر رہے ہىں صرف اس کاخرچ دىں،باقى ساراخرچ مىں دىتاہوں۔اور اپنى خوشى سے ىہ کہاکہ مىں پانچ ہزار کى تعدادمىں اپنى طرف سے ىہ شائع کرواناچاہتاہوں اور اپنے دوستوں مىں،عىسائىوں مىں ىہ بانٹناچاہتاہوں۔
نائىجىرىا کے پرىس مىں بھى ترقى ہوئى ہے۔
(جلسہ سالانہ برطانىہ 2007ء دوسرے روز کا خطاب فرمودہ 28جولائى 2007ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل 22نومبر2013ء)
نىروبى (کىنىا، مشرقى افرىقہ) مىں الرقىم پرىس (کىنىا) کے افتتاح کى بابرکت تقرىب
(رپورٹ فہىم احمدلکھن۔ مبلغ سلسلہ کىنىا)
حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ کے دورہ کىنىا 2005ء کے ثمرات جماعت احمدىہ کىنىااب تک سمىٹ رہى ہے اور اىک کے بعددوسرا مبارک پھل گودمىں گرتاہے۔ اسى سلسلہ کى اىک کڑى کىنىامىں احمدىہ پرىس کاقىام ہے۔ حضور انور اىدہ اللہ تعالىٰ نے اپنے دورہ کے دوران جماعتى ضرورىات کو دىکھتے ہوئے ازراہ شفقت کىنىامىں پرىس لگانے کا ارشاد فرماىا۔ اس پر کام تو اسى وقت شروع کر دىا گىا تھا۔ مشىنوں کا حصول، عمارت کى تعمىر،سرکارى اجازت ناموں کے حصول پر کام ہوتارہا۔ بالآخر 25نومبر 2007ء کو محض اللہ تعالىٰ کے فضل سے اس پرىس کى افتتاحى تقرىب کاانعقادہوا۔ حضور انور نے ازراہ شفقت اس پرىس کانام ’’الرقىم پرىس‘‘ عطا فرماىا ہے۔ پرىس کى تعمىر کے لئے نىروبى مشن ہائوس سے ملحقہ پلاٹ کاانتخاب کىاگىا اور پرىس کى ضرورىات کو مدنظر رکھتے ہوئے اىک خوبصورت عمارت تعمىر کى گئى۔
افتتاحى تقرىب مىں مہمان خصوصى مرکزى نمائندہ مکرم ملک مظفر احمدصاحب انچارج الرقىم پرىس لندن تھے۔آپ نے ىادگارتختى کى نقاب کشائى فرمائى اور دعاکروائى۔ مکرم ملک صاحب نے اپنے خطاب مىں جماعت کىنىاکو پرىس کى تکمىل پر مبارک بادپىش کى اور اس پرىس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کى طرف توجہ دلائى۔
اس موقعہ پر پرىس مىں چھاپى گئى نماز ترجمہ،دىنى معلومات اور دىگر جماعتى کتب کے نمونے بھى نمائش کے لئے رکھے گئے۔ اور کىنىاجماعت کے علمى، تعلىمى وتربىتى رسالے کا پہلا شمارہ بھى شائع کرکے احباب مىں تقسىم کىاگىا۔ اس موقع پر 150سے زائداحباب شامل ہوئے۔
اللہ تعالىٰ سے دعاہے کہ وہ اس پرىس کو جماعت کے لئے اور خاص طور پر کىنىاکے لئے بابرکت فرمائے۔آمىن
(الفضل انٹرنىشنل 11جنورى 2008ء تا 17جنورى 2008ء)
(جارى ہے)
(رفاقت احمدڈوگر۔ انچارج رقیم پریس غانا)