• 21 مئی, 2024

مالی میں عطیات خون کا تحفہ

جماعت احمدیہ کے بانی حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام اپنے منظوم فارسی کلام میں اپنی بعثت کا مقصد بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:۔

؎مَرا مطلوب و مقصود و تمنّا خدمتِ خلق است
ہمیں کارم ہمیں بارم ہمیں رسمم ہمیں راہم

اس فارسی شعر کا مطلب یہ ہے کہ مخلوق خدا کی خدمت کرنا میر امقصد اور میری خواہش ہے۔ اسی مقصد کے حصول کے لیے میں سب کچھ کرتا ہوں اور اس کام سے مجھے خوشی ملتی ہے۔ یہی میرے کام ہیں۔یہی وہ ذمہ داری ہے جو میرے سپرد ہوئی ہے۔یہی وہ رسم یا طریقہ ہے جو میرا طریقہ ہے اور اس کے کرنے کا یہی وہ راستہ ہے جو میں خود دکھاتا ہوں۔

اسی مقصد کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےاپنی بیعت میں داخل ہونے والے ہر احمدی کے لئے دس شرائط بیعت میں داخل کیا ہے۔

’’نہم یہ کہ عام خلق اللہ کی ہمدردی میں محض للہ مشغول رہے گا اور جہاں تک بس چل سکتا ہے اپنی خدا داد طاقتوں اور نعمتوں سے بنی نوع کو فائدہ پہنچائے گا‘‘۔

عہد بیعت کے اس مقصد کو پورا کرنے کی خاطر اللہ تعالیٰ کے فضل سے دنیا بھر میں پھیلی ہوئی جماعتیں خدمت خلق میں مصروف ہیں۔ خدمتِ خلق کا ایک ذریعہ خون کا عطیہ دینا ہے جس سے زندگیوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جاتا ہے۔

مؤرخہ 31اکتوبر،2021 کو خدام الاحمدیہ مالی نے ریجن سکاسو میں خون کے عطیات اکٹھے کرنے کے پروگرام کا انعقاد کیا۔ جس میں شہر کے جنرل ہسپتال کی طرف سے ایک ٹیم احمدیہ مشن ہاؤس سکاسو تشریف لائی اور خون کے عطیات اکٹھے کیے، کل 21افراد کو خون عطیہ کرنے کی توفیق ملی جس میں 2غیر از جماعت بھائی بھی شامل ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی ان افراد کی اس نیک سعی کو قبول فرمائے اور اس کے باثمر نتائج نکالے۔ آمین

(احمد بلال مغل۔ مبلغ سلسلہ سکاسو ریجن، مالی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 دسمبر 2021

اگلا پڑھیں

چھوٹی مگر سبق آموز بات